ٹھیکیداروں کی گاڑیوں اور دیگر مد میں فیس وصولی جانور مزید مہنگا قربانی محال
فی بکرا انٹری فیس1100روپے،گائے اوربیل کی1800روپے مقرر
مہنگائی کے شکار عوام کے لیے قربانی کا فریضہ بھی مہنگا ہوگیا۔
سپرہائی وے مویشی منڈی میں مختلف سہولتوں کی فراہمی کے لیے ٹھیکے لینے والے ٹھیکے داروں نے جانوروں کی انٹری فیس، گاڑیوں کے انٹری پاس چارجز اور لوڈنگ گاڑیوں کے چارجز میں اضافہ کردیا جبکہ جانور خریدنے آنے والے خریداروں پر موٹرسائیکل اور کاروں کی پارکنگ پر فیس بھی عائد کردی گئی ہے۔
سپر ہائی وے پر لگنے والی مویشی منڈی میں جانوروں کی انٹری فیس کے ساتھ شہر سے خریداری کے لیے جانے والوں کی کاروں اور موٹرسائیکلوں کے پاس کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا گیاہے، قربانی کے جانوروں کے لیے لگائی جانے والی منڈی میں ٹھیکے داروں نے لوٹ مچادی جس کا تمام بوجھ کراچی کے شہریوں کو اٹھانا پڑے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ منڈی میں آنے والے جانوروں کی انٹری فیس میں اضافہ کردیا گیا ہے فی بکرا انٹری فیس 100روپے اضافہ سے 1100روپے مقرر کردی گئی ہے اسی طرح گائے بیل کی انٹری فیس میں 200روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد مویشی منڈی آنیو الے بیوپاریوں کو ہر گائے بیل پر 1800روپے کی انٹری فیس ادا کرنا ہوگی۔
پارکنگ کے ٹھیکداروں کی آمدن کا ایک بڑا حصہ شہر سے مویشی میلہ گھومنے والے شوقین افراد ہیں جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ کار میں بیٹھ کر منڈی گھومتے ہیں ایسے شوقین افراد کے لیے خصوصی پارکنگ اسٹیکرز جاری کیے جاتے ہیں اور اسٹیکر لگی گاڑیوں کو منڈی میں داخلے کی اجازت ہوتی ہے۔
گزشتہ سال کاروں کے لیے انٹری کی اجازت والے اسٹیکرز کی قیمت 5000 روپے تھی جو رواں سال بڑھا کر 6000روپے کردی گئی ہے موٹر سائیکلوں کیلیے انٹری کی اجازت والے اسٹیکرکی قیمت بھی بڑھا کر 3000 روپے مقرر کردی گئی ہے۔
مویشی منڈی میں پہلی ابر عام شہریوں کیلیے پارکنگ فیس لاگو کردی گئی ہے اب منڈی جانے والے شہریوں کو منڈی کے باہر موٹرسائیکل پارکنگ فیس 30روپے جبکہ کاروں کی پارکنگ فیس70روپے مقرر کردیے گئے ہیں۔
مویشی منڈی سے شہر میں جانوروں کی ترسیل کے لیے چھوٹی لوڈنگ گاڑیوں پر فی چکر انٹری فیس 350 روپے جبکہ شہزور کے 400روپے جبکہ مزدا ٹرک کی انٹری فیس 500روپے کردی گئی ہے جبکہ منڈی میں داخل ہونیوالے رکشا کو 250روپے انٹری فیس ادا کرنا ہوگی۔
مویشی منڈی میں جانور لانے والے بیوپاریوں کے مطابق منڈی میں اہم راستوں کے کنارے واقع رقبہ (پٹی) کے چارجز بڑھا کر 75ہزار روپے کردیے گئے ہیں جبکہ اندرونی حصوں میں فی پلاٹ چارجز ایک لاکھ 75 ہزار روپے مقرر کردیے گئے ہیں۔
جانوروں کے لیے پانی کی قیمت بھی بڑھا دی گئی 4 جانوروں کے لیے ایک پلاسٹک کا خالی ڈرم 2500 روپے میں فراہم کیا جائے گا مویشیوں کے ساتھ پانی کے اپنے برتن لانے والے بیوپاریوں کو بھی کیمیکل کی پیکنگ میں استعمال ہونے والے نیلے ڈرم لینا ضروری ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ٹھیکے داروں کی جانب سے بڑھائے جانے والے چارجز کا اثر گائے بیل کی قیمت میں 10سے 15ہزار روپے کے اضافہ کی شکل میں سامنے آئے گا جبکہ بکروں کی قیمت میں 3 ہزار روپے کا اضافہ ہوگا۔
