فلم ’’زندگی تماشا‘‘ کو ریلیز کی اجازت دینے کا فیصلہ

فلم کی نمائش کیخلاف ایک مذہبی جماعت نے مظاہروں کی کال دی تھی، فلمساز

فلم کی نمائش کیخلاف ایک مذہبی جماعت نے مظاہروں کی کال دی تھی، فلمساز۔ (فائل فوٹو)

WASHINGTON:
وزارت اطلاعات و نشریات نے ملک کے معروف فلمساز اور اداکار سرمد کھوسٹ کی فلم 'زندگی تماشا' کو ملک بھر کے سنیماؤں میں نمائش کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ملک کی انتہا پسند جماعتوں کی طرف سے فلم کی عکس بندی پر پابندی عائد کرنے کا کہا گیا تھا، فلم سنسر بورڈ اسلام آباد نے فلم کی نمائش روک دی تھی، اس بارے میں سرمد کھوسٹ نے سینسر بورڈ کو تحریر ی طو رپر آگاہ کیا تھا کہ ان کی آنے والی فلم 'زندگی تماشا' کو نمائش کی منظوری دیے جانے کے باوجود ملک میں اس کی ریلیز روکنے کی کوششیں کی جا رہی ہے۔

سرمد کھوسٹ نے کہا کہ فلم کو پاکستان بھر میں نمائش کے لیے پیش کرنے کے خلاف ایک مذہبی جماعت کی جانب سے مظاہروں کی کال بھی دی تھی، فلم میں کچھ بھی توہین آمیز یا بدنیتی پر مبنی نہیں ہے، میں نے فلم کو دوبارہ جائزے کے لیے سینسر بورڈ کو پیش کیا اور ایک مرتبہ پھر صرف شکایت گزاروں کو خوش کرنے کے لیے معمولی سی تبدیلی کے ساتھ فلم دوبارہ نمائش کے لیے منظور کر دی گئی۔


فلمساز نے کہا کہ پہلے یہ فلم ملک کے تینوں سینسر بورڈز سے پاس کروائی اور بعد میں صرف ڈھائی منٹ کے ٹریلر کو دیکھ کر کچھ لوگوں نے مفروضوں کی بنیاد پر اس کے خلاف شکایت درج کروائی، یہ فلم کسی فرقے یا مسلک کے بارے میں نہیں ہے اور اس فلم کا مرکزی موضوع صرف عدم برداشت ہے۔

فلم سنسر بورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ فلم میں موجود کچھ حصوں کو سنسر کرکے فلم سے کاٹ دیا گیا ہے اور جلد اس فلم کو نمائش کے لئے پیش کردیا جائے گا،اس فلم کو نیا سنسر سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا ۔

خیال رہے کہ این سی او سی کی جانب سے سنیما ہالز 30جون سے عوام کی تفریح کے لئے کھول دیے جائیں گے۔

 
Load Next Story