تھری جی لائسنس کی نیلامی مارچ میں کی جاسکتی ہے وزیر خزانہ

2ارب ڈالر کی آمدنی ہوگی،نیلامی کا عمل مکمل طورپر صاف اور شفاف ہوگا،سینیٹراسحاق ڈار

موجودہ حکومت معاشی عدم توازن پرقابوپانے کیلیے اقدامات کررہی ہے۔ فوٹو: فائل

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت مارچ 2014ء تک تھری جی سپیکٹرم ٹیکنالوجی کی نیلامی کی منصوبہ بندی کررہی ہے جس سے دو ارب ڈالر کی آمدن ہوگی۔

وہ ٹیلی نار کے ایک وفد سے بات چیت کررہے تھے جس نے گروپ کے صدرو چیف ایگزیکٹو آفیسر جون فریڈرک بکساس کی قیادت میں جمعہ کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر نے ان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ ان کا دورہ بروقت ہے کیونکہ حکومت مارچ 2014 تک تھری جی سپیکٹرم کے لائسنس کی نیلامی کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ ٹیلی کام سیکٹر اس میں بڑی دلچسپی ظاہر کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ نیلامی کا عمل مکمل طورپر صاف اور شفاف ہوگا۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ موجودہ حکومت معاشی عدم توازن پرقابوپانے کیلیے اقدامات کررہی ہے جس کے نتیجہ میں آئندہ تین سالوں کے دوران ملک میں بڑی اقتصادی سرگرمیاں نظر آئیں گی۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی حکومت کی کاروبار دوست پالیسیاں پہچان ہیں، ان کا اقتصادی بحالی اور اسے پائیدار ترقی کے راستے پر گامزن کرنے کے حوالے سے بڑا واضح ویژن اور روڈ میپ ہے۔




اس موقع پر ٹیلی نار گروپ کے صدر وچیف ایگزیکٹو آفیسر نے وفاقی وزیر کو مستقبل کے منصوبوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان کو ایک ترقی پذیر معیشت ' صلاحیتوں اورمواقع سے بھرپور ملک کے طورپر دیکھتے ہیں۔جون فریڈرک بکساس نے سپیکٹرم لائسنس کی نیلامی میں شرکت کرنے میں دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ ٹیلی نارگروپ نے پاکستان میں 2.3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اس کے علاوہ مختلف ٹیکسوں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ 3800 افراد کو براہ راست اور 25000 لوگوں کوبالواسطہ روزگار فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سپیکٹرم ٹیکنالوجی کے نیلامی سے پاکستان میں شرح نمو میں مددگار ثابت ہوگی۔واضح رہے کہ حکومت نے تھری جی لائسنس کی نیلامی سے حاصل ہونے والے سرمائے کی مالیت کے تخمینے میں 66 فیصداضافہ کردیا ہے حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں تھری جی کی نیلامی سے 1.2ارب ڈالرکی آمدن کاتخمینہ ظاہرکیا تھا جوبڑھاکر2ارب ڈالرکردیاگیا ہے۔ملاقات کے دوران سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی اخلاق احمد تارڑ' چیئرمین پی ٹی اے ' مشیر خزانہ اور دیگر سینئر حکام بھی موجود تھے۔
Load Next Story