مودی سرکار ہٹ دھرمی پر قائم ٹوئٹر کو پھر ’وارننگ‘ دے دی
ٹوئٹر خلاف ورزی پر نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہے، مودی سرکار
مودی سرکار نے ایک بار پھر ٹوئٹر انتظامیہ کو ملکی سوشل میڈیا قوانین پر عملدرآمد کے لیے خبردار کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پچھلے کئی ہفتوں سے بھارتی حکومت اور ٹوئٹر انتظامیہ میں کشیدگی برقرار ہے۔ مودی سرکار نے ٹوئٹر کوآج ایک اور نوٹس جاری کردیا۔
نوٹس میں بھارتی حکومت نے کہا کہ ٹوئٹر انتظامیہ جلدازجلد ملکی سوشل میڈیا قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائے تاکہ حکومت مخالف کو روکا جاسکے، اگر ٹوئٹر نے نوٹس کو نظرانداز کردیا تو نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہے، یہ نوٹس آخری تنبیہ ہے۔
نوٹس میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ٹوئٹر کو کس طرح کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بھارتی حکومت سوشل میڈیا قوانین پر جبری عملدرآمد کرواکر وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف تنقید کو روکنا چاہتی ہے۔ حکومت کو کورونا وبا کے پھیلاؤ پر بھی تنقید کا سامنا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی پولیس کی بھاری نفری نے نئی دلی میں قائم ٹوئٹر کے دفتر پر چھاپہ مارا تھا تاہم کورونا کی وجہ سے گھروں سے کام کرنے کے باعث کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔
ٹوئٹر انتظامیہ نے بھارتی پولیس کے اس اقدام کی شدید مذمت کی اور اسے آزادی اظہار رائے کے خلاف حملہ قرار دیا۔ بعدازاں پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ ٹوئٹرانتظامیہ کو نوٹس دینے کے لیے دفتر پر چھاپہ مارا گیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پچھلے کئی ہفتوں سے بھارتی حکومت اور ٹوئٹر انتظامیہ میں کشیدگی برقرار ہے۔ مودی سرکار نے ٹوئٹر کوآج ایک اور نوٹس جاری کردیا۔
نوٹس میں بھارتی حکومت نے کہا کہ ٹوئٹر انتظامیہ جلدازجلد ملکی سوشل میڈیا قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائے تاکہ حکومت مخالف کو روکا جاسکے، اگر ٹوئٹر نے نوٹس کو نظرانداز کردیا تو نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہے، یہ نوٹس آخری تنبیہ ہے۔
نوٹس میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ٹوئٹر کو کس طرح کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بھارتی حکومت سوشل میڈیا قوانین پر جبری عملدرآمد کرواکر وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف تنقید کو روکنا چاہتی ہے۔ حکومت کو کورونا وبا کے پھیلاؤ پر بھی تنقید کا سامنا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی پولیس کی بھاری نفری نے نئی دلی میں قائم ٹوئٹر کے دفتر پر چھاپہ مارا تھا تاہم کورونا کی وجہ سے گھروں سے کام کرنے کے باعث کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔
ٹوئٹر انتظامیہ نے بھارتی پولیس کے اس اقدام کی شدید مذمت کی اور اسے آزادی اظہار رائے کے خلاف حملہ قرار دیا۔ بعدازاں پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ ٹوئٹرانتظامیہ کو نوٹس دینے کے لیے دفتر پر چھاپہ مارا گیا تھا۔