زرعی ملک ہونے کے باوجود اجناس کی درآمدات میں 24 فیصد اضافہ
رواں مالی سال میں جولائی سے مئی کے دوران 157 ارب 78 کروڑ کی گندم درآمد کی گئی، رپورٹ
زرعی ملک ہونے کے باوجود رواں مالی سال کے گیارہ ماہ کےدوران پاکستان نے مجموعی طور پر 12 سو ارب کی اشیائے خوردونوش درآمد کی ہیں جو کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 24 فیصد زیادہ ہیں۔
وفاقی ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اشیائے خوردونوش کے درآمدی بل کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں جولائی سے مئی کے دوران 157 ارب 78 کروڑ کی گندم درآمد کی گئی، یکم جولائی 2020 سے مئی 2021 تک 36 لاکھ 12 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد ہوئی۔ جولائی سے مئی کے دوران 86 ارب روپے کی چائے کی پتی درآمد کی گئی۔
دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کے دوران اب تک 99 ارب روپے کی مختلف دالیں درآمد کی گئی ہیں، دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران 382 ارب روپے کا پام آئل درآمد ہوا جب کہ32 ارب روپے کے مصالحہ جات، 12 ارب کے خشک میوہ جات درآمد کیے گئے، جب کہ اسی عرصے کے دوران 28 ارب روپے کا دودھ، کریم و دیگر اشیادرآمد کی گئیں، یکم جولائی 2020 سے مئی 2021 تک تقریباً 21 ارب کی چینی درآمد ہوئی ہے۔
وفاقی ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اشیائے خوردونوش کے درآمدی بل کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں جولائی سے مئی کے دوران 157 ارب 78 کروڑ کی گندم درآمد کی گئی، یکم جولائی 2020 سے مئی 2021 تک 36 لاکھ 12 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد ہوئی۔ جولائی سے مئی کے دوران 86 ارب روپے کی چائے کی پتی درآمد کی گئی۔
دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کے دوران اب تک 99 ارب روپے کی مختلف دالیں درآمد کی گئی ہیں، دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران 382 ارب روپے کا پام آئل درآمد ہوا جب کہ32 ارب روپے کے مصالحہ جات، 12 ارب کے خشک میوہ جات درآمد کیے گئے، جب کہ اسی عرصے کے دوران 28 ارب روپے کا دودھ، کریم و دیگر اشیادرآمد کی گئیں، یکم جولائی 2020 سے مئی 2021 تک تقریباً 21 ارب کی چینی درآمد ہوئی ہے۔