جوہر ٹاؤن دھماکے میں را کے ملوث ہونے کے شواہد مل گئے گاڑی کا مالک گرفتار
دھماکے کی فنڈنگ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے کی گئی تھی، تفتیشی ذرائع
جوہر ٹاؤن دھماکے میں را کے ملوث ہونے کے شواہد مل گئے ہیں، دھماکے میں ملوث ایک شخص کے علاوہ ماسٹر مائنڈ اور تمام سہولت کار گرفتار، دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے آخری خریدار کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جوہر ٹاؤن دھماکے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دھماکے میں ملوث ایک شخص کے علاوہ ماسٹر مائنڈ اور تمام سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا ہے۔ پیٹر پال ڈیوڈ نامی دہشت گرد ایئر بلو کی پرواز نمبر PA 407کے ذریعے لاہور سے کراچی فرار ہو رہا تھا، لیکن سی ٹی ڈی نے ملزم کوعلامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ڈومیسٹک ڈیپارچر لاؤنج سے گرفتار کرلیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیموں کو دھماکے میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت مل گئے ہیں، دھماکے کی فنڈنگ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے کی گئی تھی۔ اس دہشت گردی میں ملوث پیڑ پال ڈیوڈ پاکستانی شہری اورکراچی کا مستقل رہائشی ہے، جب کہ دھماکے میں ملوث آخری دہشت گرد کی تلاش ابھی جاری ہے۔ جوہر ٹاؤن دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی 6 مرتبہ فروخت ہوئی تھی، آخری دفعہ یہ گاڑی ڈیوڈ پال نے گوجرانوالہ میں خریدی تھی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جوہر ٹاؤن دھماکے سے قبل مشکوک گاڑی کی پولیس چیکنگ کا انکشاف
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیوڈ پال نے ابتدائی تفتیش میں اہم انکشافات کئے ہیں اور بتایا ہے کہ کسی کے کہنے پر گاڑی مبینہ دہشت گرد کو دی تھی، تاہم ڈیوڈ نے دہشت گرد کی شناخت سے لاعملی کا اظہار کیا ہے، تفتیشی اداروں کو ڈیوٖڈ سے کار لے جانے والے دہشت گرد کی تلاش ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دھماکے سے 4 افراد جاں بحق
ذرائع کے مطابق دھماکے میں ممکنہ طور پر استعمال ہونے والی گاڑی بابو صابو سے شہر میں داخل ہوئی، گاڑی بدھ کی صبح نو بج کر چالیس منٹ کے قریب داخل ہوئی اور بابو صابو ناکے پر گاڑی کی باقاعدہ چیکنگ بھی ہوئی، جب کہ یہ گاڑی اس سے قبل بھی شہر میں دو مرتبہ دیکھی گئی ہے۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں استعمال ہونے والی کارکو نیلی شلوار قمیض والے ڈرائیور نے جوہر ٹاؤن میں چھوڑا اور گاڑی چھوڑ کر پیدل فرارہوگیا، مبینہ دہشت گرد نیلی شلوار قمیض میں ملبوس اور ماسک لگائے ہوئے تھا اور مولانا شوکت علی روڈ تک پیدل آیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پولیس ملزمان کی گرفتاری کے قریب ہے
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے میں 4 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے، جب کہ دھماکے سے 3 گاڑیاں اور 3 موٹر سائیکلیں مکمل طور پر اور ایک رکشہ جزوی تباہ ہوگیا۔ رات گئے تک پولیس نے دھماکے میں نے استعمال ہونے والی گاڑی کا سراغ لگایا اور بتایا کہ دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی نمبر ایل ای بی 9928 گیارہ سال قبل 29 نومبر 2010 کو صبح پونے 10 بجے گوجرانوالہ سے چھینی گئی تھی، جس کا مقدمہ تھانہ کینٹ گوجرانوالہ میں درج ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جوہر ٹاؤن دھماکے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دھماکے میں ملوث ایک شخص کے علاوہ ماسٹر مائنڈ اور تمام سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا ہے۔ پیٹر پال ڈیوڈ نامی دہشت گرد ایئر بلو کی پرواز نمبر PA 407کے ذریعے لاہور سے کراچی فرار ہو رہا تھا، لیکن سی ٹی ڈی نے ملزم کوعلامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ڈومیسٹک ڈیپارچر لاؤنج سے گرفتار کرلیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیموں کو دھماکے میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت مل گئے ہیں، دھماکے کی فنڈنگ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے کی گئی تھی۔ اس دہشت گردی میں ملوث پیڑ پال ڈیوڈ پاکستانی شہری اورکراچی کا مستقل رہائشی ہے، جب کہ دھماکے میں ملوث آخری دہشت گرد کی تلاش ابھی جاری ہے۔ جوہر ٹاؤن دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی 6 مرتبہ فروخت ہوئی تھی، آخری دفعہ یہ گاڑی ڈیوڈ پال نے گوجرانوالہ میں خریدی تھی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جوہر ٹاؤن دھماکے سے قبل مشکوک گاڑی کی پولیس چیکنگ کا انکشاف
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیوڈ پال نے ابتدائی تفتیش میں اہم انکشافات کئے ہیں اور بتایا ہے کہ کسی کے کہنے پر گاڑی مبینہ دہشت گرد کو دی تھی، تاہم ڈیوڈ نے دہشت گرد کی شناخت سے لاعملی کا اظہار کیا ہے، تفتیشی اداروں کو ڈیوٖڈ سے کار لے جانے والے دہشت گرد کی تلاش ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دھماکے سے 4 افراد جاں بحق
ذرائع کے مطابق دھماکے میں ممکنہ طور پر استعمال ہونے والی گاڑی بابو صابو سے شہر میں داخل ہوئی، گاڑی بدھ کی صبح نو بج کر چالیس منٹ کے قریب داخل ہوئی اور بابو صابو ناکے پر گاڑی کی باقاعدہ چیکنگ بھی ہوئی، جب کہ یہ گاڑی اس سے قبل بھی شہر میں دو مرتبہ دیکھی گئی ہے۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں استعمال ہونے والی کارکو نیلی شلوار قمیض والے ڈرائیور نے جوہر ٹاؤن میں چھوڑا اور گاڑی چھوڑ کر پیدل فرارہوگیا، مبینہ دہشت گرد نیلی شلوار قمیض میں ملبوس اور ماسک لگائے ہوئے تھا اور مولانا شوکت علی روڈ تک پیدل آیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پولیس ملزمان کی گرفتاری کے قریب ہے
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے میں 4 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے، جب کہ دھماکے سے 3 گاڑیاں اور 3 موٹر سائیکلیں مکمل طور پر اور ایک رکشہ جزوی تباہ ہوگیا۔ رات گئے تک پولیس نے دھماکے میں نے استعمال ہونے والی گاڑی کا سراغ لگایا اور بتایا کہ دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی نمبر ایل ای بی 9928 گیارہ سال قبل 29 نومبر 2010 کو صبح پونے 10 بجے گوجرانوالہ سے چھینی گئی تھی، جس کا مقدمہ تھانہ کینٹ گوجرانوالہ میں درج ہے۔