وفاقی بجٹ 383 ارب روپے کے اضافی ٹیکس عائد

70 فیصد ایسے رجعت پسند ٹیکسز شامل جن سے مہنگائی کے بڑھنے کے خدشات۔

70 فیصد ایسے رجعت پسند ٹیکسز شامل جن سے مہنگائی کے بڑھنے کے خدشات ۔ فوٹو : فائل

JHELUM:
وفاقی حکومت کی جانب سے نئے مالی سال کے بجٹ میں 383 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز عائد کیے گئے ہیں جن میں سے 70 فیصد ایسے رجعت پسند ٹیکسز شامل ہیں جن کے نتیجے میں مہنگائی کے بڑھنے کے خدشات بھی ہیں۔

وفاقی حکومت کی جانب سے نئے ٹیکس اقدامات میں اب تین منٹ سے زائد دورانئے کی ہر کال پر ایک روپے ٹیکس، جبکہ ہر ایس ایم ایس پر 10 پیسے اور ہر ایک گیگاواٹ ڈیٹا استعمال پر پانچ روپے اضافی ٹیکس عائد ہوگا جس سے حکومت کو امید ہے کہ مالی سال کے دوران سو ارب روپے جمع ہوسکیں گے، اس کے علاوہ حکومت نے خام تیل کی درآمد پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جس سے 38 ارب روپے اضافی ٹیکس وصول ہوگا۔

بجٹ دستاویز کے مطابق حکومت نے تقریبا تمام اشیائے صرف پر نئے ٹیکسز عائد کیے ہیں یعنی چینی پر اب ریٹیل سطح پر نیا ٹیکس عائد کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں چینی کی قیمت میں فی کلو 7 روپے اضافہ ہوگا جبکہ صنعت کاروں اور اسٹاک مارکیٹ سے وابستہ افراد پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا ہے۔


میڈیا بریفنگ کے دوران ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی چودھری محمد طارق کا کہنا تھا کہ حکومت نے 383 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کیے ہیں جبکہ مختلف مدات میں 119 روپے کا ٹیکس استثنا بھی دیا ہے۔ اسی طرح حکومت نے انکم ٹیکس کے حوالے سے 116 ارب روپے کے اضافی ٹیکیس بھی تجویز کیے ہیں جبکہ 58 ارب روپے کا ٹیکس استثنا بھی دیا ہے جس کا مطلب ہے کہ انکم ٹیکس کے حوالے سے اضافی آمدنی 58 ارب روپے رہے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسی طرح حکومت نے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں اضفی 215 ارب روپے محصولات کا ہدف رکھا ہے جبکہ جی ایس ٹی کی مد میں 19 ارب روپے کا استثنا بھی دیا جارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے 5 کھرب 829 ارب روپے ٹیکس محصولات کا ہدف مقرر کیا ہے جو رواں مالی سال کے ہدف کے مقابلے میں 24 فیصد زائد ہے۔حکومت نے نئی سرمایہ کاری پر دیے جانے والے ٹیکس استثنا کو ختم کردیا ہے جس کے نتیجے میں سے 65 ارب روپے کی اضافی ٹیکس آمدنی ہوگی۔

اس کے علاوہ 50 لاکھ روپے مالیت سے زائد کی غیر منقولہ جائیداد کی فروخت پر عائد کیپٹل گین ٹیکس برقرار رہے گا جس کے نتیجے میں حکومت کو 2 ارب روپے اضافی امدنی ہوگی۔ اسی طرح بجلی کے بل جن کی مالیت 25 ہزار روپے سے زائد ہوگی اور ایسے افراد جو ٹیکس فائل نہیں کرتے ان پر 7 اعشاریہ 5 فیصد کے تناسب سے انکم ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
Load Next Story