ڈوپلیسی صلاحیتوں کی دھاک بٹھانے کیلیے بے تاب
گرمی کا مقابلہ کرنے کیلیے ہوٹل کی بالکونی میں سائیکل چلائی،بیٹسمین
GILGIT:
فاف ڈوپلیسی ابوظبی کی سخت کنڈیشنز میں بھی صلاحیتوں کی دھاک بٹھانے کیلیے بے تاب ہیں۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کے پروگرام ''کرکٹ کارنز ود سلیم خالق'' میں گفتگوکرتے ہوئے فاف ڈوپلیسی نے کہاکہ قرنطینہ میں وقت گزارنا مشکل ہے، مسلسل ایک کمرے میں رہنا آسان نہیں ہوتا، جم اور میدان میں جا کر ٹریننگ کا موقع نہیں ملتا، بہرحال کرکٹ کو جاری رکھنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے، میں کمرے میں ٹریننگ کرتے ہوئے خود کو فٹ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہوں، ابوظبی میں سخت گرمی کا اندازہ ہے، جنوبی افریقہ میں سرد موسم تھا، یہاں کنڈیشنز سے ہم آہنگی کے لیے ہوٹل کی بالکونی میں سائیکل چلائی، کھلاڑی جسم کو کنڈیشنز کا عادی بنانے کی بہترین کوشش کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میں نے کراچی میں منعقدہ میچز میں اچھے آغاز کیے مگر انھیں بڑے اسکور میں تبدیل نہیں کر سکا، ابوظبی میں بہتر کارکردگی کی پوری کوشش کروں گا۔
پروٹیز بیٹسمین نے کہا کہ آئی پی ایل میں تیاری اور کنڈیشنز سے ہم آہنگی کے لیے ہمیں 10دن کا وقت مل گیا تھا، ایونٹ میں عمدہ پرفارمنس سے لطف اندوز ہوا، چند اچھی اننگز کھیل کر اعتماد میں اضافہ ہوگیا، پی ایس ایل کی تیاری کے لیے بہت کم وقت ملا تھا،اس بار بھی زیادہ موقع نہیں ہوگا، بہرحال پوری کوشش ہوگی کی ٹیم کی توقعات پر پورا اتروں۔
فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ کراچی میں کھیلے جانے والے میچز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے بیٹنگ اور بولنگ میں مسائل رہے،ہم بطور ٹیم زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے، ردھم میں واپس آتے ہوئے آخری میچ میں اچھا پرفارم کیا تھا کہ ایونٹ ہی ملتوی ہو گیا، اب نیا چیلنج ہے، نئے کھلاڑی بھی اسکواڈ میں شامل ہوں گے، اس لیے نئے سرے سے مہم کا آغاز کرنا ہوگا۔
پی ایس ایل کا معیار بہت اچھا فاسٹ بولرز بیحد متاثر کن ہیں
فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ پی ایس ایل کا معیار بہت اچھا ہے، خاص طور پر فاسٹ بولرز بیحد متاثر کن ہیں،ایونٹ میں اچھے اسپنرز بھی نظر آتے ہیں مگر تسلسل کے ساتھ فاسٹ بولرز کا سامنے آنا خوش آئند ہے۔
انھوں نے کہا کہ میں جنوبی افریقہ میں تیز بولرز کا سامنا کرتے ہوئے جوان ہوا ہوں مگر پی ایس ایل میں 140سے زائد کی رفتار والے پیسر کا سامنے آنا حیران کن تھا، میرے خیال میں اس لیگ کی اصل پہچان فاسٹ بولرز ہیں۔
سرفرازکا انداز قیادت کوہلی جیسا ہے،پلیئرز سے بات کرتے رہتے ہیں
