عمران خان سے رابطہ بائیڈن ’’پاکستان کے اندرونی جائزہ‘‘ رپورٹ کے منتظر
بائیڈن پاکستان کے ساتھ ’’تعصب آمیز‘‘ رویہ نہیں رکھنا چاہتے، ذرائع
نئے امریکی صدر جو بائیڈن کا تاحال وزیر اعظم عمران خان سے کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہو سکا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھانے کا بھی انتظار نہ کیا تھا اور اس وقت کے پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کر ڈالان تھا،اس فون کال نے عالمی میڈیا کی بھی توجہ حاصل کی ،جس میں ٹرمپ نے نواز شریف کو ''حیرت انگیزآدمی'' کہا تھا، بائیڈن انتظامیہ پاکستان کے سول و عسکری حکام سے رابطے میں ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون کو باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تاحال اس رابطے کے نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ بائیڈن نے پاکستان کے ''اندرونی جائزے'' کا حکم دے رکھا ہے ، عمران خان کے ساتھ رابطے سے قبل وہ اس اندرونی جائزے کی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں، اندرونی جائزے کے حکم کی وجہ یہ ہے کہ بائیڈن پاکستان کے ساتھ ''تعصب آمیز'' رویہ نہیں رکھنا چاہتے ۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھانے کا بھی انتظار نہ کیا تھا اور اس وقت کے پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کر ڈالان تھا،اس فون کال نے عالمی میڈیا کی بھی توجہ حاصل کی ،جس میں ٹرمپ نے نواز شریف کو ''حیرت انگیزآدمی'' کہا تھا، بائیڈن انتظامیہ پاکستان کے سول و عسکری حکام سے رابطے میں ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون کو باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تاحال اس رابطے کے نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ بائیڈن نے پاکستان کے ''اندرونی جائزے'' کا حکم دے رکھا ہے ، عمران خان کے ساتھ رابطے سے قبل وہ اس اندرونی جائزے کی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں، اندرونی جائزے کے حکم کی وجہ یہ ہے کہ بائیڈن پاکستان کے ساتھ ''تعصب آمیز'' رویہ نہیں رکھنا چاہتے ۔