سپرہائی وے مویشی منڈی میں مختلف سہولتوں کی فراہمی کے لیے ٹھیکے لینے والے ٹھیکے داروں نے جانوروں کی انٹری فیس، گاڑیوں کے انٹری پاس چارجز اور لوڈنگ گاڑیوں کے چارجز میں اضافہ کردیا جبکہ جانور خریدنے آنے والے خریداروں پر موٹرسائیکل اور کاروں کی پارکنگ پر فیس بھی عائد کردی گئی ہے۔
سپر ہائی وے پر لگنے والی مویشی منڈی میں جانوروں کی انٹری فیس کے ساتھ شہر سے خریداری کے لیے جانے والوں کی کاروں اور موٹرسائیکلوں کے پاس کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا گیاہے، قربانی کے جانوروں کے لیے لگائی جانے والی منڈی میں ٹھیکے داروں نے لوٹ مچادی جس کا تمام بوجھ کراچی کے شہریوں کو اٹھانا پڑے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ منڈی میں آنے والے جانوروں کی انٹری فیس میں اضافہ کردیا گیا ہے فی بکرا انٹری فیس 100روپے اضافہ سے 1100روپے مقرر کردی گئی ہے اسی طرح گائے بیل کی انٹری فیس میں 200روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد مویشی منڈی آنیو الے بیوپاریوں کو ہر گائے بیل پر 1800روپے کی انٹری فیس ادا کرنا ہوگی۔
پارکنگ کے ٹھیکداروں کی آمدن کا ایک بڑا حصہ شہر سے مویشی میلہ گھومنے والے شوقین افراد ہیں جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ کار میں بیٹھ کر منڈی گھومتے ہیں ایسے شوقین افراد کے لیے خصوصی پارکنگ اسٹیکرز جاری کیے جاتے ہیں اور اسٹیکر لگی گاڑیوں کو منڈی میں داخلے کی اجازت ہوتی ہے۔
گزشتہ سال کاروں کے لیے انٹری کی اجازت والے اسٹیکرز کی قیمت 5000 روپے تھی جو رواں سال بڑھا کر 6000روپے کردی گئی ہے موٹر سائیکلوں کیلیے انٹری کی اجازت والے اسٹیکرکی قیمت بھی بڑھا کر 3000 روپے مقرر کردی گئی ہے۔
مویشی منڈی میں پہلی ابر عام شہریوں کیلیے پارکنگ فیس لاگو کردی گئی ہے اب منڈی جانے والے شہریوں کو منڈی کے باہر موٹرسائیکل پارکنگ فیس 30روپے جبکہ کاروں کی پارکنگ فیس70روپے مقرر کردیے گئے ہیں۔
مویشی منڈی سے شہر میں جانوروں کی ترسیل کے لیے چھوٹی لوڈنگ گاڑیوں پر فی چکر انٹری فیس 350 روپے جبکہ شہزور کے 400روپے جبکہ مزدا ٹرک کی انٹری فیس 500روپے کردی گئی ہے جبکہ منڈی میں داخل ہونیوالے رکشا کو 250روپے انٹری فیس ادا کرنا ہوگی۔
مویشی منڈی میں جانور لانے والے بیوپاریوں کے مطابق منڈی میں اہم راستوں کے کنارے واقع رقبہ (پٹی) کے چارجز بڑھا کر 75ہزار روپے کردیے گئے ہیں جبکہ اندرونی حصوں میں فی پلاٹ چارجز ایک لاکھ 75 ہزار روپے مقرر کردیے گئے ہیں۔
جانوروں کے لیے پانی کی قیمت بھی بڑھا دی گئی 4 جانوروں کے لیے ایک پلاسٹک کا خالی ڈرم 2500 روپے میں فراہم کیا جائے گا مویشیوں کے ساتھ پانی کے اپنے برتن لانے والے بیوپاریوں کو بھی کیمیکل کی پیکنگ میں استعمال ہونے والے نیلے ڈرم لینا ضروری ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ٹھیکے داروں کی جانب سے بڑھائے جانے والے چارجز کا اثر گائے بیل کی قیمت میں 10سے 15ہزار روپے کے اضافہ کی شکل میں سامنے آئے گا جبکہ بکروں کی قیمت میں 3 ہزار روپے کا اضافہ ہوگا۔