سی پیک کی رفتار بڑھانے کے لیے نئی کمیٹی قائم
’پاک چائنا ریلیشنز اسٹیئرنگ کمیٹی‘ مختلف محکموں اور ایجنسیوں کے 15نمائندوں پر مشتمل
KARACHI:
حکومت نے پاک چین اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کی راہ میں رکاوٹوں کے خاتمے اور اس پر کام کی رفتار تیز کرنے کی غرض سے' پاک چائنا ریلیشنز اسٹیئرنگ کمیٹی ' قائم کردی ہے۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سی پیک کے منصوبوں کے درمیان رابطہ کاری، انھیں حتمی شکل دینے اور منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے وزیراعظم نے ' پاک چائنا ریلیشنز اسٹیئرنگ کمیٹی ' تشکیل دے دی ہے۔ 15 رکنی اسٹیئرنگ کمیٹی میں حکومتی، مسلح افواج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نمائندے شامل ہیں۔ اس لحاظ سے یہ کمیٹی کابینہ کمیٹی برائے سی پیک سے مختلف ہے۔
اسٹیئرنگ کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس اور اس کے اراکین سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اب سی پی کے معاملے میں سنجیدہ ہوگئی ہے۔ اسٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرمین وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر ہوں گے۔ کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کی چیئرمین شپ بھی انھی کے پاس ہے۔
دیگر اراکین میں نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، سیکریٹری خارجہ، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلویز، سیکریٹری پاور، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری منصوبہ بندی، چیئرمین سی پیک اتھارٹی اور چیئرمین گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی شامل ہوں گے۔
ڈائریکٹر جنرل جوائنٹ اسٹاف آف جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹر، چیف آف جنرل اسٹاف ؍ ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز، چیف آف نیول اسٹاف ہیڈکوارٹر، اور آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس ؍ اینالسس بھی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اراکین میں شامل ہوں گے۔
وزیرمنصوبہ بدی اسدعمر نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کا کردار زیادہ تر آپریشنل ہے جب کہ کابینہ کمیٹی ایک پالیسی ساز فورم ہے۔ کمیٹی کی ذمے داریوں میں سائنو پاک کو آپریشن کی رفتار کی نگرانی اوراس میں تیزی لانا، مختلف منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لینا اور تاخیر سے بچنے کے لیے منصوبوں پر عمل درآمد کا لائحہ عمل طے کرنا شامل ہیں۔
حکومت نے پاک چین اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کی راہ میں رکاوٹوں کے خاتمے اور اس پر کام کی رفتار تیز کرنے کی غرض سے' پاک چائنا ریلیشنز اسٹیئرنگ کمیٹی ' قائم کردی ہے۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سی پیک کے منصوبوں کے درمیان رابطہ کاری، انھیں حتمی شکل دینے اور منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے وزیراعظم نے ' پاک چائنا ریلیشنز اسٹیئرنگ کمیٹی ' تشکیل دے دی ہے۔ 15 رکنی اسٹیئرنگ کمیٹی میں حکومتی، مسلح افواج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نمائندے شامل ہیں۔ اس لحاظ سے یہ کمیٹی کابینہ کمیٹی برائے سی پیک سے مختلف ہے۔
اسٹیئرنگ کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس اور اس کے اراکین سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اب سی پی کے معاملے میں سنجیدہ ہوگئی ہے۔ اسٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرمین وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر ہوں گے۔ کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کی چیئرمین شپ بھی انھی کے پاس ہے۔
دیگر اراکین میں نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، سیکریٹری خارجہ، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلویز، سیکریٹری پاور، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری منصوبہ بندی، چیئرمین سی پیک اتھارٹی اور چیئرمین گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی شامل ہوں گے۔
ڈائریکٹر جنرل جوائنٹ اسٹاف آف جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹر، چیف آف جنرل اسٹاف ؍ ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز، چیف آف نیول اسٹاف ہیڈکوارٹر، اور آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس ؍ اینالسس بھی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اراکین میں شامل ہوں گے۔
وزیرمنصوبہ بدی اسدعمر نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کا کردار زیادہ تر آپریشنل ہے جب کہ کابینہ کمیٹی ایک پالیسی ساز فورم ہے۔ کمیٹی کی ذمے داریوں میں سائنو پاک کو آپریشن کی رفتار کی نگرانی اوراس میں تیزی لانا، مختلف منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لینا اور تاخیر سے بچنے کے لیے منصوبوں پر عمل درآمد کا لائحہ عمل طے کرنا شامل ہیں۔