ٹھٹھہ مرغیوں میں برڈ فلو سے مشابہے بیماری پھیلنے کا انکشاف
مرض میں مبتلامرغیاں ایک ٹانگ سے لنگڑی ہو کر مرنے لگیں، پولٹری فارم مالکان نے کم قیمتوں پر فروخت شروع کر دی
لاہور:
ضلع ٹھٹھہ کی سب سے بڑی پولٹری صنعت متعلقہ حکام کی غفلت اور عدم دلچسپی کے باعث تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی۔
گزشتہ سال مرغیوں کو ویکسین نہ دیے جانے کے باعث امسال مرغیوں میں مختلف امراض پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ میں پولٹری فارمنگ ضلع کی سب سے بڑی صنعت کا درجہ حاصل کر چکی ہے اور کراچی جیسے کثیر آبادی والے شہرکو زیادہ تعداد میں مرغیاں ضلع ٹھٹھہ سے ہی فراہم کی جاتی ہیں مگر پولٹری پروڈکشن ڈپارٹمنٹ ٹھٹھہ کے حکام کی غفلت اور عدم دلچسپی کے باعث یہ صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ مذکورہ ادارے کے حکام نے پولٹری صنعت کی بہتری کے کام کرنے کے بجائے حکومت سندھ کے جاری کردہ لاکھوں روپے خوُرد بُرد کر کے اس صنعت کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے ۔
ویکسین نہ دیے جانے کے باعث امسال مرغیوں میں رانی کھیت اور برڈ فلو سمیت مختلف امراض پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے، جبکہ ضلع بھر کے مختلف مقامات پر مرغیوں میں امراض کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا ہے یہ مرض بڑد فلو سے مشابہت رکھتا ہے، جس میں مرغی ایک ٹانگ سے لنگڑی ہونے کے بعد مر جاتی ہے اور متاثرہ فارم کے مالکان نے بڑے خسارے سے بچنے کے لیے مرغیاں کم دام پر فروخت کرنا شروع کردی ہیں، جب کہ ان امراض کے بارے میں ضلعی متعلقہ حکام اب بھی مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
ضلع ٹھٹھہ کی سب سے بڑی پولٹری صنعت متعلقہ حکام کی غفلت اور عدم دلچسپی کے باعث تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی۔
گزشتہ سال مرغیوں کو ویکسین نہ دیے جانے کے باعث امسال مرغیوں میں مختلف امراض پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ میں پولٹری فارمنگ ضلع کی سب سے بڑی صنعت کا درجہ حاصل کر چکی ہے اور کراچی جیسے کثیر آبادی والے شہرکو زیادہ تعداد میں مرغیاں ضلع ٹھٹھہ سے ہی فراہم کی جاتی ہیں مگر پولٹری پروڈکشن ڈپارٹمنٹ ٹھٹھہ کے حکام کی غفلت اور عدم دلچسپی کے باعث یہ صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ مذکورہ ادارے کے حکام نے پولٹری صنعت کی بہتری کے کام کرنے کے بجائے حکومت سندھ کے جاری کردہ لاکھوں روپے خوُرد بُرد کر کے اس صنعت کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے ۔
ویکسین نہ دیے جانے کے باعث امسال مرغیوں میں رانی کھیت اور برڈ فلو سمیت مختلف امراض پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے، جبکہ ضلع بھر کے مختلف مقامات پر مرغیوں میں امراض کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا ہے یہ مرض بڑد فلو سے مشابہت رکھتا ہے، جس میں مرغی ایک ٹانگ سے لنگڑی ہونے کے بعد مر جاتی ہے اور متاثرہ فارم کے مالکان نے بڑے خسارے سے بچنے کے لیے مرغیاں کم دام پر فروخت کرنا شروع کردی ہیں، جب کہ ان امراض کے بارے میں ضلعی متعلقہ حکام اب بھی مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