شکست کی دلدل سے نکل کر پاکستان کا زور دار پنچحریف ناک آؤٹ
سیریزمیں پہلاموقع پانیوالےبیٹسمین کی سنچری،کپتان کےناقابل شکست68رنز،کم روشنی کےسبب فلڈلائٹس آن کرکےمقابلہ مکمل کیاگیا
شکست کی دلدل سے نکل کرپاکستان نے زوردارپنچ سے سری لنکا کو ناک آئوٹ کر دیا، شارجہ میں سنچری میکر اظہر علی اور ففٹی بنانے والے مصباح الحق کی عمدہ بیٹنگ نے انہونی کو ہونی میں بدل دیا،4دن کی چاندنی کے بعد مہمان ٹیم کے کیمپ میں ''اندھیرا'' چھا گیا، منفی ہتھکنڈے بھی کسی کام نہ آ سکے۔
میزبان ٹیم نے انتہائی سنسنی خیز معرکے میں302 کا ہدف 5وکٹ پر حاصل کیا، 5 وکٹ سے فتح کی بدولت سیریز بھی1-1سے ڈرا ہوگئی، سرفراز احمدکو بیٹنگ آرڈر میں پانچویں نمبر پر ترقی دینے کی حکمت عملی کامیاب رہی، سورنگا لکمل نے تین وکٹیں لیں، کم روشنی کے سبب فلڈ لائٹس آن کر کے مقابلہ مکمل کیا گیا۔ اس سے قبل وقت ضائع کرنے کی پالیسی پر کاربند سری لنکن ٹیم 102 اوورز میں 214 رنز بناکر آئوٹ ہوگئی، پرسنا جے وردنے 49 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، عبدالرحمان نے 4 جبکہ محمد طلحہ اور سعید اجمل نے 3، 3 وکٹیں لیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے 4 دن اور ایک سیشن کے انتہائی بے لطف کھیل کے بعد اچانک میچ کا ٹیمپو تیز کرتے ہوئے 5 وکٹ سے ناقابل فراموش کامیابی سمیٹ لی۔
یوں سیریز 1-1 سے برابر ہو گئی، گرین کیپس نے 57.3 اوورز میں 302 کا ہدف حاصل کرکے سری لنکا کو تمام تر منفی ہتھکنڈوں سمیت شکست کے گڑھے میں پھینک دیا، ٹیم نے ہدف کا تعاقب تیزی سے شروع کیا،ساتویں اوور میں اسکور 35تک پہنچ گیا، ایسے میں احمد شہزاد، لکمل کی سلو گیند کو درست انداز میں ہٹ نہ کرسکے جس کا خمیازہ ڈیپ مڈ وکٹ پر کرونا رتنے کے ہاتھوں کیچ کی صورت میں بھگتنا پڑا، انھوں نے 21 رنز بنائے، اسی انفرادی اسکور پر خرم بھی لکمل کا شکار بنے، وکٹ کیپر پرسنا جے وردنے نے لیگ سائیڈ کی جانب کیچ لیا، اظہر علی اور یونس خان نے سنگل ڈبلز پر توجہ دیتے ہوئے 12.4 اوورز میں 49 رنز جوڑے، یونس جب میتھیوز کی گیند کو پل کرنے کی کوشش میں مڈوکٹ پر سنگاکارا کا کیچ بنے تو پاکستان کا اسکور 3 وکٹ پر97 تھا، 29 رنز بنانے والے سینئر بیٹسمین کی رخصتی کے باوجود ٹیم نے دفاعی پوزیشن اختیار نہ کی، سرفراز کو پانچویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے بھیجا گیا۔
انھوں نے خاص طور پر رنگانا ہیراتھ کو نشانہ بنایا جنھوں نے اپنے 19 اوورز میں زیادہ تر آئوٹ سائیڈ لیگ اسٹمپ کی جانب بولنگ کی، وہ100 رنز کی پٹائی برداشت کرنے کے باوجود ایک بھی وکٹ نہیں لے پائے،سرفراز نے 29 ویں اوور میں ہیراتھ کی بولنگ پر15 رنز سمیٹے، یہ میچ کا سب سے مہنگا اوور ثابت ہوا، دوسرے اینڈ پر اظہر علی نہایت ذمہ داری سے اننگز آگے بڑھانے میں مصروف رہے، انھوں نے 79 بالز پر ففٹی مکمل کی اور سرفراز کے ساتھ 89 رنز کی شراکت ایک رن فی گیند کے حساب سے بنائی، سرفراز 46 بالز پر 48 رنز بناکر شامندا ایرنگا کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ ہوئے، جب مصباح الحق وکٹ پر پہنچے تب پاکستان کو 22.2 اوورز میں 116 رنز درکار تھے، کریز پر نئے بیٹسمین کی موجودگی کے باوجود میتھیوز کی دفاعی حکمت عملی جاری رہی، 40 ویں اوور میں لکمل کو 12 رنز کی پٹائی جھیلنا پڑی، دونوں کی جانب سے ہیراتھ کی گیندوں پر سوئپ اور ریورس سوئپ شاٹ آسانی سے کھیلنے کے باوجود میتھیوز نے اپنے آف اسپنر دلروان پریرا کو استعمال نہیں کیا۔ آخری گھنٹے میں اوچھے ہتھکنڈوں سے سری لنکا نے کھیل پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی۔
