ٹنڈو محمد خان کی نہر میں نہاتے ہوئے کراچی کے 3 نوجوان ڈوب گئے

نہر میں ڈوبنے والے 6 افراد ٹنڈو محمد خان عیدالاضحیٰ کے لیے جانور خریدنے کی غرض سے گئے تھے

نہر میں ڈوبنے والے 6 افراد ٹنڈو محمد خان عیدالاضحیٰ کے لیے جانور خریدنے کی غرض سے گئے تھے ۔ فوٹو : فائل

ٹنڈو محمد خان میں نہر میں نہاتے ہوئے کراچی کے 6 نوجوان ڈوب گئے جن میں سے 3 جاں بحق ہوگئے اور بقیہ تین کو بچالیا گیا۔

ایکسپریس کے مطابق اتوار کو ٹنڈو محمد خان میں نہر میں نہاتے ہوئے کراچی کے تین نوجوان ڈوب گئے، تینوں افراد ابو الحسن اصفہانی روڈ پر قائم اقرا سٹی کے رہائشی ہیں، مرنے والے 3 افراد کی شناخت اویس ولد نذیر، عبدالرحمان ولد محمد چاند خان اور اذلان ولد خالد کے نام سے کی گئی۔

اذلان کے والد خالد نے بتایا کہ ان کا بیٹا اپنے دیگر دوستوں کے ہمراہ ٹنڈو محمد خان عیدالاضحیٰ کے لیے جانور خریدنے کی غرض سے گیا تھا، انہیں حادثے کی اطلاع ملی کہ ان کا بیٹا نہر میں نہاتے ہوئے ڈوب گیا ہے۔

اقرا سٹی میں موجود افراد نے بتایا کہ 6 افراد حمزہ، امیر، عبدالمنان، اویس، رحمان اور اذلان ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب دو بجے یہاں سے گئے تھے، ان کا مقصد مویشیوں کی خریداری تھی، اتوار کی سہ پہر تک فون پر رابطے میں تھے اور واٹس ایپ پر تصاویر و ویڈیو بھی اپ لوڈ کی تھیں۔

اہل محلہ نے بتایا کہ لڑکوں نے وہاں اپنا کام ختم کرلیا تھا اور واپس آرہے تھے کہ راستے میں نہر میں نہانے کے لیے رک گئے، اچانک ہم لوگوں کو اطلاع ملی کہ نہر میں 6 افراد ڈوب گئے ہیں، وہاں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق 3 افراد حمزہ، امیر اور منان کو تو فوری طور پر بچالیا گیا لیکن اویس، عبدالرحمان اور اذلان زندہ نہ بچ سکے، مرنے والے تینوں افراد آپس میں گہرے دوست تھے۔


رہائشیوں کا کہنا تھا کہ اذلان غیر شادی شدہ اور یونین کا عہدے دار تھا جب کہ اویس مشروبات کی کمپنی میں ملازمت کرتا تھا اور وہ دو بچوں کا باپ تھا، عبدالرحمان مدرسے میں تدریس کے فرائض سرانجام دیتا تھا۔

نماز جنازہ و تدفین

دریں اثنا جاں بحق نوجوانوں کی نماز جنازہ رات گئے ادا کردی گئی، جنازہ و تدفین میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی، میتوں کو ٹنڈو محمد خان سے سہراب گوٹھ پر واقع ایدھی فائونڈیشن کے سرد خانے پہنچایا گیا جہاں انھیں غسل اور کفن دیا گیا۔

غسل و کفن کے بعد تینوں دوستوں کی میتیں ان کی رہائش گاہ اقرا سٹی واقع ابو الحسن اصفہانی روڈ پہنچائی گئیں، میتیں پہنچنے پر کہرام مچ گیا، خواتین کی آہ و بکا سے ہر آنکھ اشکبار ہوگئی۔

اس موقع پر انتہائی رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ تینوں دوستوں کی نماز جنازہ ایک ساتھ ادا کی گئی جس کے بعد ورثا میتیں تدفین کی غرض سے لے کر مختلف قبرستانوں میں لے گئے، نماز جنازہ و تدفین میں دوست احباب، عزیز و اقارب اور رشتے داروں کے علاوہ علاقہ مکینوں کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
Load Next Story