ریفنڈ آرڈر پر 45 دن میں ٹیکس دہندہ کو ادائیگی لازمی قرار دینے کا فیصلہ

تاخیر کی صورت میں ایف بی آر کو زیر التواء ریفنڈ کی رقم پر ٹیکس دہندگان کو کائبور کے برابر منافع فراہم کرنا ہوگا

تاخیر کی صورت میں ایف بی آر کو زیر التواء ریفنڈ کی رقم پر ٹیکس دہندگان کو کائبور کے برابر منافع فراہم کرنا ہوگا (فوٹو : فائل)

حکومت نے ٹیکس دہندگان کو ریفنڈ آرڈر جاری ہونے کے 45 دن کے اندر رقم کی ادائیگی لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایف بی آر کے مطابق تاخیر کی صورت میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے زیر التواء ریفنڈ کی رقم پر ٹیکس دہندگان کو کراچی انٹر بینک آفر ریٹ (کائبور) سالانہ کے برابر منافع فراہم کرنا ہوگا جس کے لیے حکومت نے فنانس بل 2021ء کے ذریعے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء کی سیکشن 67 میں ترمیم تجویز کردی ہے۔


مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس دہندگان کے ریفنڈز کے اجراء کے لیے سیلز ٹیکس ایکٹ کی سیکشن 66 کے تحت ریفنڈ آرڈر پاس ہونے کے بعد 45 دن کے اندر اندر ٹیکس دہندگان کو ریفنڈز کی رقم ادا کرنا ہوگی۔

اگر مقررہ مدت کے دوران ٹیکس دہندہ کو ریفنڈ کی رقم فراہم نہیں کی جاتی تو اس صورت میں ریفنڈ کی رقم پر ٹیکس دہندگان کو کائبور کے برابر سالانہ منافع ادا کیا جائے گا اور یہ ادائیگی ریفنڈ آرڈر کے اجراء کی تاریخ سے ہوگی۔
Load Next Story