پاکستانی سیکیورٹی اداروں کے کمپیوٹر امریکی نگرانی میں آگئے

امریکی خفیہ ادارے این ایس اے نے ایک لاکھ پاکستانیوں کے کمپیوٹرمیں ایک وائرس داخل کیا

این ایس اے نے ان میں سے زیادہ ترکمپیوٹروں میں یہ وائرس پروگرام ان نیٹ ورکس کے ذریعے داخل کیا،اخبار کا دعوی

ایک امریکی اخبارنے دعویٰ کیا ہے کہ امریکاکاخفیہ ادارہ این ایس اے دنیابھرمیں ذاتی استعمال کے ایک لاکھ سے زائدکمپیوٹرزکی جاسوسی میں بھی ملوث ہے اوربعض پاکستانیوں کے زیراستعمال کمپیوٹربھی جاسوسی کے اس پروگرام کانشانہ بنے ہیں۔

نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ امریکاکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے مختلف شخصیات اوراداروں کے زیراستعمال ایک لاکھ سے زائد کمپیوٹرزمیں ایک وائرس پروگرام داخل کیاتھاجس کے ذریعے وہ ان کمپیوٹروں اوران میں موجود ڈیٹاکی نگرانی کرتی رہی ہے،اخبارکے مطابق این ایس اے نے ان میں سے زیادہ ترکمپیوٹروں میں یہ وائرس پروگرام ان نیٹ ورکس کے ذریعے داخل کیاجن سے یہ کمپیوٹرمنسلک تھے۔رپورٹ کے مطابق نیٹ ورک ہیکنگ کے علاوہ ان کمپیوٹرزکی نگرانی کیلیے ایجنسی ایک ایسی خفیہ ٹیکنالوجی بھی استعمال کررہی ہے جس کے ذریعے ایسے کمپیوٹرزتک بھی رسائی حاصل کرکے ان میں موجود ڈیٹا تبدیل کیاجاسکتاہے جوانٹرنیٹ سے منسلک ہی نہ ہوں۔




رپورٹ میں کمپیوٹرماہرین اور امریکی حکام کے حوالے سے کہاگیاہے کہ یہ ٹیکنالوجی کمپیوٹرزتک رسائی کیلیے ایسی خفیہ ریڈیائی لہروںکا استعمال کرتی ہے جنھیں چھوٹے سرکٹ بورڈزاور کمپیوٹرسے منسلک کیے جانے والے میموری کارڈزکے ذریعے پھیلایا جاتاہے۔رپورٹ میں کہاگیاکہ این ایس اے اپنے جاسوسی کے سافٹ ویئرکو کامیابی سے روس کے فوجی نیٹ ورکس ،میکسیکوکی پولیس اورمنشیات فروش گروہوں،یورپی یونین کے تجارتی گروپوں اورسعودی عرب بھارت اورپاکستان کے سیکیورٹی اداروں کے زیر استعمال کمپیوٹروں میں داخل کرچکی ہے۔
Load Next Story