فنکار نہ کبھی مرتا ہے نہ ہی ریٹائر ہوتا ہے راحت کاظمی

تھیٹرڈرامہ’’کردارایک مصنف کی تلاش‘‘23جنوری سے ناپا میں پیش کیاجائیگا

نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے ایڈمنسٹریٹرارشد محمود پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

ISLAMABAD:
سینئر اداکار راحت کاظمی نے کہا ہے کہ فنکار نہ کبھی مرتا ہے نہ ہی ریٹائر ہوتا ہے، فنکار مرتے دم تک کام کرتا رہتا ہے اور خود کو منواتا ہے جس کا منہ بولتا ثبوت یہ ہے کہ کئی فنکار شوٹنگ کے دوران اس جہان فانی سے کوچ کرگئے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس میں تھیٹر ڈرامہ ''کردار ایک مصنف کی تلاش'' کی پریس بریفنگ کے دوران کیا، ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں نے ضیا محی الدین جیسے فنکار کے ساتھ کام کیا ہے اور بہت کچھ سیکھا بھی ہے، کوشش ہے کہ نئے فنکاروں کی بھی درست سمت میں رہنمائی کر سکوں، انھوں نے بتایا کہ تھیٹر ڈرامہ ''کردار ایک مصنف کی تلاش'' نوبل ایوارڈ یافتہ کھیل ہے جو ماضی میں دنیا بھر میں کھیلا جا چکا ہے۔




ہمارے ہاں یہ کھیل اس ماہ کے آخری ہفتے سے پیش کیا جا رہا ہے جس میں حماد سرتاج، موزینہ ملک، مہر جعفری، ثمینہ نذیر اور راحت کاظمی سمیت دیگر فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے جبکہ ڈرامے کے ڈائریکٹر فواد خان ہیں، ڈرامے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے راحت کاظمی نے کہا کہ یہ کھیل 23 جنوری سے نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے آڈیٹوریم میں پیش کیا جائے گا جو 9 فروری تک جاری رہے گا، اس موقع پر ارشد محمود، زین احمد و دیگر بھی ان کے ہمراہ موجودتھے۔
Load Next Story