مہندرا سنگھ دھونی اور سرفراز احمد کی انداز قیادت میں فرق کے حوالے سے فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ دونوں کا انداز قطعی مختلف ہے، بھارتی کپتان زیادہ تر سنجیدہ رہتے جبکہ سرفراز احمد ویرات کوہلی کی طرح ہیں،وہ ہمیشہ کھلاڑیوں اور بولرز سے بات کرتے رہتے اور میدان میں جذباتی نظر آتے ہیں، دونوں کا اپنا اپنا انداز ہے مگر اس میں کچھ غلط نہیں، سرفراز احمد نے بھی اپنی قیادت میں پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں سے بڑی عمدہ پرفارمنس لی، مختلف مزاج کے کپتانوں کے ساتھ کھیلنا میرے لیے بڑا دلچسپ تجربہ ہوتا ہے، اس سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔
آئی پی ایل،سفر کے دوران کورونا بائیوببل میں داخل ہوا
فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ آئی پی ایل بڑے اچھے انداز میں جاری تھی، دیگر معاملات بھی درست سمت میں گامزن اور ہم خود کو محفوظ سمجھ رہے تھے مگر میرے خیال میں سفر کے دوران کورونا وائرس کو بائیوببل میں داخلے کا راستہ ملا، ایونٹ ملتوی ہونے پر بڑا افسوس ہوا، میری اور چنئی سپرکنگز کی کارکردگی اچھی جا رہی تھی،اسی طرح کراچی میں اچھا وقت گزر رہا تھا، بدقسمتی سے کورونا کی وجہ سے ایونٹ ملتوی ہوگیا، یہ بھی کوئی اچھی خبر نہیں تھی، امکان ہے کہ آئی پی ایل اب ستمبر میں ہوگی۔
6،7اہم پلیئرزکی عدم موجودگی سے پروٹیز کوپاکستان سے شکست ہوئی
پاکستان کے ہاتھوں میزبان جنوبی افریقی ٹیم کی شکست پر ڈوپلیسی نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ بہت مشکل اور سخت مقابلہ ہوتا ہے، پروٹیز ٹیم میں 6یا 7اہم کھلاڑی موجود نہیں تھے، دوسری جانب ایک مضبوط پاکستان ٹیم کا سامنا تھا، بہرحال نوجوان کرکٹرز نے اچھا مقابلہ کیا۔
1،2 غلطیوں کی وجہ جنوبی افریقہ سیریز ضرور ہارا مگر اچھی کرکٹ کی وجہ سے میچز کا آخر میں فیصلہ ہوا،سیریز سے نوجوان پروٹیز کرکٹر کو سیکھنے کا اچھا موقع بھی ملا۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کیریئر کو طول دینے کے لیے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کا بروقت فیصلہ کیا،میں مختصر فارمیٹ میں مزید 3سال تک کھیلنا چاہتا تھا، وائٹ بال کرکٹ میں کارکردگی بھی اچھی ہے، اب ٹی ٹوئنٹی لیگز میں کھیل رہا ہوں اور کارکردگی پر توجہ دینے کا پورا موقع ہے۔
اعظم خان اچھے ہٹر اور اسٹروکس میں قوت ہے
فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ میں اعظم خان کے ساتھ زیادہ نہیں کھیلا مگر وہ اچھے ہٹر اور ان کے اسٹروکس میں قوت ہے،وہ گیند کو زوردار ہٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، انھوں نے آخر میں ایک جارحانہ ففٹی بنائی تھی، میرے لیے یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ وہ ابوظبی میں کیسا پرفارم کرتے ہیں،نوجوان بیٹسمین خود بھی دھاک بٹھانے کیلیے پْر جوش ہونگے۔
بابر اعظم ایک ٹھنڈے مزاج کے بہترین کرکٹر ہیں
فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ مجھے بابر اعظم کے خلاف زیادہ کھیلنے کا موقع تو نہیں ملا مگروہ ایک ٹھنڈے مزاج کے بہترین کرکٹر ہیں، بطور بیٹسمین قیادت کا حق ادا کرتے ہیں، وقت کے ساتھ ایک اچھے کپتان بن جائیں گے۔
