کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز ایک ہفتے کیلئے بند
سوئی سدرن کمپنی صوبے میں گیس لوڈ مینجمنٹ پلان میں بری طرح ناکام ہوگئی
گیس کی پیداوار میں خود کفیل صوبہ سندھ میں گیس بحران انتہائی شدت اختیار کرگیا۔
سندھ میں گیس بحران شدت اختیار کردیا ہے جب کہ ایل این جی کی در آمد بھی تعطل کا شکار ہے، سوئی سدرن کمپنی صوبے میں گیس لوڈ مینجمنٹ پلان میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ صوبے میں صنعتوں اور سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی معطل ہے جب کہ گھریلو صارفین کو بھی گیس کی قلت، کم پریشر اور زائد بلوں کا سامنا ہے۔ گیس بحران کے سبب کمپنی نے صوبے بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو ایک ہفتہ کیلئے گیس کی فراہمی بند کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔
ترجمان ایس ایس جی کے مطابق صوبے بھر کے سی این جی اسٹیشنز کو پیر کی رات 12 بجے سے منگل 29 جون کی صبح 8 بجے تک 176 گھنٹوں کیلئے گیس فراہمی بند رہے گی۔ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے طویل گیس بندش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کی عوام اور سی این جی اسٹیشن مالکان کے ساتھ زیادتی بند کی جائے۔
ایس ایس جی سی کے مطابق سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا فیصلہ وفاقی حکومت کے حکم پر کیا گیا ہے، ہمیں آر ایل این جی پر دباؤ ڈال کر اور ہماری انڈسٹری کے کچھ لوگوں کو ملا کر جبری منتقل کیا گیا، وعدہ یہ تھا کہ آر ایل این جی پر لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود کوئی بہتری نہیں ہوئی، کیپٹیو پاور کو بلا تعطل گیس کی فراہمی جاری ہے، ایس ایس جی سی کے پورے نیٹ ورک میں 1250 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے جس میں سے سی این جی صرف 32 ایم ایم سی ایف ڈی لے رہی ہے،اتنی کم کھپت کے باوجود سب سے پہلے سی این جی کو بند کیا جاتا ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے۔
سندھ میں گیس بحران شدت اختیار کردیا ہے جب کہ ایل این جی کی در آمد بھی تعطل کا شکار ہے، سوئی سدرن کمپنی صوبے میں گیس لوڈ مینجمنٹ پلان میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ صوبے میں صنعتوں اور سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی معطل ہے جب کہ گھریلو صارفین کو بھی گیس کی قلت، کم پریشر اور زائد بلوں کا سامنا ہے۔ گیس بحران کے سبب کمپنی نے صوبے بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو ایک ہفتہ کیلئے گیس کی فراہمی بند کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔
ترجمان ایس ایس جی کے مطابق صوبے بھر کے سی این جی اسٹیشنز کو پیر کی رات 12 بجے سے منگل 29 جون کی صبح 8 بجے تک 176 گھنٹوں کیلئے گیس فراہمی بند رہے گی۔ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے طویل گیس بندش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کی عوام اور سی این جی اسٹیشن مالکان کے ساتھ زیادتی بند کی جائے۔
ایس ایس جی سی کے مطابق سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا فیصلہ وفاقی حکومت کے حکم پر کیا گیا ہے، ہمیں آر ایل این جی پر دباؤ ڈال کر اور ہماری انڈسٹری کے کچھ لوگوں کو ملا کر جبری منتقل کیا گیا، وعدہ یہ تھا کہ آر ایل این جی پر لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود کوئی بہتری نہیں ہوئی، کیپٹیو پاور کو بلا تعطل گیس کی فراہمی جاری ہے، ایس ایس جی سی کے پورے نیٹ ورک میں 1250 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے جس میں سے سی این جی صرف 32 ایم ایم سی ایف ڈی لے رہی ہے،اتنی کم کھپت کے باوجود سب سے پہلے سی این جی کو بند کیا جاتا ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے۔