سلیکشن میں تسلسل سے قلندرز فتوحات کی راہ پر گامزن

شکستوں پرپریشانی میں زیادہ تبدیلیوں سے گریزکا فائدہ ہوا،خوش قسمت سہیل کی کپتانی کا مثبت اثر پڑا۔

کئی میچز میں ہار کے قریب پہنچ کرجیت ملی،ابوظبی کی کنڈیشنز ہمارے لیے سازگار ہیں،فخرزمان

ISLAMABAD:
فخرزمان کا کہنا ہے کہ سلیکشن میں تسلسل نے لاہور قلندرز کو فتوحات کی راہ پر گامزن کردیا جب کہ شکستوں پر پریشانی میں زیادہ تبدیلیوں سے گریز کرنے کا فائدہ ہوا۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹwww.cricketpakistan.com.pk کے پروگرام ''کرکٹ کارنر ود سلیم خالق'' میں گفتگو کرتے ہوئے اوپننگ بیٹسمین فخرزمان نے کہا کہ لاہور قلندرز کی سب سے اچھی بات ہے کہ ایک ٹیم کو لے کر چلتے ہیں، شکستوں پر پریشانی کا شکار ہوکر تبدیلیوں سے گریز کیا جاتا ہے،پہلے ایک ناکامی پر پلیئنگ الیون تبدیل ہوتی تھی، اب ایسا نہیں ہوتا،تمام کھلاڑیوں کو بھرپور سپورٹ ملتی ہے،کوچ عاقب جاوید اور منیجر ثمین رانا نے ہارنے پر بھی سخت الفاظ کہے نہ کبھی کسی کو ڈانٹا۔

اوپنر نے کہا کہ کپتان تبدیل ہونے سے بھی فرق پڑا،سہیل اختر خوش قسمت ہیں، ان کی قیادت میں کئی بار ہار کے قریب ہونے کے باوجود ہم میچ جیتنے میں سرخرو ہوئے،ان کا رویہ بھی ایسا ہے کہ کپتان سے زیادہ دوست لگتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ قلندرزہائی پرفارمنس سینٹر کا ایک مضبوط ٹیم بنانے میں اہم کردار ہے، ہماری ٹیم میں سینئر یا جونیئر کی تفریق کیے بغیر تمام کھلاڑیوں کے ساتھ یکساں سلوک ہوتا ہے، میری اس وقت حوصلہ افزائی کی جب انٹرنیشنل کرکٹ بھی نہیں کھیلا تھا، حارث رؤف اور دلبر حسین جیسے کھلاڑیوں کو بھی گروم کیا، لاہور قلندرز ٹیلنٹ تلاش ہی نہیں کرتے نکھارتے بھی ہیں۔

فخرزمان نے کہ ابوظبی کی کنڈیشنز لاہور قلندرز کیلیے سازگار ہیں،تمام ٹیمیں مضبوط ہیں،سخت مقابلہ ہوگا،ہمارے کھلاڑی فتوحات کیلیے پْرجوش ہیں،متبادل پلیئرزکے معاملے میں بھی ہمارے لیے زیادہ مسائل نہیں ہوئے، صرف ایک تبدیلی کرنا پڑے گی۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اے بی ڈی ویلیئرز میرے فیورٹ ہیں،میں ان کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کرتا ہوں،وہ ماضی میں لاہور قلندرز کیلیے چند میچز کھیل بھی چکے ہیں،اگر کسی ایک پلیئر کو ٹیم میں مزید شامل کرنے کا موقع ہو تو میں ان کو ہی ساتھ کھیلتے دیکھنا چاہوں گا۔

میراتھن اننگز کے بعدحفیظ سے مزید بیٹ مانگے تھے

فخرزمان نے کہا کہ جنوبی افریقہ کیخلاف میراتھن اننگز کے بعد محمد حفیظ سے مزید بیٹ مانگے تھے،یاد رہے کہ یادگار بیٹنگ کے بعد اوپنر نے انکشاف کیا تھا کہ یہ بیٹ ان کو سینئر بیٹسمین نے دیا تھا، بعد ازاں محمد حفیظ نے مذاقاً کہا تھا کہ بیٹس کی مانگ بڑھ گئی اب تو فیکٹری لگانا پڑے گی۔اس حوالے سے سوال پر فخرزمان نے کہاکہ میں نے حفیظ بھائی سے مزید بیٹ بھی مانگے تھے، جواب میں انھوں نے کہا تھا کہ اب میرے پاس نہیں ہیں، وہ ہمیشہ سب کی بہت حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

