پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال بہترہوئی ہے صدر ممنون

خواتین اوربچوں پرمظالم کی روک تھام کیلیے بھرپورکردار اداکیا جائے،اسداشرف ملک

کراچی:صدر ممنون حسین کو گورنر عشرت العباد اور وزیراعلیٰ قائم علی شاہ صوبائی محتسب کے زیر اہتمام سیمینار میں شرکت کے موقع پر شیلڈ پیش کررہے ہیں،فوٹو: ایکسپریس

صدر مملکت ممنون حسین نے کہاہے کہ پاکستان بین الاقوامی برادری کاایک ذمے داررکن ہونے کی حیثیت سے اپنی قومی اوربین الاقوامی ذمے داریوں کو پوراکرنے کی کوشش کرتارہا ہے مگران تمام اقدام کے باوجود ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خواتین اوربچوں کومکمل تحفظ حاصل ہوبلکہ ان کواپنی زندگی بہترانداز میں گذارنے اوراپنی صلاحیتوں کو منوانے کے مواقع حاصل ہوں۔

پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال خاص طورپر خواتین اوربچوں کے حقوق کے لحاظ سے گزشتہ برسوں کی نسبت بہتری آئی ہے۔ پاکستان کاآئین تمام شہریوں کو بلاتفریق حقوق کا تحفظ فراہم کرتا ہے۔ وہ گورنرہائوس میں صوبائی محتسب اعلیٰ کی جانب سے منعقدہ سیمیناربعنوان ''خواتین (کاروکاری) اور بچوں پر مظالم اور محتسبٖ کا کردار'' سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العبادخان، وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ، صوبائی محتسب اعلیٰ اسداشرف ملک، یونیسف کے بچوں کے حقوق کے پروگرام کی سربراہ سرمندہ پوپا، بیرسٹرقدیر سعید، ڈاکٹرانیسہ ہارون اوردیگر بھی موجودتھے۔ صدرمملکت نے کہا کہ چندبرسوں میں پاکستان نے مختلف شعبوں بشمول بچوں کی تعلیم و صحت، لڑکیوں کی تعلیم، ان کے تحفظ اور فیصلہ سازی میں ان کے کردار کے حوالے سے کئی سنگ میل عبور کیے اورکئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔




انھوں نے صوبائی محتسب کے دفتر میں چلڈرن کمپلینٹ سیل کے قیام اور سیمینار کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے پروگرام سے خواتین اور بچوں کے مسائل کو اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔ ہمارے پیارے نبیﷺ خواتین اور بچوں کا بہت احترام کرتے تھے۔ انھوںنے کہاکہ پاکستان میں جو خواتین اور بچوںپر ظلم کے واقعات تعلیم کی کمی اور کچھ قبائلی روایات کے باعث ہیں۔ علما، سیاسی جماعتیںاور سول سوسائٹی ان کے خاتمے میںاپنا کردارادا کریں۔ گورنرسندھ نے 2009میں تھانوں میں بچوں کے حوالے سے قائم سیل دوبارہ بحال کرنے کااعلان کیا۔ صوبائی محتسب اعلیٰ اسداشرف ملک نے کہاکہ محتسب کاادارہ خواتین اوربچوں پرہونے والے مظالم کی روک تھام کے لیے اپنا بھرپور کردارادا کررہا ہے۔ صوبے میںہمارے 15ریجنل دفاترہیں جن میں بچوںکے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف شکایت درج کی جاتی ہے۔
Load Next Story