ایرنگا نے مصباح کی ہیلمٹ سے بازو ٹکرانے پر فزیو کا بہت زیادہ وقت لیا،پھر جب گیند تھامنے کی کوشش میں لکمل نے انگلی کی چوٹ کا بہانہ بنایا تو امپائر رچرڈ کیٹل برو نے فزیو کو گرائونڈ میں آنے کی اجازت نہیں دی، میچ مقررہ وقت کے بعد اضافی آدھے گھنٹے سے بھی زائد جاری رہا، اظہر علی نے 133 بالز پر پانچویں سنچری مکمل کی جبکہ مصباح کے ساتھ سنچری پارٹنرشپ صرف 111 بالز پر بنی، آخری چار اوورز میںجب پاکستان کو صرف 17 رنز چاہیے تھے تب بھی فیلڈ بکھری ہوئی تھی، آئی لینڈرز دراصل وننگ رن ہونے سے کہیں پہلے ہی شکست قبول کرچکے تھے، ہدف سے 7 رنز قبل اظہر علی لکمل کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ ہوگئے، انھوں نے 137 بالز پر6 چوکوں کی مدد سے 103 رنز بنائے، مصباح 68 رنز پر ناٹ آئوٹ رہے، لکمل نے تین وکٹیں لیں۔ اظہر کو مین آف دی میچ جبکہ میتھیوز کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
قبل ازیں آئی لینڈرز نے دن کا آغاز 220 رنز کی برتری سے کیا اور پانچ وکٹیں باقی ہونے کے باوجود انتہائی سست رفتاری سے بیٹنگ کی، آخری 16.4 اوورز میں توصرف 19 رنز بنے، ٹیم اگر منفی ہتھکنڈے استعمال نہ کرتی تو وہ اس شرمناک شکست سے بچ سکتی تھی، چوتھے روز اس نے 71 اوورز میں صرف 1.87 کی اوسط سے رنز اسکور کیے، پانچویں صبح بھی یہ سلسلہ جاری رہا، اس دوران وقفے وقفے سے وکٹیں بھی گرتی رہیں۔ میتھیوز 31 رنز پر محمد طلحہ کی گیند پر خرم منظور کا کیچ بنے، دلروان پریرا (8) اور ہیراتھ (0) کو عبدالرحمان نے مسلسل گیندوں پر پویلین کی راہ دکھائی، پرسنا جے وردنے 49 رنز پر سعید اجمل کا شکار ثابت ہوئے کیچ اظہر علی نے تھاما، آخری کھلاڑی شامندا ایرنگا (2) کو سعید نے عبدالرحمان کی مدد سے قابو کیا، عبدالرحمان نے 4 جبکہ طلحہ اور سعید اجمل نے تین، تین وکٹیں لیں۔
میزبان ٹیم نے انتہائی سنسنی خیز معرکے میں302 کا ہدف 5وکٹ پر حاصل کیا، 5 وکٹ سے فتح کی بدولت سیریز بھی1-1سے ڈرا ہوگئی، سرفراز احمدکو بیٹنگ آرڈر میں پانچویں نمبر پر ترقی دینے کی حکمت عملی کامیاب رہی، سورنگا لکمل نے تین وکٹیں لیں، کم روشنی کے سبب فلڈ لائٹس آن کر کے مقابلہ مکمل کیا گیا۔ اس سے قبل وقت ضائع کرنے کی پالیسی پر کاربند سری لنکن ٹیم 102 اوورز میں 214 رنز بناکر آئوٹ ہوگئی، پرسنا جے وردنے 49 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، عبدالرحمان نے 4 جبکہ محمد طلحہ اور سعید اجمل نے 3، 3 وکٹیں لیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے 4 دن اور ایک سیشن کے انتہائی بے لطف کھیل کے بعد اچانک میچ کا ٹیمپو تیز کرتے ہوئے 5 وکٹ سے ناقابل فراموش کامیابی سمیٹ لی۔
یوں سیریز 1-1 سے برابر ہو گئی، گرین کیپس نے 57.3 اوورز میں 302 کا ہدف حاصل کرکے سری لنکا کو تمام تر منفی ہتھکنڈوں سمیت شکست کے گڑھے میں پھینک دیا، ٹیم نے ہدف کا تعاقب تیزی سے شروع کیا،ساتویں اوور میں اسکور 35تک پہنچ گیا، ایسے میں احمد شہزاد، لکمل کی سلو گیند کو درست انداز میں ہٹ نہ کرسکے جس کا خمیازہ ڈیپ مڈ وکٹ پر کرونا رتنے کے ہاتھوں کیچ کی صورت میں بھگتنا پڑا، انھوں نے 21 رنز بنائے، اسی انفرادی اسکور پر خرم بھی لکمل کا شکار بنے، وکٹ کیپر پرسنا جے وردنے نے لیگ سائیڈ کی جانب کیچ لیا، اظہر علی اور یونس خان نے سنگل ڈبلز پر توجہ دیتے ہوئے 12.4 اوورز میں 49 رنز جوڑے، یونس جب میتھیوز کی گیند کو پل کرنے کی کوشش میں مڈوکٹ پر سنگاکارا کا کیچ بنے تو پاکستان کا اسکور 3 وکٹ پر97 تھا، 29 رنز بنانے والے سینئر بیٹسمین کی رخصتی کے باوجود ٹیم نے دفاعی پوزیشن اختیار نہ کی، سرفراز کو پانچویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے بھیجا گیا۔
