دباؤ کے باوجود بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا شاہ محمود قریشی
ماضی کے بجلی کے معاہدے نہ تو ہم ختم کرسکتے ہیں اور نہ ہی ان پر نظرثانی کرسکتے ہیں، وزیر خارجہ
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے لیے ہم پر کافی دباوَ تھا لیکن اس کے باوجود بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا۔
ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ رواں سال گندم کی پیدوار بہت اچھی ہوئی ہے، کپاس کی فصل زیادہ اچھی نہیں ہوئی، آئندہ مالی سال کےدوران 29 ارب ڈالر کی ترسیلات زرمتوقع ہیں، حکومت کی توجہ معاشی نمو پر ہے، جس سے غربت کم اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، کورونا کے باوجود ملکی معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں ۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پوراسال مہنگائی بہت بڑا چیلنج رہا، مہنگائی کم کرنے کے لئے اقدامات کیے جارہے ہیں، لوگوں کی فی کس آمدن میں اضافہ ہوا ہے، آمدن میں اضافے سے قوت خرید بڑھے گی، ماضی کے بجلی کے معاہدے نہ تو ہم ختم کرسکتے ہیں اور نہ ہی ان پر نظرثانی کرسکتےہیں ، ہم پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے لیے کافی دباوَ تھا، ہم نے دباؤ کے باوجود بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا، آٹا، گھی اور چینی کی قیمت میں ٹھہراؤ لاکرعوام کی قوت خرید کو بڑھا رہے ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے بجٹ میں ہر حلقے کو رعایت دی ہے، محدود وسائل میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا، ہم نے انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ نہیں کمی کی۔ بجٹ پر اپوزیشن کے نقطہ نظر کو پارلیمنٹ میں سنیں گے۔
ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ رواں سال گندم کی پیدوار بہت اچھی ہوئی ہے، کپاس کی فصل زیادہ اچھی نہیں ہوئی، آئندہ مالی سال کےدوران 29 ارب ڈالر کی ترسیلات زرمتوقع ہیں، حکومت کی توجہ معاشی نمو پر ہے، جس سے غربت کم اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، کورونا کے باوجود ملکی معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں ۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پوراسال مہنگائی بہت بڑا چیلنج رہا، مہنگائی کم کرنے کے لئے اقدامات کیے جارہے ہیں، لوگوں کی فی کس آمدن میں اضافہ ہوا ہے، آمدن میں اضافے سے قوت خرید بڑھے گی، ماضی کے بجلی کے معاہدے نہ تو ہم ختم کرسکتے ہیں اور نہ ہی ان پر نظرثانی کرسکتےہیں ، ہم پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے لیے کافی دباوَ تھا، ہم نے دباؤ کے باوجود بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا، آٹا، گھی اور چینی کی قیمت میں ٹھہراؤ لاکرعوام کی قوت خرید کو بڑھا رہے ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے بجٹ میں ہر حلقے کو رعایت دی ہے، محدود وسائل میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا، ہم نے انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ نہیں کمی کی۔ بجٹ پر اپوزیشن کے نقطہ نظر کو پارلیمنٹ میں سنیں گے۔