پاکستان اور بھارت کا اپنے 3 بینکوں کو دونوں ممالک ميں کام کی اجازت دینے پرغور
اسٹیٹ بینک نے ریزرو بینک انڈیا کوخط لکھا ہے کہ پاکستان کے 3 بینک بھارت میں ا پنی شاخیں کھولنے کیلئے تیارہیں،خرم دستگیر
KATHMANDU:
پاکستان اور بھارت نے 3،3 بینکوں کو دونوں ممالک میں کام کرنے کی اجازت دینے کے حوالے سے بات چیت کا آغاز کر دیا ہے۔
وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے 5 ویں سارک تجارتی کانفرنس میں شرکت کے لئے نئی دہلی پہنچنے کے بعد بھارتی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے حالیہ دورہ بھارت میں بھارتی وزیر تجارت آنند شرما سے اس معاملے پر تفصیلی بات چیت کی تھی، جو بینک بھی دونوں ممالک کے معیار پر پورا اتریں گے اسے لائسنس جاری کردیئے جائیں گے تاہم ابھی پہلے مرحلے میں ہم 3 بینکوں کو اجازت دینے پر غور کررہے ہیں۔
خرم دستگیر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھارت کے ریزرو بینک کو ایک خط لکھا ہے کہ پاکستان کے 3 بینک بھارت میں ا پنی شاخیں کھولنے کیلئے تیار ہیں، ابھی یہ شاخیں کھولنے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا تاہم اس پر جلد پیش رفت متوقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجارت میں فروغ کے لئے بینکنگ کی سہولت بہت ناگزیر ہے اس لئے پہلے بینکنگ تعلقات قائم کرنا پڑیں گے، پاکستان تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے اور بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب معاملات بھی باہمی مذاکرات اور پرامن طریقے سے حل کر نا چاہتا ہے۔
پاکستان اور بھارت نے 3،3 بینکوں کو دونوں ممالک میں کام کرنے کی اجازت دینے کے حوالے سے بات چیت کا آغاز کر دیا ہے۔
وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے 5 ویں سارک تجارتی کانفرنس میں شرکت کے لئے نئی دہلی پہنچنے کے بعد بھارتی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے حالیہ دورہ بھارت میں بھارتی وزیر تجارت آنند شرما سے اس معاملے پر تفصیلی بات چیت کی تھی، جو بینک بھی دونوں ممالک کے معیار پر پورا اتریں گے اسے لائسنس جاری کردیئے جائیں گے تاہم ابھی پہلے مرحلے میں ہم 3 بینکوں کو اجازت دینے پر غور کررہے ہیں۔
خرم دستگیر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھارت کے ریزرو بینک کو ایک خط لکھا ہے کہ پاکستان کے 3 بینک بھارت میں ا پنی شاخیں کھولنے کیلئے تیار ہیں، ابھی یہ شاخیں کھولنے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا تاہم اس پر جلد پیش رفت متوقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجارت میں فروغ کے لئے بینکنگ کی سہولت بہت ناگزیر ہے اس لئے پہلے بینکنگ تعلقات قائم کرنا پڑیں گے، پاکستان تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے اور بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب معاملات بھی باہمی مذاکرات اور پرامن طریقے سے حل کر نا چاہتا ہے۔