جوبائیڈن کی ولادی میر پوٹن سے ملاقات بیدخل سفیروں کی واپسی پر اتفاق

جو بائیڈن اور ولادی میر پوٹن کے درمیان ملاقات 3 گھنٹے سے زائد جاری رہی

جو بائیڈن اور ولادی میر پوٹن کے درمیان ملاقات 4 گھنٹے سے زائد جاری رہی

جوبائیڈن اور ولادی میر پوٹن کے درمیان ملاقات میں بیدخل سفیروں کی واپسی پر اتفاق ہوا ہے تاہم دونوں ممالک کے درمیان اب بھی تلخیاں موجود ہے۔

جینوا میں گزشتہ روز امریکی صدر جوبائیڈن اور روسی صدر ولادی میر پوٹن کے درمیان ملاقات ہوئی، 3 گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی ملاقات میں دیرینہ تنازعات سمیت دیگر امور پر بات چیت کی گئی جب کہ دونوں صدور نے اپنے اپنے ممالک سے بیدخل سفیروں کی واپسی پر بھی اتفاق کیا ہے۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک نے ہتھیاروں کے پھیلاؤ میں کمی لانے اور سائبر سیکیورٹی جیسے مسائل پر بات چیت شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا۔


خبررساں ادارے کے مطابق روسی صدر نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ امریکی صدر سے ملاقات مثبت رہی تاہم روسی حزب اختلاف رہنما اور یوکرین کی سرحد کے قریب روسی افواج کی تعداد میں اضافہ سے متعلق امریکی تحفظات کو مسترد کرتے ہیں، امریکا کو کوئی حق نہیں کہ وہ اس معاملے پر ماسکو کو لیکچر دے جب کہ امریکا پر واضح کیا ہے کہ سائبر حملوں میں روس کا کوئی کردار نہیں۔

دوسری جانب امریکی صدر نے الگ پریس کانفرنس میں کہا کہ روسی صدر کو بتایا ہے کہ امریکا کا ایجنڈا روس کے خلاف نہیں بلکہ یہ امریکیوں کے لیے ہے، اسکے علاوہ روسی صدر پر امریکی مفادات سمیت سائبر سیکیورٹی کے مسائل کو اٹھاتے ہوئے اس بات کو بھی واضح کیا ہے کہ اگر روس نے اس مسائل پر کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کی تو امریکا ضرور جواب دے گا۔
Load Next Story