افغانستان میں مسلح افراد کے حملوں میں 5 پولیو ورکرز ہلاک 3 زخمی
مارچ میں 3 خاتون پولیو ورکز کی ہلاکت کے بعد معطل کی گئی مہم کو دوبارہ شروع کیا گیا تھا، ڈاکٹر جان محمد
افغانستان کے شہر جلال آباد میں مختلف مقامات پر مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 5 پولیو ورکز کو قتل اور 3 کو زخمی کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنگ زدہ افغانستان کے صوبے ننگرہار میں پولیو مہم کا آغاز گزشتہ روز ہوا تھا تاہم آج دوسرے روز جلال آباد میں تین مقامات پر مسلح افراد نے پولیو ورکز کی ٹیموں پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
ننگرہار میں پولیو مہم کے انچارج ڈاکٹر جان محمد نے میڈیا کو بتایا کہ جلال آباد میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے مجموعی طور پر 5 پولیو ورکز ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والے مرد اہلکار تھے۔
رواں برس مارچ میں جلال آباد میں ہی مسلح افراد نے 3 خاتون پولیو ورکز کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا جس کے بعد پولیو مہم معطل کردی گئی تھی اور اب دوبارہ شروع کی گئی تھی۔
افغانستان سے طالبان اور امریکا کے درمیان امن معاہدے کے تحت دیر سے سہی لیکن غیرملکی فوجیوں کے انخلا کا آغاز ہوگیا ہے جب کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان دوحہ میں مذاکرات کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگئے تاہم امن و امان کی صورت حال اب بھی مخدوش ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنگ زدہ افغانستان کے صوبے ننگرہار میں پولیو مہم کا آغاز گزشتہ روز ہوا تھا تاہم آج دوسرے روز جلال آباد میں تین مقامات پر مسلح افراد نے پولیو ورکز کی ٹیموں پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
ننگرہار میں پولیو مہم کے انچارج ڈاکٹر جان محمد نے میڈیا کو بتایا کہ جلال آباد میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے مجموعی طور پر 5 پولیو ورکز ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والے مرد اہلکار تھے۔
رواں برس مارچ میں جلال آباد میں ہی مسلح افراد نے 3 خاتون پولیو ورکز کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا جس کے بعد پولیو مہم معطل کردی گئی تھی اور اب دوبارہ شروع کی گئی تھی۔
افغانستان سے طالبان اور امریکا کے درمیان امن معاہدے کے تحت دیر سے سہی لیکن غیرملکی فوجیوں کے انخلا کا آغاز ہوگیا ہے جب کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان دوحہ میں مذاکرات کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگئے تاہم امن و امان کی صورت حال اب بھی مخدوش ہے۔