بلدیاتی نظام پر اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
حکومت غالب اکثریت کے حقوق کا تحفظ کرنے کیلیے ہر قدم اٹھائے گی، آصف زردرای، قائم علی شاہ پر اعتماد کی قرارداد منظور
KARACHI:
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ہفتے کو وزیراعلیٰ ہائوس میں سندھ کابینہ میں پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔
اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر پیر مظہرالحق، سید مراد علی شاہ، آغا سراج درانی، منظور حسین وسان ، محمد ایاز سومرو ، جام سیف اللہ دھاریجو، ساجد جوکھیو، اختر حسین جدون، جام مہتاب ڈھر، عبدالحق بھرٹ، مکیش کمار چائولہ، نرگس این ڈی خان، توقیر فاطمہ بھٹو، سید علی نواز شاہ رضوی، زاہد حسین بھرگڑی، ڈاکٹر موہن لال، رفیق انجنئیر، آغا تیمور، حاجی مظفر شجرا، صادق میمن، ندیم بھٹو، شرجیل انعام میمن اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں سندھ پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2012ء کے نفاذ کے بعد کی صورت حال اور اتحادی جماعتوں، اپوزیشن اور قوم پرست گروپس کے خدشات اور خیالات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی وزراء، پار ٹی کے منتخب نمائندے اور پارٹی رہنما ہر سطح پر لوگوں سے ملاقات کریں گے اور انھیں سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2012 ء کے نکات، دفعات اور حقائق سے آگاہ کریں گے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ تمام اتحادی جماعتوں اور دیگر جماعتوںکو اعتماد میں لیا جائے گا اور ان کے خدشات کو دور کیا جائے گا۔ بعدازاں وزیراعلیٰ سندھ اور صدر پیپلزپارٹی سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت ہفتے کو کراچی ڈویژن سے تعلق رکھنے والے وزراء ، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کا اجلاس وزیراعلیٰ ہائوس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں صوبے کی سیاسی صورت حال ، ترقیاتی سرگرمیوں اور بین الجماعتی تعلقات و رابطوں کے حوالے سے تفصیلی بحث کی گئی۔ اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں سے رابطہ کرکے ان کے سندھ پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2012ء کے متعلق خدشات کو دور کرنے پر مفصل غور کیا گیا۔ اجلاس میں نبیل گبول (ایم این اے)، عبدالقادر پٹیل (ایم این اے)، شیر محمد بلوچ (ایم این اے)، شرجیل انعام میمن، اختر جدون، ندیم بھٹو، رفیق انجنئیر، حاجی مظفر شجرا، ساجد جوکھیو، شہلارضا، شمع عارف مٹھانی، نجمہ سعید چائولہ، نرگس این ڈی خان، سلیم ہنگورو، سلیم کھوکھر، راشد ربانی اور دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے سندھ پیپلزلوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2012 ء کی مکمل حمایت کی گئی اور اس آرڈیننس کو سندھ کے عوام کے مفاد میں ایک اہم قدم قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ نئے بلدیاتی قانون کے تحت نچلی سطح تک عوام کے مسائل تیز رفتاری سے حل ہوسکیں گے۔ قرارداد میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی مثبت سوچ، سیاسی بصیرت، حکمت عملی، درر اندیشی ملک کے عوام کی دائمی اخوت اور یگانگت پر مشتمل پالیسوں کو سراہا گیا اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ موجودہ حکومت ملک کے پسے ہوئے مفلوک الحال اور غالب اکثریت کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر عملی اقدام اٹھائے گی۔ قرارد اد میں صدر پاکستان اور شریک چئیرمین آصف علی زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ اور پی پی سندھ کے صدر سید قائم علی شاہ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ہفتے کو وزیراعلیٰ ہائوس میں سندھ کابینہ میں پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔
اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر پیر مظہرالحق، سید مراد علی شاہ، آغا سراج درانی، منظور حسین وسان ، محمد ایاز سومرو ، جام سیف اللہ دھاریجو، ساجد جوکھیو، اختر حسین جدون، جام مہتاب ڈھر، عبدالحق بھرٹ، مکیش کمار چائولہ، نرگس این ڈی خان، توقیر فاطمہ بھٹو، سید علی نواز شاہ رضوی، زاہد حسین بھرگڑی، ڈاکٹر موہن لال، رفیق انجنئیر، آغا تیمور، حاجی مظفر شجرا، صادق میمن، ندیم بھٹو، شرجیل انعام میمن اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں سندھ پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2012ء کے نفاذ کے بعد کی صورت حال اور اتحادی جماعتوں، اپوزیشن اور قوم پرست گروپس کے خدشات اور خیالات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی وزراء، پار ٹی کے منتخب نمائندے اور پارٹی رہنما ہر سطح پر لوگوں سے ملاقات کریں گے اور انھیں سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2012 ء کے نکات، دفعات اور حقائق سے آگاہ کریں گے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ تمام اتحادی جماعتوں اور دیگر جماعتوںکو اعتماد میں لیا جائے گا اور ان کے خدشات کو دور کیا جائے گا۔ بعدازاں وزیراعلیٰ سندھ اور صدر پیپلزپارٹی سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت ہفتے کو کراچی ڈویژن سے تعلق رکھنے والے وزراء ، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کا اجلاس وزیراعلیٰ ہائوس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں صوبے کی سیاسی صورت حال ، ترقیاتی سرگرمیوں اور بین الجماعتی تعلقات و رابطوں کے حوالے سے تفصیلی بحث کی گئی۔ اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں سے رابطہ کرکے ان کے سندھ پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2012ء کے متعلق خدشات کو دور کرنے پر مفصل غور کیا گیا۔ اجلاس میں نبیل گبول (ایم این اے)، عبدالقادر پٹیل (ایم این اے)، شیر محمد بلوچ (ایم این اے)، شرجیل انعام میمن، اختر جدون، ندیم بھٹو، رفیق انجنئیر، حاجی مظفر شجرا، ساجد جوکھیو، شہلارضا، شمع عارف مٹھانی، نجمہ سعید چائولہ، نرگس این ڈی خان، سلیم ہنگورو، سلیم کھوکھر، راشد ربانی اور دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے سندھ پیپلزلوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2012 ء کی مکمل حمایت کی گئی اور اس آرڈیننس کو سندھ کے عوام کے مفاد میں ایک اہم قدم قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ نئے بلدیاتی قانون کے تحت نچلی سطح تک عوام کے مسائل تیز رفتاری سے حل ہوسکیں گے۔ قرارداد میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی مثبت سوچ، سیاسی بصیرت، حکمت عملی، درر اندیشی ملک کے عوام کی دائمی اخوت اور یگانگت پر مشتمل پالیسوں کو سراہا گیا اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ موجودہ حکومت ملک کے پسے ہوئے مفلوک الحال اور غالب اکثریت کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر عملی اقدام اٹھائے گی۔ قرارد اد میں صدر پاکستان اور شریک چئیرمین آصف علی زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ اور پی پی سندھ کے صدر سید قائم علی شاہ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