رنگ روڈ منصوبے میں کرپشن قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی 43 آڈٹ پیراز جاری
لینڈایکوزیشن میں اسٹرکچرزکی مالیت کاغلط تعین کیاگیا،مالکان کوزائد ادائیگیوں سے قومی خزانے کوکروڑوں روپے کانقصان پہنچا۔
ڈائریکٹر جنرل ورکس آڈٹ نے راولپنڈی رنگ روڈ کے روٹ کی الائنمنٹ اور لینڈ ایکوزیشن کے پرائسز میں کرپشن، کرپٹ پریکٹس، قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزیوں قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کی تصدیق کردی جب کہ آڈٹ ٹیم نے 43 آڈٹ پیراز جاری کر دیے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر مراد رفیق نے 53 صفحات کی اسپیشل آڈٹ انسپکشن رپورٹ تیار کی آڈٹ پیرا ایک کے مطابق رنگ روڈ لینڈ ایکوزیشن میں اسٹرکچرز کی مالیت کا غلط تعین کرنے سے قومی خزانے سے 3 کروڑ 24 لاکھ 56 ہزار 580 روپے اضافی ادا ہوئے، 87 مالکان کو 3 کروڑ روپے سے زائد رقم اضافی ادا کی گی۔
پیرا3 ۔موضع لوسر میں گھر نمبر 12 کی باونڈری وال کی مد میں دو لاکھ 93 ہزار 43 روپے اضافی ادا کیے گے، آڈٹ پیرا4 تیرہ ہاوسنگ سوسائیٹیز کو لینڈ ایکوزیشن کی مد میں 5کروڑ 6 لاکھ 80 ہزار 200 روپے اضافی ادا کیے گے۔
آڈٹ پیرا12 ، موضع مورت میں 1123 کنال زمین مارکیٹ اضافی ریٹ پر ایکوائر کرکے 8 کروڑ 35 لاکھ 2 ہزار کا نقصان پہنچایا گیا اٹک میں لینڈ ایکوزیشن ایوارڈ میں سرکاری زمین سرکار کے لیے ایکوائر کرنے کی مد میں 1کروڑ 29 لاکھ 61 ہزار 700روپے رکھے گئے۔
رنگ روڈ پر ہکلا ڈی آئی خان انٹرچینج بنانے سے 540.500 ملین کا سرکاری خزانے کو نقصان ہونا تھا، اڈٹ پیرا 17، لینڈ کولیکٹر نے 116 کنال 9 مرلے سرکاری زمین اتحاد سٹی کو ٹرانسفر کرکے بے ضابطگی کی، آڈٹ پیرا18 ، پروجیکٹ منیجمینٹ یونٹ نے رنگ روڈ آڈٹ 2019-20 اعتراضات کی خلاف ورزیاں بھی کیں۔
پیرا 23، رنگ روڈ منصوبہ کی کنسٹریکشن کاسٹ میں سرکاری خزانے کو 4.645 ارب روپے نقصان پہنچانے کی کوشش کی گی ، پیرا24 ،زیرک اور سی اینڈ ڈبلیو کو ایک ہی کام میوٹیشن کے لیے 78 لاکھ 83 ہزار روپے ادا کیے گے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق لینڈ کولیکٹر وسیم تابش نے اٹک میں غیر قانونی طور پر لینڈ ایکوائر پراسس میں 2.063 ارب روپے ادا کیے، راولپنڈی رنگ روڈ الائنمنٹ منظوری سے پہلے پی سی 1 منظور کیا گیا۔
آڈٹ پیرا 35 کے مطابق موضع کنیال میں 12.150 ملین روپے میں ایکوائر کی گی زمین کمپنی کے بجائے میجر ریٹائرڈ مخدوم حسین کو ادا کی گی، پیرا36 ، سنگجانی انٹرچینج پر اضافی لوپ دے کر سرکاری خزانے کو 250 ملین روپے نقصان ہوسکتا تھا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر مراد رفیق نے 53 صفحات کی اسپیشل آڈٹ انسپکشن رپورٹ تیار کی آڈٹ پیرا ایک کے مطابق رنگ روڈ لینڈ ایکوزیشن میں اسٹرکچرز کی مالیت کا غلط تعین کرنے سے قومی خزانے سے 3 کروڑ 24 لاکھ 56 ہزار 580 روپے اضافی ادا ہوئے، 87 مالکان کو 3 کروڑ روپے سے زائد رقم اضافی ادا کی گی۔
پیرا3 ۔موضع لوسر میں گھر نمبر 12 کی باونڈری وال کی مد میں دو لاکھ 93 ہزار 43 روپے اضافی ادا کیے گے، آڈٹ پیرا4 تیرہ ہاوسنگ سوسائیٹیز کو لینڈ ایکوزیشن کی مد میں 5کروڑ 6 لاکھ 80 ہزار 200 روپے اضافی ادا کیے گے۔
آڈٹ پیرا12 ، موضع مورت میں 1123 کنال زمین مارکیٹ اضافی ریٹ پر ایکوائر کرکے 8 کروڑ 35 لاکھ 2 ہزار کا نقصان پہنچایا گیا اٹک میں لینڈ ایکوزیشن ایوارڈ میں سرکاری زمین سرکار کے لیے ایکوائر کرنے کی مد میں 1کروڑ 29 لاکھ 61 ہزار 700روپے رکھے گئے۔
رنگ روڈ پر ہکلا ڈی آئی خان انٹرچینج بنانے سے 540.500 ملین کا سرکاری خزانے کو نقصان ہونا تھا، اڈٹ پیرا 17، لینڈ کولیکٹر نے 116 کنال 9 مرلے سرکاری زمین اتحاد سٹی کو ٹرانسفر کرکے بے ضابطگی کی، آڈٹ پیرا18 ، پروجیکٹ منیجمینٹ یونٹ نے رنگ روڈ آڈٹ 2019-20 اعتراضات کی خلاف ورزیاں بھی کیں۔
پیرا 23، رنگ روڈ منصوبہ کی کنسٹریکشن کاسٹ میں سرکاری خزانے کو 4.645 ارب روپے نقصان پہنچانے کی کوشش کی گی ، پیرا24 ،زیرک اور سی اینڈ ڈبلیو کو ایک ہی کام میوٹیشن کے لیے 78 لاکھ 83 ہزار روپے ادا کیے گے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق لینڈ کولیکٹر وسیم تابش نے اٹک میں غیر قانونی طور پر لینڈ ایکوائر پراسس میں 2.063 ارب روپے ادا کیے، راولپنڈی رنگ روڈ الائنمنٹ منظوری سے پہلے پی سی 1 منظور کیا گیا۔
آڈٹ پیرا 35 کے مطابق موضع کنیال میں 12.150 ملین روپے میں ایکوائر کی گی زمین کمپنی کے بجائے میجر ریٹائرڈ مخدوم حسین کو ادا کی گی، پیرا36 ، سنگجانی انٹرچینج پر اضافی لوپ دے کر سرکاری خزانے کو 250 ملین روپے نقصان ہوسکتا تھا۔