راولپنڈی میں حساس تنصیبات کے قریب خودکش حملے میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 14 افراد جاں بحق

جاں بحق اہلکاروں نماز جنازہ میں پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سمیت کئی اعلیٰ عسکری حکام نے شرکت کی۔

خوکش بمبار کی عمر 18 سے 20 سال کے درمیان تھی، پولیس فوٹو؛ رائٹرز

آر اے بازار میں حساس تنصیبات کے قریب خودکش حملے کے نتیجے میں 6 اہلکاروں سمیت14 افراد جاں بحق جب کہ 16 زخمی ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پیر کی صبح 7 بج کر 40 منٹ پر 18 سے 20 سال کے نیلی جیکٹ اور شلوار قمیض پہنے ایک نوجوان نے ٹی چوک کے قریب فوجی اہلکاروں کے ایک گروپ کے پاس پہنچ کر اپنے آپ کو اڑا لیا، دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے کے نتیجے میں پاک فوج کے 7 اہلکار حوالدار محمد اکرم، حوالدار محمد اصغر، نائیک محمد عمران، نائیک محمد انور ، نائیک غلام مصطفی، سپاہی محمد عابد، سپاہی شاہین بادشاہ سمیت جی ایچ کیو راولپنڈی میں تعینات سول انجینیئر محمد صدیق، جی ایچ کیو میں تعینات سول ملازم عابد حسین، مقامی کالج کا طالب علم مبشر مشتاق اور گلوبل کالج آف سائنس کا ملازم محمد زبیر اور ایک نامعلوم شخص دم توڑ گئے، اس کے علاوہ جاں بحق ہونے والوں میں ایک کم عمر بچہ عمر رفیق چوتھی جماعت کا طالب علم بتایا جاتا ہے جبکہ دھماکے میں شدید زخمی ہونے والی شہلا بی بی نامی خاتون اسپتال میں دم توڑ گئیں۔


جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو سی ایم ایچ راولپنڈی، ڈسڑکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال اور کنٹونمنٹ بورڈ اسپتال منتقل کیا گیا، دھماکے میں زخمی ہونے والے 32 افراد پاک فوج کے اہلکاروں جی ایچ کیو اور دیگر اداروں میں تعینات ملازم اور چند طالب علم شامل ہیں جن میں 4 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ جاں بحق افراد کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ان کے جسد خاکی آبائی علاقوں میں بھجوا دیئے گئے ہیں، نماز جنازہ میں پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سمیت کئی اعلیٰ عسکری حکام نے شرکت کی۔

سیکیورٹی اداروں اور پولیس نے جائے وقوعہ پر زخمی ہونے والے ایک افغانی باشندے ظاہر شاہ سے ملنے آنے والے3 دیگر افراد عزت خان، شیر علی اور رحمت خان کو تحویل میں لے کر پوچھ گچھ شروع کردی ہے، جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کی جسم کی باقیات میں سے ایک پیر اور کچھ دیگر اعضا کے علاوہ دستی بم کے چند ٹکڑے بھی ملے ہیں، آر پی او راولپنڈی اختر عمر حیات لالیکا کے مطابق دستی بم کہاں کا بنا ہوا ہے اس حوالے سے ماہرین جائزہ لے رہے ہیں۔

خود کش حملے کی ایف آئی آر متعلقہ تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلی گئی ہے جبکہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
Load Next Story