بیٹسمین جارحانہ انداز اپنائیں حنیف محمد کا مشورہ
شارجہ ٹیسٹ میں200رنزکی سبقت لے کرہی فتح کاخواب دیکھاجا سکتا ہے،سابق قائد
سابق کپتان حنیف محمد نے شارجہ ٹیسٹ میں پاکستانی بیٹسمینوں کو جارحانہ انداز اپنانے کا مشورہ دے دیا، ان کے مطابق 200رنز کی سبقت لے کر ہی فتح کا خواب دیکھا جا سکتا ہے۔
نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے حنیف محمد نے کہا کہ سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا موقع ملنے سے فائدہ اٹھایا، چونکہ وہ پہلا میچ جیت چکے اس لیے ڈرا کی صورت میں بھی سیریز اپنے نام کر لیں گے،لہذا انھیں جارحانہ انداز اپنانے کی کوئی ضرورت نہ پڑی، مہمان پلیئرز نے بہت اچھی بیٹنگ کی مگر میں پاکستان کی بولنگ کو بھی خراب قرار نہیں دوں گا، البتہ قسمت نے ان کا ساتھ نہ دیا، ٹیسٹ میں عموماً 3، ساڑھے تین کی اوسط سے رنز بنتے ہیں، شارجہ میں ڈھائی رنز فی اوور کی ایوریج رہی، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سری لنکنز کو نیچرل انداز سے کھیلنے کا موقع نہ ملا۔
انھوں نے کہا کہ اگر پاکستانی اوپنرز نے ہفتے کو ابتدائی2گھنٹے وکٹ پر گذار لیے تو بڑے اسکور کا امکان روشن ہو جائے گا،70،80رنز کا آغاز ملنے کی صورت میں دیگر بیٹسمینوں کو جارحانہ انداز اپنانا چاہیے، سیریز میں خسارہ تو ہو چکا ، ہارنے کا مارجن 0-1ہو یا 0-2بات تو ایک ہی ہو گی لہذا پاکستان کو آل آئوٹ جا کر جیت کی کوشش کرنی چاہیے، اگر 200 رنز کی سبقت حاصل کر لی تو ہی فتح حاصل کرکے سیریز برابر کرنے کا خواب دیکھا جا سکتا ہے۔
نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے حنیف محمد نے کہا کہ سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا موقع ملنے سے فائدہ اٹھایا، چونکہ وہ پہلا میچ جیت چکے اس لیے ڈرا کی صورت میں بھی سیریز اپنے نام کر لیں گے،لہذا انھیں جارحانہ انداز اپنانے کی کوئی ضرورت نہ پڑی، مہمان پلیئرز نے بہت اچھی بیٹنگ کی مگر میں پاکستان کی بولنگ کو بھی خراب قرار نہیں دوں گا، البتہ قسمت نے ان کا ساتھ نہ دیا، ٹیسٹ میں عموماً 3، ساڑھے تین کی اوسط سے رنز بنتے ہیں، شارجہ میں ڈھائی رنز فی اوور کی ایوریج رہی، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سری لنکنز کو نیچرل انداز سے کھیلنے کا موقع نہ ملا۔
انھوں نے کہا کہ اگر پاکستانی اوپنرز نے ہفتے کو ابتدائی2گھنٹے وکٹ پر گذار لیے تو بڑے اسکور کا امکان روشن ہو جائے گا،70،80رنز کا آغاز ملنے کی صورت میں دیگر بیٹسمینوں کو جارحانہ انداز اپنانا چاہیے، سیریز میں خسارہ تو ہو چکا ، ہارنے کا مارجن 0-1ہو یا 0-2بات تو ایک ہی ہو گی لہذا پاکستان کو آل آئوٹ جا کر جیت کی کوشش کرنی چاہیے، اگر 200 رنز کی سبقت حاصل کر لی تو ہی فتح حاصل کرکے سیریز برابر کرنے کا خواب دیکھا جا سکتا ہے۔