نیب خود کو زیادہ بڑا نہ کرے مخصوص مقدمات تک محدود رہے فواد چوہدری
عمران خان کا مزاج نہیں کہ کسی کے لئےغیرقانونی سفارش کریں، فواد چوہدری
جہانگیر ترین گروپ میں شامل نعمان لنگڑیال کی جانب سے وفاقی وزیر فواد چوہدری اور عامر کیانی کے اعزاز میں ظہرانہ دیہا گیا جس میں باہمی اختلافات کے حوالے سے معاملات پر تفصیلی بات ہوئی۔
صوبے کے بعد مرکز میں بھی معاملات بہتر بنانے اور ناراض گروپ سے مفاہمت کے لیے وفاقی وزرا میدان میں اتر آئے ہیں۔ وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری اور عامر کیانی سر گرم ہوگئے۔ وفاقی وزیرفواد چوہدری ملک نعمان لنگڑیال کے گھر ظہرانے پر پہنچ گئے جہاں انہوں نے جہانگیر خان ترین گروپ کے اراکین سے ملاقات کی،
ظہرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن لڈیاں ڈال رہی تھی کہ پی ٹی آئی میں گروپ بن گیا، پی ٹی آئی میں ہم سب ایک خاندان کی طرح ہیں، ہر خاندان میں غلط فہمی ہوجاتی ہے لیکن بڑے معاملات پر ہم سب متحد ہیں، اختلافات سے متعلق معاملات ختم ہوگئے ہیں، نعمان لنگڑیال سمیت دیگر رہنماوَں کے ساتھ قریبی تعلق ہے، یہ تمام تجربہ کارسیاست دان ہیں۔ ان سب کا نقطہ نظر تسلی سے سنا ہے، جس میں بہت وزن ہے، پی ٹی آئی کے اندر رابطوں میں بہتری کی ضرورت ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف دور میں رنگ روڈ میں اضافہ کیا گیا، ان کے دور میں اس پر کوئی انکوائری نہیں ہوئی، صرف عمران خان کی حکومت میں یہ ہوتا ہے کہ معاملات کی تحقیقات ہوتی ہیں، پارٹی کے اندر کوئی گروپنگ یا اختلافات کا معاملہ نہیں ہے، مل بیٹھ کر تمام ذاتی اور اجتماعی مسائل حل کریں گے، جہانگیر ترین کے لئےعمران خان کوئی غیرقانونی کام نہیں کریں گے، عمران خان کا مزاج نہیں کہ کسی کے لئےغیرقانونی سفارش کریں اور جہانگیر ترین کو بھی یہ توقع نہیں کہ عمران خان ان کے کے لئے کوئی سفارش کریں گے،علی ظفر کی رپورٹ پر انہیں اور ہمیں اعتماد ہے۔
نیب
وزیراعظم عمران خان کی نیب پر تنقید سے متعلق ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ نیب خود کو اتنا زیادہ بڑا نہ کرے کہ کسی کیس کو منطقی انجام تک نہ پہنچا سکے، ہم چاہتے ہیں کہ نیب خود کو مخصوص بڑے مقدمات تک محدود کرے اور منطقی انجام تک پہنچائے، وہاں سے آگے چلے۔
صوبے کے بعد مرکز میں بھی معاملات بہتر بنانے اور ناراض گروپ سے مفاہمت کے لیے وفاقی وزرا میدان میں اتر آئے ہیں۔ وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری اور عامر کیانی سر گرم ہوگئے۔ وفاقی وزیرفواد چوہدری ملک نعمان لنگڑیال کے گھر ظہرانے پر پہنچ گئے جہاں انہوں نے جہانگیر خان ترین گروپ کے اراکین سے ملاقات کی،
ظہرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن لڈیاں ڈال رہی تھی کہ پی ٹی آئی میں گروپ بن گیا، پی ٹی آئی میں ہم سب ایک خاندان کی طرح ہیں، ہر خاندان میں غلط فہمی ہوجاتی ہے لیکن بڑے معاملات پر ہم سب متحد ہیں، اختلافات سے متعلق معاملات ختم ہوگئے ہیں، نعمان لنگڑیال سمیت دیگر رہنماوَں کے ساتھ قریبی تعلق ہے، یہ تمام تجربہ کارسیاست دان ہیں۔ ان سب کا نقطہ نظر تسلی سے سنا ہے، جس میں بہت وزن ہے، پی ٹی آئی کے اندر رابطوں میں بہتری کی ضرورت ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف دور میں رنگ روڈ میں اضافہ کیا گیا، ان کے دور میں اس پر کوئی انکوائری نہیں ہوئی، صرف عمران خان کی حکومت میں یہ ہوتا ہے کہ معاملات کی تحقیقات ہوتی ہیں، پارٹی کے اندر کوئی گروپنگ یا اختلافات کا معاملہ نہیں ہے، مل بیٹھ کر تمام ذاتی اور اجتماعی مسائل حل کریں گے، جہانگیر ترین کے لئےعمران خان کوئی غیرقانونی کام نہیں کریں گے، عمران خان کا مزاج نہیں کہ کسی کے لئےغیرقانونی سفارش کریں اور جہانگیر ترین کو بھی یہ توقع نہیں کہ عمران خان ان کے کے لئے کوئی سفارش کریں گے،علی ظفر کی رپورٹ پر انہیں اور ہمیں اعتماد ہے۔
نیب
وزیراعظم عمران خان کی نیب پر تنقید سے متعلق ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ نیب خود کو اتنا زیادہ بڑا نہ کرے کہ کسی کیس کو منطقی انجام تک نہ پہنچا سکے، ہم چاہتے ہیں کہ نیب خود کو مخصوص بڑے مقدمات تک محدود کرے اور منطقی انجام تک پہنچائے، وہاں سے آگے چلے۔