افغان فضائیہ کی غلطی سے سیکیورٹی فورس پر بمباری 12 اہلکار ہلاک
دریں اثناء بغلان میں طالبان اور افغان پولیس کے درمیان جھڑپ میں 2 ضلعی چیف سمیت 10 اہلکار ہلاک ہوگئے
افغان ایئر فورس کے لڑاکا طیاروں نے غلطی سے حکومت حمایت یافتہ مقامی افراد پر مشتمل سیکیورٹی فورس پر بمباری کردی جس کے نتیجے میں 12 اہلکار مارے گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے بدخشاں میں ایئر فورس نے جنگجوؤں کے خلاف آپریشن میں حصہ لیا اور اس دوران غلطی سے حکومت کی جانب سے لڑنے والے پبلک رائزنگ فورس کے مقامی اہلکاروں کو دہشت گرد سمجھتے ہوئے بمباری کردی۔
افغان فضائیہ کی بمباری میں پبلک رائزگ فورس کے 12 اہلکار مارے گئے جب کہ 8 افراد لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے وہ بھی بمباری میں ہلاک ہوگئے۔ افغان ایئر فورس اور مقامی حکومت کی جانب سے واقعے پر تبصرے سے گریز کیا جا رہا ہے۔
دریں اثناء صوبے بغلان میں طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں 2 ضلعی پولیس چیف اور 8 اہلکار ہلاک ہوگئے۔ اسی طرح صوبے ہرات کے 3 اضلاع میں ہونے والی جھڑپ میں بھی 4 اہلکار ہلاک ہوئے۔ جھڑپوں کا آغاز اُس وقت ہوا جب طالبان جنگجوؤں نے ان اضلاع میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔
واضح رہے کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کا عمل جاری ہے اور اس دوران پُرتشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ایک طرف ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری طرف سیکیورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان بھی جھڑپ جاری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے بدخشاں میں ایئر فورس نے جنگجوؤں کے خلاف آپریشن میں حصہ لیا اور اس دوران غلطی سے حکومت کی جانب سے لڑنے والے پبلک رائزنگ فورس کے مقامی اہلکاروں کو دہشت گرد سمجھتے ہوئے بمباری کردی۔
افغان فضائیہ کی بمباری میں پبلک رائزگ فورس کے 12 اہلکار مارے گئے جب کہ 8 افراد لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے وہ بھی بمباری میں ہلاک ہوگئے۔ افغان ایئر فورس اور مقامی حکومت کی جانب سے واقعے پر تبصرے سے گریز کیا جا رہا ہے۔
دریں اثناء صوبے بغلان میں طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں 2 ضلعی پولیس چیف اور 8 اہلکار ہلاک ہوگئے۔ اسی طرح صوبے ہرات کے 3 اضلاع میں ہونے والی جھڑپ میں بھی 4 اہلکار ہلاک ہوئے۔ جھڑپوں کا آغاز اُس وقت ہوا جب طالبان جنگجوؤں نے ان اضلاع میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔
واضح رہے کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کا عمل جاری ہے اور اس دوران پُرتشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ایک طرف ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری طرف سیکیورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان بھی جھڑپ جاری ہے۔