انٹرنیٹ ایکسپلورر کو آئندہ برس ’ریٹائر‘ کردیا جائے گا مائیکروسافٹ

حالیہ برسوں کے دوران انٹرنیٹ ایکسپلورر میں آن لائن سیکیورٹی سمیت کئی تکنیکی مسائل سامنے آئے ہیں

عوام کےلیے انٹرنیٹ ایکسپلورر کی سپورٹ 15 جون 2022 تک ختم کردی جائے گی۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

مائیکروسافٹ کارپوریشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے مشہور براؤز 'انٹرنیٹ ایکسپلورر' کو 15 جون 2022 تک ریٹائر کردے گا جبکہ ونڈوز 10 کا بلٹ اِن ویب براؤزر 'اَیج' (Edge) اس کی جگہ لے گا۔

مائیکروسافٹ کی آفیشل ویب سائٹ پر 'مائیکروسافٹ اَیج' کے پروگرام مینیجر شون لنڈرسے نے اپنے تازہ بلاگ میں بتایا ہے کہ عوام کےلیے انٹرنیٹ ایکسپلورر کی سپورٹ 15 جون 2022 تک ختم کردی جائے گی۔

اگرچہ اس کے بعد بھی انٹرنیٹ ایکسپلورر قابلِ استعمال رہے گا لیکن عام صارفین کےلیے اس میں اپ ڈیٹس کا سلسلہ روک دیا جائے گا۔ البتہ اس کا اثر 'ونڈوز 10 ایل ٹی ایس سی' اور 'ایکسپلورر 11 ڈیسک ٹاپ پروڈکٹس' پر نہیں پڑے گا۔

اس بلاگ میں 'اَیج' براؤزر کی خوبیاں بتاتے ہوئے علاوہ انٹرنیٹ ایکسپلورر کی خامیوں اور مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے صارفین سے کہا گیا ہے کہ وہ آئندہ سال جون سے پہلے پہلے مائیکروسافٹ 'اَیج' استعمال کرنا شروع کردیں۔

اس مقصد کےلیے صارفین کو سہولت دی گئی ہے کہ وہ انٹرنیٹ ایکسپلورر پر اپنے تمام بُک مارکس وغیرہ کو 'اَیج' پر منتقل کرلیں اور اگر چاہیں تو 'اَیج' کو 'آئی ای 11 کمپیٹی بلیٹی موڈ' میں بھی استعمال کرلیں تاکہ انٹرنیٹ ایکسپلورر 11 کی تمام سہولیات انہیں 'اَیج' پر بھی اسی طرح دستیاب ہوجائیں۔


واضح رہے کہ حالیہ برسوں کے دوران انٹرنیٹ ایکسپلورر میں کئی تکنیکی مسائل سامنے آئے ہیں جن کی بڑی تعداد کا تعلق آن لائن سیکیورٹی سے ہے۔

مائیکروسافٹ کے آفیشل بلاگ کے مطابق 'اَیج' میں یہ تمام مسائل حل کردیئے گئے ہیں۔

بتاتے چلیں کہ انٹرنیٹ ایکسپلورر کا پہلا ورژن 1995 میں 'ونڈوز 95' کے ساتھ جاری کیا گیا تھا۔

بعد ازاں اس کے نئے ورژن پیش کیے جاتے رہے اور یہ مقبول سے مقبول تر ہوتا گیا، یہاں تک کہ 2004 میں دنیا کے 95 فیصد سے زیادہ کمپیوٹروں پر انٹرنیٹ ایکسپلورر استعمال ہورہا تھا۔

اس کے بعد انٹرنیٹ ایکسپلورر کی مقبولیت کم ہوتی گئی اور آج براؤزرز کی عالمی مارکیٹ میں اس کا حصہ صرف 4 فیصد کے لگ بھگ رہ گیا ہے۔

اس وقت 'گوگل کروم' براؤزرز کی عالمی مارکیٹ میں 64 فیصد حصے کے ساتھ دنیا کا مقبول ترین ویب براؤزر ہے۔
Load Next Story