فاف ڈوپلیسی ابوظبی کی سخت کنڈیشنز میں بھی صلاحیتوں کی دھاک بٹھانے کیلیے بے تاب ہیں۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کے پروگرام ''کرکٹ کارنز ود سلیم خالق'' میں گفتگوکرتے ہوئے فاف ڈوپلیسی نے کہاکہ قرنطینہ میں وقت گزارنا مشکل ہے، مسلسل ایک کمرے میں رہنا آسان نہیں ہوتا، جم اور میدان میں جا کر ٹریننگ کا موقع نہیں ملتا، بہرحال کرکٹ کو جاری رکھنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے، میں کمرے میں ٹریننگ کرتے ہوئے خود کو فٹ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہوں، ابوظبی میں سخت گرمی کا اندازہ ہے، جنوبی افریقہ میں سرد موسم تھا، یہاں کنڈیشنز سے ہم آہنگی کے لیے ہوٹل کی بالکونی میں سائیکل چلائی، کھلاڑی جسم کو کنڈیشنز کا عادی بنانے کی بہترین کوشش کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میں نے کراچی میں منعقدہ میچز میں اچھے آغاز کیے مگر انھیں بڑے اسکور میں تبدیل نہیں کر سکا، ابوظبی میں بہتر کارکردگی کی پوری کوشش کروں گا۔
پروٹیز بیٹسمین نے کہا کہ آئی پی ایل میں تیاری اور کنڈیشنز سے ہم آہنگی کے لیے ہمیں 10دن کا وقت مل گیا تھا، ایونٹ میں عمدہ پرفارمنس سے لطف اندوز ہوا، چند اچھی اننگز کھیل کر اعتماد میں اضافہ ہوگیا، پی ایس ایل کی تیاری کے لیے بہت کم وقت ملا تھا،اس بار بھی زیادہ موقع نہیں ہوگا، بہرحال پوری کوشش ہوگی کی ٹیم کی توقعات پر پورا اتروں۔
فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ کراچی میں کھیلے جانے والے میچز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے بیٹنگ اور بولنگ میں مسائل رہے،ہم بطور ٹیم زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے، ردھم میں واپس آتے ہوئے آخری میچ میں اچھا پرفارم کیا تھا کہ ایونٹ ہی ملتوی ہو گیا، اب نیا چیلنج ہے، نئے کھلاڑی بھی اسکواڈ میں شامل ہوں گے، اس لیے نئے سرے سے مہم کا آغاز کرنا ہوگا۔
پی ایس ایل کا معیار بہت اچھا فاسٹ بولرز بیحد متاثر کن ہیں
فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ پی ایس ایل کا معیار بہت اچھا ہے، خاص طور پر فاسٹ بولرز بیحد متاثر کن ہیں،ایونٹ میں اچھے اسپنرز بھی نظر آتے ہیں مگر تسلسل کے ساتھ فاسٹ بولرز کا سامنے آنا خوش آئند ہے۔
انھوں نے کہا کہ میں جنوبی افریقہ میں تیز بولرز کا سامنا کرتے ہوئے جوان ہوا ہوں مگر پی ایس ایل میں 140سے زائد کی رفتار والے پیسر کا سامنے آنا حیران کن تھا، میرے خیال میں اس لیگ کی اصل پہچان فاسٹ بولرز ہیں۔
سرفرازکا انداز قیادت کوہلی جیسا ہے،پلیئرز سے بات کرتے رہتے ہیں
