کوٹری عدالتی حکم پر زمیندار کی نجی جیل پر چھاپہ 22 ہاری بازیاب

11بچے 4خواتین شامل،3 سال سے ہاریوں سے جبری مشقت کرائی جاتی رہی،عدالت نے آزاد کردیا

11بچے 4خواتین شامل،3 سال سے ہاریوں سے جبری مشقت کرائی جاتی رہی،عدالت نے آزاد کردیا۔ فوٹو: فائل

پولیس نے بااثر زمیندار کی نجی جیل میں3 سال سے قید11بچے 4خواتین سمیت 22 ہاری بازیاب کرالیے۔

ایڈیشنل سیشن جج سیہون کی عدالت میں گنگا رام کولہی کی جانب سے ایس ایس پی جامشورو ایس پی کمپلین سیل جامشورو ایس ایچ او چچر ،سمیت بااثر زمیندار واحد بخش شاہانی اور شریف کے خلاف درخواست دائر کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان نے اس کے خاندان کے 11 بچے4 خواتین سمیت 22افراد کو اپنی نجی جیل میں قید کیا ہوا ہے اور ان سے جبری مشقت لی جارہی ہے۔


عدالت نے ایس ایچ او چچر شاہ نواز ملن کو مزکورہ افراد کی بازیابی کے لیے احکام جاری کیے اور انھیں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جس پر پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مزکورہ افراد کو نجی جیل سے آزاد کرانے کی کوشش کی تو وہاں موجود مسلح افراد نے پولیس سے مزاحمت کی کوشش کی جس پرپولیس کی نفری کم ہونے پر مزید نفری طلب کیے جانے پر مزکورہ افراد موقع سے فرار ہو گئے۔

بازیاب کرائے گئے افراد میں گننا رام کی 45 سالہ بیوی تاجو، 22سالہ بیٹا ال جی ،21 سالہ سوہنی ، 2 سالہ ماروی ،20سالہ اشوک ،18سالہ میران ،دیو ، نونک ،مکیش ،رمیشن ،گووندا ،دابیہ ،مول چند ،ریکھا ، پریمی ،رانی ،ہیرا ،بیمو ،7سالہ بھگوان ،5سالہ پیچن ، 3سالہ ابو ، شامل ہیں۔

پولیس نے مذکورہ افراد کو عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے مزکورہ افراد کو آزاد کر دیا۔اس حوالے سے ایس ایچ او چچر شاہ نواز ملن کا کہنا تھا کہ عدالتی احکام پر نجی جیل میں قید سے آزادی کے بعد عدالت میں پیش کرنے کے بعد انہیں ٹھٹھہ کے علاقے ساکرو روانہ کر دیا گیا ہے۔
Load Next Story