ہراسانی کیس چیئرمین پولیٹکل سائنس اسلامیہ یونیورسٹی پشاور کی اپیل پر جلد فیصلے کا حکم

ایسے واقعات ہوتے رہے تو پھر یونیورسٹی میں طالبعلم آئیں گے اور نہ کوئی ملازمت کے لئے آئے گا، عدالت

ایسے واقعات ہوتے رہے تو پھر یونیورسٹی میں طالبعلم آئیں گے اور نہ کوئی ملازمت کے لئے آئے گا، عدالت

پشاور ہائیکورٹ نے گورنر شاہ فرمان کو ہراسانی کیس میں اسلامیہ یونیورسٹی پشاور کے شعبہ پولیٹکل سائنس کے چیئرمین کو ہٹانے کے خلاف اپیل پر جلد فیصلے کا حکم دیا ہے۔

ہائیکورٹ میں اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں خواتین کی ہراسانی کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس قیصر رشید خان نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ایسے واقعات کا ہونا افسوسناک ہے، ایسے واقعات ہوتے رہے تو پھر یونیورسٹی میں طالبعلم آئیں گے اور نہ کوئی ملازمت کے لئے آئے گا۔


درخواست گزار وکیل عیسی خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ صوبائی محتسب نے انکوائری کرکے چیئرمین پولیٹکل سائنس ڈیپارٹمنٹ کو ہٹانے کی ہدایت کردی ہے، وہ ہراسمنٹ میں ملوث پائے گئے ہیں، انہوں نے اس فیصلے کے خلاف گورنر کو اپیل کی ہے جس کو دو ماہ ہوگئے لیکن اس پر بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔

عدالت نے کہا کہ یونیورسٹی میں ایسے واقعات روکنے کے لئے کیا اقدامات کئے ہیں، اس کی رپورٹ پیش کی جائے۔ عدالت نے گورنر کو چیئرمین پولیٹکل سائنس ڈیپارٹمنٹ کی اپیل پر جلد فیصلہ کرنے اور یونیورسٹی سنڈیکیٹ کو ملوث افراد کے خلاف کارروائی مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 14 جولائی تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں ہراسمنٹ کے خلاف طالبات نے 11 نومبر 2020 کو احتجاج کیا تھا۔
Load Next Story