مہندرا سنگھ دھونی اور سرفراز احمد کی انداز قیادت میں فرق کے حوالے سے فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ دونوں کا انداز قطعی مختلف ہے، بھارتی کپتان زیادہ تر سنجیدہ رہتے جبکہ سرفراز احمد ویرات کوہلی کی طرح ہیں،وہ ہمیشہ کھلاڑیوں اور بولرز سے بات کرتے رہتے اور میدان میں جذباتی نظر آتے ہیں، دونوں کا اپنا اپنا انداز ہے مگر اس میں کچھ غلط نہیں، سرفراز احمد نے بھی اپنی قیادت میں پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں سے بڑی عمدہ پرفارمنس لی، مختلف مزاج کے کپتانوں کے ساتھ کھیلنا میرے لیے بڑا دلچسپ تجربہ ہوتا ہے، اس سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔
آئی پی ایل،سفر کے دوران کورونا بائیوببل میں داخل ہوا
فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ آئی پی ایل بڑے اچھے انداز میں جاری تھی، دیگر معاملات بھی درست سمت میں گامزن اور ہم خود کو محفوظ سمجھ رہے تھے مگر میرے خیال میں سفر کے دوران کورونا وائرس کو بائیوببل میں داخلے کا راستہ ملا، ایونٹ ملتوی ہونے پر بڑا افسوس ہوا، میری اور چنئی سپرکنگز کی کارکردگی اچھی جا رہی تھی،اسی طرح کراچی میں اچھا وقت گزر رہا تھا، بدقسمتی سے کورونا کی وجہ سے ایونٹ ملتوی ہوگیا، یہ بھی کوئی اچھی خبر نہیں تھی، امکان ہے کہ آئی پی ایل اب ستمبر میں ہوگی۔
6،7اہم پلیئرزکی عدم موجودگی سے پروٹیز کوپاکستان سے شکست ہوئی
پاکستان کے ہاتھوں میزبان جنوبی افریقی ٹیم کی شکست پر ڈوپلیسی نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ بہت مشکل اور سخت مقابلہ ہوتا ہے، پروٹیز ٹیم میں 6یا 7اہم کھلاڑی موجود نہیں تھے، دوسری جانب ایک مضبوط پاکستان ٹیم کا سامنا تھا، بہرحال نوجوان کرکٹرز نے اچھا مقابلہ کیا۔
1،2 غلطیوں کی وجہ جنوبی افریقہ سیریز ضرور ہارا مگر اچھی کرکٹ کی وجہ سے میچز کا آخر میں فیصلہ ہوا،سیریز سے نوجوان پروٹیز کرکٹر کو سیکھنے کا اچھا موقع بھی ملا۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کیریئر کو طول دینے کے لیے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کا بروقت فیصلہ کیا،میں مختصر فارمیٹ میں مزید 3سال تک کھیلنا چاہتا تھا، وائٹ بال کرکٹ میں کارکردگی بھی اچھی ہے، اب ٹی ٹوئنٹی لیگز میں کھیل رہا ہوں اور کارکردگی پر توجہ دینے کا پورا موقع ہے۔
اعظم خان اچھے ہٹر اور اسٹروکس میں قوت ہے
فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ میں اعظم خان کے ساتھ زیادہ نہیں کھیلا مگر وہ اچھے ہٹر اور ان کے اسٹروکس میں قوت ہے،وہ گیند کو زوردار ہٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، انھوں نے آخر میں ایک جارحانہ ففٹی بنائی تھی، میرے لیے یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ وہ ابوظبی میں کیسا پرفارم کرتے ہیں،نوجوان بیٹسمین خود بھی دھاک بٹھانے کیلیے پْر جوش ہونگے۔
بابر اعظم ایک ٹھنڈے مزاج کے بہترین کرکٹر ہیں
فاف ڈوپلیسی نے کہا کہ مجھے بابر اعظم کے خلاف زیادہ کھیلنے کا موقع تو نہیں ملا مگروہ ایک ٹھنڈے مزاج کے بہترین کرکٹر ہیں، بطور بیٹسمین قیادت کا حق ادا کرتے ہیں، وقت کے ساتھ ایک اچھے کپتان بن جائیں گے۔