انھوں نے خاص طور پر رنگانا ہیراتھ کو نشانہ بنایا جنھوں نے اپنے 19 اوورز میں زیادہ تر آئوٹ سائیڈ لیگ اسٹمپ کی جانب بولنگ کی، وہ100 رنز کی پٹائی برداشت کرنے کے باوجود ایک بھی وکٹ نہیں لے پائے،سرفراز نے 29 ویں اوور میں ہیراتھ کی بولنگ پر15 رنز سمیٹے، یہ میچ کا سب سے مہنگا اوور ثابت ہوا، دوسرے اینڈ پر اظہر علی نہایت ذمہ داری سے اننگز آگے بڑھانے میں مصروف رہے، انھوں نے 79 بالز پر ففٹی مکمل کی اور سرفراز کے ساتھ 89 رنز کی شراکت ایک رن فی گیند کے حساب سے بنائی، سرفراز 46 بالز پر 48 رنز بناکر شامندا ایرنگا کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ ہوئے، جب مصباح الحق وکٹ پر پہنچے تب پاکستان کو 22.2 اوورز میں 116 رنز درکار تھے، کریز پر نئے بیٹسمین کی موجودگی کے باوجود میتھیوز کی دفاعی حکمت عملی جاری رہی، 40 ویں اوور میں لکمل کو 12 رنز کی پٹائی جھیلنا پڑی، دونوں کی جانب سے ہیراتھ کی گیندوں پر سوئپ اور ریورس سوئپ شاٹ آسانی سے کھیلنے کے باوجود میتھیوز نے اپنے آف اسپنر دلروان پریرا کو استعمال نہیں کیا۔ آخری گھنٹے میں اوچھے ہتھکنڈوں سے سری لنکا نے کھیل پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی۔
ایرنگا نے مصباح کی ہیلمٹ سے بازو ٹکرانے پر فزیو کا بہت زیادہ وقت لیا،پھر جب گیند تھامنے کی کوشش میں لکمل نے انگلی کی چوٹ کا بہانہ بنایا تو امپائر رچرڈ کیٹل برو نے فزیو کو گرائونڈ میں آنے کی اجازت نہیں دی، میچ مقررہ وقت کے بعد اضافی آدھے گھنٹے سے بھی زائد جاری رہا، اظہر علی نے 133 بالز پر پانچویں سنچری مکمل کی جبکہ مصباح کے ساتھ سنچری پارٹنرشپ صرف 111 بالز پر بنی، آخری چار اوورز میںجب پاکستان کو صرف 17 رنز چاہیے تھے تب بھی فیلڈ بکھری ہوئی تھی، آئی لینڈرز دراصل وننگ رن ہونے سے کہیں پہلے ہی شکست قبول کرچکے تھے، ہدف سے 7 رنز قبل اظہر علی لکمل کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ ہوگئے، انھوں نے 137 بالز پر6 چوکوں کی مدد سے 103 رنز بنائے، مصباح 68 رنز پر ناٹ آئوٹ رہے، لکمل نے تین وکٹیں لیں۔ اظہر کو مین آف دی میچ جبکہ میتھیوز کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
قبل ازیں آئی لینڈرز نے دن کا آغاز 220 رنز کی برتری سے کیا اور پانچ وکٹیں باقی ہونے کے باوجود انتہائی سست رفتاری سے بیٹنگ کی، آخری 16.4 اوورز میں توصرف 19 رنز بنے، ٹیم اگر منفی ہتھکنڈے استعمال نہ کرتی تو وہ اس شرمناک شکست سے بچ سکتی تھی، چوتھے روز اس نے 71 اوورز میں صرف 1.87 کی اوسط سے رنز اسکور کیے، پانچویں صبح بھی یہ سلسلہ جاری رہا، اس دوران وقفے وقفے سے وکٹیں بھی گرتی رہیں۔ میتھیوز 31 رنز پر محمد طلحہ کی گیند پر خرم منظور کا کیچ بنے، دلروان پریرا (8) اور ہیراتھ (0) کو عبدالرحمان نے مسلسل گیندوں پر پویلین کی راہ دکھائی، پرسنا جے وردنے 49 رنز پر سعید اجمل کا شکار ثابت ہوئے کیچ اظہر علی نے تھاما، آخری کھلاڑی شامندا ایرنگا (2) کو سعید نے عبدالرحمان کی مدد سے قابو کیا، عبدالرحمان نے 4 جبکہ طلحہ اور سعید اجمل نے تین، تین وکٹیں لیں۔