رنگ روڈ منصوبہ آڈٹ ٹیم کو ریکارڈ کے حصول میں مشکلات

پی سی ٹو‘ غیرقانونی سوسائٹیز کی تفصیلات ودیگر دستاویزات فراہم نہیں کی جا رہیں، ذرائع

3دن سے دفاتر کے چکر لگانے پر مجبور‘ مکمل ریکارڈ کیلیے کمشنر پنڈی کو درخواست دیدی۔ فوٹو: فائل

رنگ روڈ منصوبہ کا اسپیشل آڈٹ کرنیوالی ٹیم کو ریکارڈ کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈی جی آڈٹ پنجاب کی ٹیم نے رنگ روڈ کے اردگرد بننے والی غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز، پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) میں بھرتیوں کا ریکارڈ، منصوبہ کا پی سی ٹو، کنسلٹنسی ایوارڈ، کنسلٹنٹ معاہدے سمیت 14 مختلف دستاویزات طلب کررکھی ہیں، جن میں سے صرف5 دستاویزات تک رسائی ممکن ہوسکی ہے، ٹیم نے 20 دن میں آڈٹ کرکے رپورٹ پنجاب حکومت کو پیش کرنا ہے۔


منصوبے کے اسپیشل آڈٹ سے جڑے افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ فیلڈ آڈٹ ٹیم کے انسپکٹنگ آفیسر نے کمشنر راولپنڈی کو تحریری درخواست دی ہے کہ آڈٹ ٹیم کو رنگ روڈ کا مکمل ریکارڈ فراہم کیا جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٓڈٹ ٹیم کو غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی تفصیلات، منصوبہ کی فزیبلٹی، تخمینہ، ٹینڈرنگ، کنسلٹنٹس کو ادا کیے گئے معاوضے کی تفصیلات، ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی سروے رپورٹ، رقبے کی خریداری کے لیے بنائی گئی ڈسٹرکٹ پرائس کمیٹی ہے۔

آڈٹ ٹیم نے درخواست کی ہے کہ راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں 17ویں گریڈ کا فوکل پرسن بھی تعینات کیا جائے۔
Load Next Story