تھپڑ کھانے کے بعد آپ کیسا محسوس کر رہے ہیں بچی کا فرانسیسی صدر سے سوال
8 جون کو ایک نوجوان نے ہاتھ ملانے کے بعد فرانسیسی صدر کو تھپڑ رسید کردیا تھا
ISLAMABAD:
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کو اسکول کے دورے کے موقع پر اس وقت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا جب ایک بچی نے پوچھا کہ تھپڑ کھانے کے بعد آپ کی طبیعت کیسی ہے۔
فرانسیسی میڈیا کے مطابق صدر ایمانوئیل میکرون وبا کے بعد معمولات زندگی کی بحالی پر اسکولوں اور ریسٹورینٹس کا دورہ کر رہے ہیں ایسے ہی ایک دورے کے دوران دس روز قبل ایک نوجوان نے مصافحہ کرنے کے بعد صدر کے منہ پر تھپڑ رسید کردیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : فرانسیسی صدر کے منہ پر تھپڑ رسید کرنے والا شخص کون ہے ؟
فرانسیسی اخبار "لی فیگارو" کے مطابق گزشتہ روز بھی جب صدر میکرون بوائس ڈی پکارڈی قصبے کے ایک اسکول کا دورہ کر رہے تھے تو براہ راست نشریات کے دوران طالب علم نے سوال پوچھا کہ '' جناب صدر آپ تھپڑ کھانے کے بعد کیسا محسوس کر رہے ہیں اور آپ کی طبیعت کیسی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : نوجوان نے سرعام فرانسیسی صدر کو تھپڑ جڑ دیا
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکروں نے بچی کی جانب مسکراتے ہوئے دیکھا اور جواب دیا کہ میں ٹھیک ہوں البتہ تھپڑ مارنا کوئی تفریحی عمل نہیں تھا اور یہ اچھی بات نہیں ہوتی ہے۔ کسی کو بھی اس طرح تھپڑ مارنا کبھی بھی اچھا نہیں ہوتا یہاں تک کہ اسکول کے صحن میں بھی یہ اچھا عمل نہیں ہے۔ جس نے مجھے تھپڑ مارا وہ ٹھیک نہیں تھا۔
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کو اسکول کے دورے کے موقع پر اس وقت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا جب ایک بچی نے پوچھا کہ تھپڑ کھانے کے بعد آپ کی طبیعت کیسی ہے۔
فرانسیسی میڈیا کے مطابق صدر ایمانوئیل میکرون وبا کے بعد معمولات زندگی کی بحالی پر اسکولوں اور ریسٹورینٹس کا دورہ کر رہے ہیں ایسے ہی ایک دورے کے دوران دس روز قبل ایک نوجوان نے مصافحہ کرنے کے بعد صدر کے منہ پر تھپڑ رسید کردیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : فرانسیسی صدر کے منہ پر تھپڑ رسید کرنے والا شخص کون ہے ؟
فرانسیسی اخبار "لی فیگارو" کے مطابق گزشتہ روز بھی جب صدر میکرون بوائس ڈی پکارڈی قصبے کے ایک اسکول کا دورہ کر رہے تھے تو براہ راست نشریات کے دوران طالب علم نے سوال پوچھا کہ '' جناب صدر آپ تھپڑ کھانے کے بعد کیسا محسوس کر رہے ہیں اور آپ کی طبیعت کیسی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : نوجوان نے سرعام فرانسیسی صدر کو تھپڑ جڑ دیا
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکروں نے بچی کی جانب مسکراتے ہوئے دیکھا اور جواب دیا کہ میں ٹھیک ہوں البتہ تھپڑ مارنا کوئی تفریحی عمل نہیں تھا اور یہ اچھی بات نہیں ہوتی ہے۔ کسی کو بھی اس طرح تھپڑ مارنا کبھی بھی اچھا نہیں ہوتا یہاں تک کہ اسکول کے صحن میں بھی یہ اچھا عمل نہیں ہے۔ جس نے مجھے تھپڑ مارا وہ ٹھیک نہیں تھا۔