بجٹ کے بعد ملک میں مہنگائی نے پھر سر اٹھانا شروع کردیا
بجٹ پیش ہونے کے بعد حالیہ ہفتے کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.28 فیصد اضافہ ہوا ہے اور سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی اوسط شرح بڑھ کر 14.52 فیصد ہوگئی ہے۔
بجٹ سے ایک روز قبل ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں0.59 فیصد کمی واقع ہوئی تھی حالیہ ہفتے کے دوران 27 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں جبکہ 9 سستی ہوئیں اور 21 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران جن 27اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں ٹماٹر ، پیاز،لہسن،مٹن ، بیف،گڑ، چکن، آلو، گھی، انرجی سیور،صابن، آٹا، پٹرولیم مصنوعات اور تازہ دودھ سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں۔ جن 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں انڈے، چینی،ایل پی جی ،دال ماش ، دال چنا اوردال مونگ سمیت دیگر اشیاء شامل ہیں البتہ 21اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق سترہ جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک میں ٹماٹر ، پیاز،لہسن،مٹن ، بیف،گڑ، چکن، آلو، گھی، انرجی سیور،صابن، آٹا، پٹرولیم مصنوعات اور تازہ دودھ سمیت 27 اشیائے ضروریہ مہنگی جبکہ انڈے، چینی،ایل پی جی ،دال ماش ، دال چنا اوردال مونگ سمیت9 اشیائے ضروریہ سستی ہوئی ہیں اور21اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
اس حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں17جون 2021 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے انڈیکس میں ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 0.28 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ حساس قیمتوں کے اعشاریہ(ایس پی آئی) کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح 14.52فیصد رہی ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ ہفتے کے دوران چکن قیمتوں میں6.28فیصد ، ٹماٹر کی قیمتوں میں 14.76 فیصد،لہسن 4.72 فیصد ، آلو 2.01 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ دال مونگ کی قیمت میں 1.85 فیصد، چینی 0.18 فیصد اور دال ماش کی قیمتوں میں 1.26 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
اعدادوشمار کا جائزہ لیں تو پتہ چلتا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 16.61 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 13.61 فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 13.12 فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 13.49 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 14.27 فیصد اضافہ ہوا ہے۔