نئی قومی سلامتی پالیسی پروزرا کی کم علمیوزیراعظم برہم
وزرا کی کم علمی اور مناسب تیاری نہ ہونے پر وزیراعظم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سرزنش کی
وفاقی کابینہ کے پیر کوہونے والے اجلاس میں نئی قومی سلامتی پالیسی پروزرا کی کم علمی اور مناسب تیاری نہ ہونے پر وزیراعظم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سرزنش کی اور متعلقہ حکام کو اہم قومی معاملے پر باہمی مشاورت اور تعاون میں اضافے کی ہدایت کی۔
پیرکو وفاقی کابینہ کا ایک انتہائی اہم اجلاس وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہوا جس میں نئی قومی سلامتی پالیسی پر مفصل بحث اور اس کی منظوری دینا ایجنڈے میں شامل تھی۔ وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان اور سیکریٹری داخلہ نے اجلاس کو نئی قومی سلامتی پالیسی پر بریفنگ بھی دی ۔اجلاس کی اندرونی کہانی سے باخبر ذرائع نے بتایاکہ وفاقی وزیراور سیکریٹری داخلہ کی جانب سے دی گئی بریفنگ کے بارے میں دیگرمتعلقہ وزارتوں کے وزرا اور حکام مکمل طور پرتیار اور باعلم نہیں تھے۔خصوصا وزارت قانون کے افسران اور وزیر نئی قانون سازی سے پیدا ہونے والی صورتحال اور اثرات کے بارے میں کابینہ کی تسلی نہ کرسکے اس کے علاوہ ذرائع نے بتایا کہ مختلف وزیر بھی اس پالیسی کے بارے میں پوری باخبر نہیں تھے۔
جس پر نواز شریف نے وزرا کے باہمی روابط اور تعلقات کار پر تشویش اور اظہار برہمی کیا انھوں نے وزرا کو آپس میں تعلقات کار بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی مزید برآں ذرائع نے بتایاکہ کابینہ کے اجلاس میں جونہی چوہدری نثار علی نے بریفنگ ختم کی تومختلف وزیروں نے اس پراعتراضات شروع کردیے اور انھوں نے نئی قومی سلامتی پالیسی کے نقائص کو اجاگر کیا جس پر وزیراعظم نے وزیروں کو ہدایت کی کہ وہ اس بارے میں تیار ہوکر اگلے اجلاس میں آئیں وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب سے جب اس بارے میں بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کا اجلاس آئندہ چند روز میں ہوگا جس میں قومی سلامتی پالیسی کے بارے میں مختلف وزارتیں اپنا موقف پیش کریں گی اور توقع ہے کہ اسی اجلاس میں پالیسی کومنظورکرلیا جائے گا۔
پیرکو وفاقی کابینہ کا ایک انتہائی اہم اجلاس وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہوا جس میں نئی قومی سلامتی پالیسی پر مفصل بحث اور اس کی منظوری دینا ایجنڈے میں شامل تھی۔ وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان اور سیکریٹری داخلہ نے اجلاس کو نئی قومی سلامتی پالیسی پر بریفنگ بھی دی ۔اجلاس کی اندرونی کہانی سے باخبر ذرائع نے بتایاکہ وفاقی وزیراور سیکریٹری داخلہ کی جانب سے دی گئی بریفنگ کے بارے میں دیگرمتعلقہ وزارتوں کے وزرا اور حکام مکمل طور پرتیار اور باعلم نہیں تھے۔خصوصا وزارت قانون کے افسران اور وزیر نئی قانون سازی سے پیدا ہونے والی صورتحال اور اثرات کے بارے میں کابینہ کی تسلی نہ کرسکے اس کے علاوہ ذرائع نے بتایا کہ مختلف وزیر بھی اس پالیسی کے بارے میں پوری باخبر نہیں تھے۔
جس پر نواز شریف نے وزرا کے باہمی روابط اور تعلقات کار پر تشویش اور اظہار برہمی کیا انھوں نے وزرا کو آپس میں تعلقات کار بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی مزید برآں ذرائع نے بتایاکہ کابینہ کے اجلاس میں جونہی چوہدری نثار علی نے بریفنگ ختم کی تومختلف وزیروں نے اس پراعتراضات شروع کردیے اور انھوں نے نئی قومی سلامتی پالیسی کے نقائص کو اجاگر کیا جس پر وزیراعظم نے وزیروں کو ہدایت کی کہ وہ اس بارے میں تیار ہوکر اگلے اجلاس میں آئیں وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب سے جب اس بارے میں بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کا اجلاس آئندہ چند روز میں ہوگا جس میں قومی سلامتی پالیسی کے بارے میں مختلف وزارتیں اپنا موقف پیش کریں گی اور توقع ہے کہ اسی اجلاس میں پالیسی کومنظورکرلیا جائے گا۔