تکنیک میں کوئی تبدیلی نہیں کی صرف کھیلنے کا پلان بدلا ہے


فخرزمان نے کہا ہے کہ میں نے اپنی بیٹنگ تکنیک میں نہیں پلان میں تبدیلی کی ہے،اوپنر نے کہا کہ کرکٹر، بیٹنگ کوچ یا بولنگ کوچ جو بھی ہو پرفارم نہ کرے تو تنقید ہوتی ہے،میں نے بھی اپنی کارکردگی میں بہتری لانے کیلیے کوشش کی، تکنیک میں کوئی تبدیلی نہیں کی بلکہ اپنا کھیلنے کا پلان بدلا ہے، اس کا فائدہ بھی ہوا۔

انھوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ روانگی سے قبل قومی ٹیم کا مائنڈ سیٹ تبدیل ہوا،پریکٹس سیشن میں ہی ہر کھلاڑی پْرعزم تھا کہ بیرون ملک مشکل کنڈیشنز میں جیتنا ہے،سب اسی سوچ کے ساتھ کھیل رہے تھے،اسی وجہ سے پاکستان نے سیریز جیتی،میں خوش قسمت ہوں کہ اس میں اہم کردار ادا کرنے میں کامیاب ہوا۔

ٹیم کی ضرورت کے مطابق کسی بھی پوزیشن پر کھیل سکتا ہوں

فخرزمان کا کہنا ہے کہ کوئی بھی بیٹسمین اپنے نمبر پر کھیل کر زیادہ لطف اندوز ہوتاہے مگر ٹیم کی ضرورت کے مطابق میں کسی بھی پوزیشن پر بیٹنگ کر سکتا ہوں۔انھوں نے کہا کہ میں کافی عرصے تک بطور اوپنر ہی کھیلااور اسی پوزیشن پر بیٹنگ سے زیادہ لطف اندوز ہوتاہوں لیکن بعض اوقات ٹیم کی ضرورت اور صورتحال کو دیکھنا پڑتا ہے۔

جنوبی افریقہ اور زمبابوے میں ان فارم بابر اعظم اورمحمد رضوان اننگز کا آغاز کررہے تھے،اس وقت میری جگہ نچلے نمبرز پر ہی بنتی تھی،کوچ اورکپتان نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے اعتماد میں لیاتھا،مجھے خوشی ہے کہ اوپننگ جوڑی مسلسل عمدہ پرفارم کررہی ہے،اللہ کرے ان کی فارم برقرار رہے۔

بطور اوپننگ پارٹنر امام فیورٹ اشارے بھی سمجھ لیتے ہیں

فخرزمان نے کہا ہے کہ بطور اوپننگ پارٹنر امام الحق پسندیدہ ہیں،انھوں نے کہا کہ حبیب بینک کی جانب سے ہم ایک ساتھ کھیلے، قومی ٹیم کیلیے بھی اننگز کا آغاز کرنے کا موقع ملا،امام الحق کے ساتھ میرا اچھا تال میل ہے،ہم ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں، اشاروں میں بھی بات سمجھالیتے ہیں،شراکت داری میں بھروسہ اہم ہوتا ہے اور ہم دونوں ایک دوسرے پریقین کرسکتے ہیں۔

نیوی میں اعزازی لیفٹیننٹ ہوں وابستگی ہمیشہ برقرار رہے گی

فخرزمان کا کہنا ہے کہ نیوی کے ساتھ میری وابستگی ہمیشہ برقرار رہے گی،اوپنر نے کہا کہ نیوی کو بہت پہلے جوائن کیا، 5سال اس کیلیے کرکٹ بھی کھیلی،بعد ازاں پاکستان ٹیم کی نمائندگی کا موقع بھی ملا، کوئی بھی انسان کیریئر کے آغاز کے مقام کو نہیں بھولتا،نیوی نے اعزازی لیفٹیننٹ کا عہدہ دے کر دوبارہ عزت افزائی کی ہے،میں رابطے میں رہتا ہوں، ادارے کے ساتھ وابستگی تھی اور ہمیشہ رہے گی۔
Load Next Story