نیہا قتل کیس میں ملزمان کو دوبارہ ڈی این اے کرانے کا حکم
ملزمان نے طالبہ کوعزیزآبادسے اغواکیاتھا،قتل کرکے لاش سی ویوپرپھینکی
مولانہ اکبر سعید فاروقی قتل کیس کی تفتیش مکمل کرلی گئی ہے اور مقدمے میں ملوث ملزم فرحت عباس کے خلاف مقدمے کا حتمی چالان انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں جمع کرادیا گیاہے، فاضل عدالت نے چالان سماعت کیلیے منظور کرلیا ہے ۔
چالان میں24سے زائد گواہوں کا اندراج کیا ہے ، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے طالبہ نیہا قتل کیس کے تفتیشی افسر کی درخواست پر ملزمان کو دوبارہ ڈی این اے کرانے کا حکم دیا ہے اور رپورٹ 31جنوری تک عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کی ہے،جمعے کو مقدمے کے تفتیشی افسر نے عدالت میں تحریری طور پر درخواست میں استدعا کی کہ ملزمان حیات علی ، بلال اور ذیشان کی ڈی این اے رپورٹ واضح نہیں ہوسکی۔
لہٰذا دوبارہ ڈی این اے کرانے کی اجازت دی جائے تاکہ ملزمان کے سیمپل لے کر تشخیص کی جائے کہ ملزمان نے مقتولہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا ، استغاثہ کے مطابق ملزمان ریما ، سمیت مذکورہ ملزمان نے مقتولہ کو عزیز آباد کے علاقے سے اغوا کیا تھا اور زیادتی کے بعد اسے قتل کرکے لاش سی ویو کے قریب پھینک کر فرار ہوگئے تھے۔
چالان میں24سے زائد گواہوں کا اندراج کیا ہے ، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے طالبہ نیہا قتل کیس کے تفتیشی افسر کی درخواست پر ملزمان کو دوبارہ ڈی این اے کرانے کا حکم دیا ہے اور رپورٹ 31جنوری تک عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کی ہے،جمعے کو مقدمے کے تفتیشی افسر نے عدالت میں تحریری طور پر درخواست میں استدعا کی کہ ملزمان حیات علی ، بلال اور ذیشان کی ڈی این اے رپورٹ واضح نہیں ہوسکی۔
لہٰذا دوبارہ ڈی این اے کرانے کی اجازت دی جائے تاکہ ملزمان کے سیمپل لے کر تشخیص کی جائے کہ ملزمان نے مقتولہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا ، استغاثہ کے مطابق ملزمان ریما ، سمیت مذکورہ ملزمان نے مقتولہ کو عزیز آباد کے علاقے سے اغوا کیا تھا اور زیادتی کے بعد اسے قتل کرکے لاش سی ویو کے قریب پھینک کر فرار ہوگئے تھے۔