ڈرامہ بنانے والوں نے ناظرین کوبے وقوف سمجھ لیا ہے ثانیہ سعید
ان ہی مصنفین کو کام دیا جاتا ہے جو بکنے والی چیز لکھ سکتے ہیں، ثانیہ سعید
معروف ٹی وی اداکارہ ثانیہ سعید کا کہنا ہے کہ جیسے ڈرامہ بنانے والوں نے ناظرین کوبے وقوف سمجھ لیا ہے۔
یوٹیوب چینل کودیے گئے انٹرویو میں ثانیہ سعید نے کہا کہ پوری دنیا میں منفرد کام اورکاروباری سوچ کے درمیان لڑائی چل رہی ہے اوریہ ہمیشہ رہے گی، اس لڑائی سے بعض مرتبہ بڑی اچھی چیزیں بھی وجود میں آجاتی ہیں۔ ہم نے اپنے فنکاروں خاص طورپربہترین مصنفین کو ایک طرف کردیا ہے۔ یا تو ان سے ڈرامہ لکھوائے ہی نہیں جاتے یا پھروہ لکھوایا جاتا ہے جس پر انہیں مہارت نہیں، دوسری صورت میں ان مصنفین کو کام دیا جاتا ہے جوبکنے والی چیزلکھ سکتے ہیں۔
ثانیہ سعید کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں ہم اپنی چیزکو بیچنے کی مہارت کوبہتر کرنے کے بجائے اپنے مصنفین کی مہارت کوکند کرتے جارہے ہیں، اس میں سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ہم نے اپنے ناظرین کوبے وقوف سمجھنا شروع کردیا ہے۔ اگرایسا تھا توہمیں اپنے ناظرین کے ذہنوں کو تیز کرنے کے لئے کام کرنا چاہیے تھا۔
یوٹیوب چینل کودیے گئے انٹرویو میں ثانیہ سعید نے کہا کہ پوری دنیا میں منفرد کام اورکاروباری سوچ کے درمیان لڑائی چل رہی ہے اوریہ ہمیشہ رہے گی، اس لڑائی سے بعض مرتبہ بڑی اچھی چیزیں بھی وجود میں آجاتی ہیں۔ ہم نے اپنے فنکاروں خاص طورپربہترین مصنفین کو ایک طرف کردیا ہے۔ یا تو ان سے ڈرامہ لکھوائے ہی نہیں جاتے یا پھروہ لکھوایا جاتا ہے جس پر انہیں مہارت نہیں، دوسری صورت میں ان مصنفین کو کام دیا جاتا ہے جوبکنے والی چیزلکھ سکتے ہیں۔
ثانیہ سعید کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں ہم اپنی چیزکو بیچنے کی مہارت کوبہتر کرنے کے بجائے اپنے مصنفین کی مہارت کوکند کرتے جارہے ہیں، اس میں سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ہم نے اپنے ناظرین کوبے وقوف سمجھنا شروع کردیا ہے۔ اگرایسا تھا توہمیں اپنے ناظرین کے ذہنوں کو تیز کرنے کے لئے کام کرنا چاہیے تھا۔