کینیڈا کے سابق بورڈنگ اسکول سے 215 بچوں کی اجتماعی قبر برآمد

ان بورڈنگ اسکولز میں قدیم مقامی قبائل کے بچوں کو والدین سے علیحدہ کرکے جبراً مادری زبان و ثقافت کو ترک کرایا جاتا تھا

لاشیں قدیم اسکول کے سروے کے دوران ملیں، فوٹو: فائل

BEIJING:
کینیڈا کے 1978 میں بند ہونے والے ایک بورڈنگ اسکول سے 215 بچوں کی اجتماعی قبر برآمد ہوئی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا کے ایک سابق بورڈنگ اسکول سے اجتماعی قبر برآمد ہوئی ہے جس میں سے 215 بچوں کی باقیات نکالی گئی ہیں۔ یہ اسکول 1978 میں بند ہوگیا تھا اور برآمد ہونے والی باقیات برٹش کولمبیا کے شہر کملوپس کے طلبا کی ہیں۔

یہ اسکول برسوں پرانی مقامی ثقافت کے علمبردار اس علاقے کی اصلی اور قدیم نسل کو جدید ثقافت کے تابع کرانے کے لیے بنایا گیا تھا اور یہاں تعلیم حاصل کرنے والے 500 طلبا ایک ہی قدیم مقامی نسل، ثقافت اور تہذیب سے تعلق رکھتے تھے جنہیں اپنی تہذیب و زبان ترک کرنے پر مجبور کیا جاتا تھا۔

''ملاپس سیکوپیمک فرسٹ نیشن '' کے سربراہ نے اجتماعی قبر کی دریافت کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ماہرین اور کورونر کے دفتر کے ساتھ مل کر بچوں کی اموات کا وقت اور وجوہات جاننے کے لیے تحقیق کر رہے ہیں۔




کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اس واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے ملک کی تاریخ کے شرمناک باب کی دردناک یاد دہانی ہے۔

برٹش کولمبیا کے شہر کملوپس میں برادری کے سربراہ روزن کیسیمر نے کہا کہ ابتدائی کھوج میں ایک ناقابل تصور نقصان ہوا ہے جس کا اسکول کے انتظامیہ نے کبھی ذکر نہیں کیا تھا۔

واضح رہے کہ 19 اور 20 ویں صدی کے دوران کینیڈا میں حکومت اور مذہبی حکام کے ذریعے چلائے جانے والے بورڈنگ اسکول میں قدیم مقامی نسل سے تعلق رکھنے والے بچوں کو والدین سے زبردستی علیحدہ رکھ کر نئی زبان اور جدید ثقافت اپنانے پر مجبور کیا جاتا تھا۔
Load Next Story