طالبان سے مذاکرات پہلی ترجیح ہے کراچی آپریشن کسی صورت رکنا نہیں چاہیے وزیراعظم

کراچی میں آپریشن،سندھ پولیس میں تبادلوں وتقرریوں سے پیدا ہونے والی صورتحال،چیئرمین نادراکے تقررودیگرامورپرتبادلہ خیال

اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف سے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار ملاقات کر رہے ہیں۔ فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم نواز شریف نے کراچی میں قیام امن تک ٹارگٹڈآپریشن جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گردوں اورجرائم پیشہ افراد کو ہر حال میں قانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا۔

نتائج کے حصول تک کراچی آپریشن میں کسی قسم کاسیاسی دبائو یارکاوٹ برداشت نہ کیاجائے،طالبان سے مذاکرات ہماری پہلی ترجیح ہیں،دینی سیاسی رہنمائوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی، مولانا سمیع الحق،مولانا فضل الرحمن عمران خان اورسید منور حسن کومیں نے اس معاملے میں اپنا خصوصی کردار ادا کرنے کی اسی لیے دعوت دی ہے،وزیر اعظم نے وزیرداخلہ کوہدایت کہ وہ تمام متعلقہ اداروں کواپنی دستیابی یقینی بنائیں تاکہ سیکیورٹی امور پر بروقت اور کامیاب فیصلے کیے جا سکیں۔ وہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارسے جمعرات کو وزیراعظم ہائوس میں ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے۔ چوہدری نثار نے وزیر اعظم کو کراچی میں جاری آپریشن سے متعلق سیکیورٹی اداروں اوررینجرزکی تفصیلی رپورٹس کی روشنی میں آپریشن میں حاصل ہونے والی کامیابیوں،طالبان گروپوں سے مذاکرات،سندھ حکومت کی طرف سے کراچی پولیس میں اعلیٰ سطح پرتبادلوں سے پیدا صورتحال اور مجموعی سیکیورٹی کی حکمت عملی پرتفصیلی بریفنگ دی۔




وزیر اعظم نے وزیرداخلہ کی بریفنگ پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کراچی میں آپریشن ہرصورت جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ آپریشن کسی صورت رکنانہیں چاہیے اس کے بہترین نتائج سامنے آ رہے ہیں،کراچی میں دہشت گردوں اورجرائم پیشہ افرادکے خلاف آپریشن جاری رہناچاہیے،کراچی آپریشن انتہائی اہم مرحلے میں داخل ہوچکاہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ طالبان سے مذاکرات کے معاملے پرصرف حکوت کی ذمے داری نہیں بلکہ عمران خان ،مولانا سمیع الحق، مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین کوبھی مذاکرات میں پیش رفت کیلیے کوشش کرنی چاہیے۔انھوں نے چوہدری نثارسے کہا کہ طالبان کے ایسے گروپس جومذاکرات کرنا چاہتے ہوں،ان سے بات کی جائے،طالبان کے وہ گروپس جنھوں نے کراچی میں چوہدری اسلم پرحملے سے لاتعلقی کا اظہار کیاہے وہ مذاکرات کی میز پر آناچاہتے ہیں جبکہ جنھوں نے چوہدری اسلم پر حملے کی ذمے داری قبول کی ہے وہ حکومت سے مذاکرات نہیں کرناچاہتے،وزیر داخلہ مذاکرات کے خواہشمندطالبان گروپ سے مذاکرات کا عمل آگے بڑھاتے ہوئے یقینی اورحتمی اقدامات کریں۔وزیر داخلہ نے وزیراعظم سے نئے چئیر مین نادراکی تقرری کے معاملے پر بھی مشاورت کی جس پر وزیر اعظم نے نئے چئیر مین کاتقرر میرٹ پر کرنے کی ہدایت کی۔
Load Next Story