وزیراعظم کی ایم کیوایم کو بجٹ میں کراچی کیلیے فنڈز مختص کرنے کی یقین دہانی

ایم کیو ایم نے لاک ڈاؤن کے حوالے سے کراچی کے تاجروں کے مطالبات وزیراعظم کے سامنے رکھ دیئے

ایم کیو ایم کے وفد کی قیادت خالد مقبول صدیقی نے کی، فوٹو: فائل

وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے جس کی ترقی ملک کی ترقی ہوگی تاہم یہ ترقی عوامی مسائل کے مؤثر حل کا تقاضہ کرتی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران صوبہ سندھ اور بالخصوص کراچی کے مسائل، ترقیاتی ضروریات، آئندہ بجٹ کے حوالے سے ترقیاتی منصوبوں اور دونوں جماعتوں کے درمیان سیاسی اتحادی کے امور پر بات چیت کی گئی۔

ملاقات کے دوران ایم کیو ایم کے وفد نے آئندہ بجٹ کے لیے اپنی تجاویز پیش کی اور بجٹ کے حوالے سے وزیراعظم کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔ وفد نے کراچی پیکج پر وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پیکج پر مؤثر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا۔

اس موقع پر وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت، سندھ کے عوام کی ترقیاتی ضروریات اور خصوصاً عوام کو درپیش مسائل کا مکمل ادراک رکھتی ہے اور اس حوالے سے وفاقی حکومت پہلے بھی اپنا ہر ممکن کردار ادا کرتی آئی ہے اور مستقبل میں بھی کرتی رہے گی۔


ایم کیو ایم کے وفد نے وزیرِ اعظم عمران خان کو کراچی اور حیدرآباد کی ترقیاتی ضروریات اور درپیش انتظامی مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کی رفتار سست ہے اور کئی منصوبے فنڈز کی قلت کے باعث بھی رکے ہوئے ہیں۔

علاوہ ازیں ایم کیو ایم کے وفد نے سخت لاک ڈاؤن کے دوران کاروبار کی مسلسل بندش اور اوقات کار کے حوالے سے کراچی کے تاجروں کے مطالبات بھی وزیراعظم کے سامنے رکھے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کہ صوبائی معاملہ ہے تاہم انہوں نے اس پر سندھ حکومت سے بات کرنے کا عندیہ بھی دیا۔

جس وزیرِ اعظم نے وفد کو یقین دلایا کہ آئندہ بجٹ کی تیاری کے دوران کراچی اور حیدرآباد کی ترقیاتی ضروریات پر غور کیا جائے گا۔ ملاقات میں وزیرِ اعظم نے اتحادی پارٹیوں کے درمیان مربوط رابطے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرنے والے وفد میں سربراہ ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی، کنونیر عامر خان، کنور نوید، سابق میئر کراچی وسیم اختر، وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق، سینیٹر فیصل سبزواری اور رکن سندھ اسمبلی جاوید حنیف شامل تھے جب کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی موجود تھے۔
Load Next Story