وی سی اردو یونیورسٹی کیلیے جامعہ اردو کا کوئی پروفیسر ’’موزوں‘‘ نہیں

انتخاب کے سلسلے میں قائم ’’تلاش کمیٹی ‘‘ نے امیدواروں کے انٹرویوز کے بعد 5 پروفیسرز کو شارٹ لسٹ کرلیا۔

انتخاب کے سلسلے میں قائم ’’تلاش کمیٹی ‘‘ نے امیدواروں کے انٹرویوز کے بعد 5 پروفیسرز کو شارٹ لسٹ کرلیا۔ فوٹو: فائل

وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے انتخاب کے سلسلے میں قائم ''تلاش کمیٹی '' نے امیدواروں کے انٹرویوز کے بعد 5 پروفیسرز کو شارٹ لسٹ کرلیا۔

اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے عہدے کے لیے تلاش کمیٹی کو ملک و بیرون ملک سے مجموعی طور پر 98 درخواستیں موصول ہوئی تھیں جس میں سے 62 امیدواروں کے نام اسکروٹنی کے بعد انٹرویو کے لیے شارٹ لسٹ کیے گئے 48 امیدوار 2 روز تک جاری رہنے والے انٹرویوز میں شریک ہوئے 2 روز تک جاری رہنے والے انٹرویوز کے بعد تلاش کمیٹی نے 7 امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا اور منگل کی شام ان امیدواروں کے ایک بار پھر انٹرویوز کیے گئے۔

دوسرے مرحلے کے انٹرویوز میں دو امیدوار ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری اور ڈاکٹر احمد قادری وائس چانسلر کے عہدے کی دوڑ سے باہر نکل گئے اور تلاش کمیٹی نے آئی بی اے کراچی کے سینٹر فار انٹرپینیورشپ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد قریشی، کینیڈین یونیورسٹی کے پروفیسر اظہر عطا، ظفر اللہ قریشی، جامعہ کراچی کے انسٹیٹیوٹ آف ہیلوفائیٹ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر بلقیس گل جبکہ جامعہ کراچی ایچ ای جے کے پروفیسر ڈاکٹر ظہیر قاسمی کے ناموں کو وائس چانسلر کے عہدے کے لیے موزوں سمجھتے ہوئے ان کا انتخاب کیا ہے۔


مذکورہ پانچوں نام اب اردو یونیورسٹی کی سینیٹ میں پیش کیے جائیں گے اور ان ناموں پر غور اور بحث کے بعد ان میں سے 3 امیدواروں کا انتخاب کرکے یہ نام صدر پاکستان اور یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوائے گی جبکہ صدر پاکستان کسی ایک موزوں امیدوار کو بطور وائس چانسلر انتخاب کریں گے۔

اہم بات یہ ہے کہ منتخب کیے گئے موزوں امیدواروں میں یونیورسٹی کی موجودہ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر روبینہ مشتاق، سابق قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر عارف زبیر جبکہ اور اردو یونیورسٹی کے ہی پروفیسر ڈاکٹر زاہد اپنی جگہ نہیں بنا سکے۔

یاد رہے کہ تلاش کمیٹی میں زوہیر عشیر کی کنوینر شپ میں قائم کی گئی تھی جس میں واجد جواد، ڈاکٹر سروش لودھی، جنید زیدی، صادقہ صلاح الدین ،اصغر دشتی اور افتخار طاہری شامل تھے۔

 
Load Next Story