جامعہ کراچی داخلہ پورٹل قائم ٹرانس جینڈر کا کالم شامل لاپی ایچ ڈی پروگرام بند
طالبعلم کو الاٹ پورٹل ڈگری ملنے تک اس کے استعمال میں ہوگا ، دستاویز آپ لوڈ ہوگی،طالبعلم کو’’پاس ورڈ ‘‘ملے گا۔
جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے فیکلٹی میں ڈاکٹریٹ نے ہونے کے سبب لا پروگرام میں پی ایچ ڈی کے داخلے روک دیے ہیں اور رواں سال اس اسکول آف لا میں پی ایچ ڈی کے داخلے نہیں دیے جائیں گے۔
ایم ایس/پی ایچ ڈی کے داخلے پیر 14 جون سے شروع ہورہے ہیں یہ داخلے پہلی بار طلبہ کے لیے بنائے گئے ایک خصوصی پورٹل ''ای آر پی''(انٹر پرائز ریورس پلاننگ) کے ذریعے دیے جائیں گے اور داخلہ لینے والے طالب علم کو الاٹ ہونا والا پورٹل اس کی ڈگری ایوارڈ ہونے تک اس کے استعمال میں ہوگا جس پر اس کے تمام متعلقہ دستاویز آپ لوڈ ہوتی رہیں گی اور طالب علم دیے گئے "پاس ورڈ " کے ذریعے اس پورٹل تک رسائی رکھے گا۔
جامعہ کراچی نے اس بار پہلی بار پورٹل پر اپ لوڈ کیے جانے والے ایم فل/پی ایچ ڈی کے داخلہ فارم میں "میل اور فیمیل" کے ساتھ ساتھ "ٹرانس جینڈر" transgender (خوا جہ سرا)کا کالم بھی خصوصی طور پر شامل کردیا ہے ٹرانس جینڈر کا علیحدہ کالم شامل کرنے کی سفارش پورٹل بنانے والی ٹیم نے کی تھی۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ چونکہ یہ داخلہ پورٹل بین الاقوامی معیارات کو سامنے رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے بھی ٹرانس جینڈر کے علیحدہ تشخص کے حوالے سے احکام موجود ہیں۔
متعلقہ کالم کو پورٹل میں شامل کیا گیا ہے ایک سوال کے جواب پر شیخ الجامعہ کا کہنا تھا کہ لا پروگرام میں پی ایچ ڈی وقتی طور پر ختم کیا گیا ہے امید ہے کہ اگلے چھ ماہ میں اس شعبے کے کچھ اساتذہ پی ایچ ڈی کرلیں جس کے بعد وہاں پی ایچ ڈی پروگرام دوبارہ شروع ہوسکے گا تاہم ایل ایل ایم جاری رہے گاجو ایم فل کے مساوی ہے۔
وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ اس بار جامعہ کراچی کے ساتھ ساتھ دیگر جامعات سے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے داخلوں کے لیے درخواست دینے والے ایسے طلبہ جن کے پاس اپنا آخری رزلٹ موجود نہیں ہے انھیں بھی پروویژنل داخلے کی اجازت دی گئی ہے۔
جامعہ کراچی کے تحت ان داخلوں کے لیے انٹری ٹیسٹ 18 جولائی کو ہوگا اور نتائج 25 جولائی کو جاری ہونگے جس کے بعد 26 جولائی سے متعلقہ شعبوں میں انٹرویوز شروع ہوجائیں گے آور حتمی میرٹ لسٹ 8 اگست کو جاری ہوگی جبکہ سیمسٹر کلاسز 24 اگست سے ہوں گی۔
ایم ایس/پی ایچ ڈی کے داخلے پیر 14 جون سے شروع ہورہے ہیں یہ داخلے پہلی بار طلبہ کے لیے بنائے گئے ایک خصوصی پورٹل ''ای آر پی''(انٹر پرائز ریورس پلاننگ) کے ذریعے دیے جائیں گے اور داخلہ لینے والے طالب علم کو الاٹ ہونا والا پورٹل اس کی ڈگری ایوارڈ ہونے تک اس کے استعمال میں ہوگا جس پر اس کے تمام متعلقہ دستاویز آپ لوڈ ہوتی رہیں گی اور طالب علم دیے گئے "پاس ورڈ " کے ذریعے اس پورٹل تک رسائی رکھے گا۔
جامعہ کراچی نے اس بار پہلی بار پورٹل پر اپ لوڈ کیے جانے والے ایم فل/پی ایچ ڈی کے داخلہ فارم میں "میل اور فیمیل" کے ساتھ ساتھ "ٹرانس جینڈر" transgender (خوا جہ سرا)کا کالم بھی خصوصی طور پر شامل کردیا ہے ٹرانس جینڈر کا علیحدہ کالم شامل کرنے کی سفارش پورٹل بنانے والی ٹیم نے کی تھی۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ چونکہ یہ داخلہ پورٹل بین الاقوامی معیارات کو سامنے رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے بھی ٹرانس جینڈر کے علیحدہ تشخص کے حوالے سے احکام موجود ہیں۔
متعلقہ کالم کو پورٹل میں شامل کیا گیا ہے ایک سوال کے جواب پر شیخ الجامعہ کا کہنا تھا کہ لا پروگرام میں پی ایچ ڈی وقتی طور پر ختم کیا گیا ہے امید ہے کہ اگلے چھ ماہ میں اس شعبے کے کچھ اساتذہ پی ایچ ڈی کرلیں جس کے بعد وہاں پی ایچ ڈی پروگرام دوبارہ شروع ہوسکے گا تاہم ایل ایل ایم جاری رہے گاجو ایم فل کے مساوی ہے۔
وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ اس بار جامعہ کراچی کے ساتھ ساتھ دیگر جامعات سے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے داخلوں کے لیے درخواست دینے والے ایسے طلبہ جن کے پاس اپنا آخری رزلٹ موجود نہیں ہے انھیں بھی پروویژنل داخلے کی اجازت دی گئی ہے۔
جامعہ کراچی کے تحت ان داخلوں کے لیے انٹری ٹیسٹ 18 جولائی کو ہوگا اور نتائج 25 جولائی کو جاری ہونگے جس کے بعد 26 جولائی سے متعلقہ شعبوں میں انٹرویوز شروع ہوجائیں گے آور حتمی میرٹ لسٹ 8 اگست کو جاری ہوگی جبکہ سیمسٹر کلاسز 24 اگست سے ہوں گی۔