افغان مریضوں کےلیے پاکستان میں علاج کی جدید ترین سہولیات متعارف
افغان مریض آسان ویزہ، ایئر ٹکٹ اور کم لاگت طبی سہولیات کے علاوہ آن لائن چیک اپ سے بھی مستفید ہوسکیں گے
رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن اور اسکائی ٹریولز کے مابین افغانستان سے علاج کےلیے پاکستان آنے والے مریضوں کو جدید طبی سہولیات فراہم کرنے کی غرض سے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔
معاہدے کے تحت افغان مریضوں کا رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے جانب سے کم لاگت پر بہترین علاج کیا جائے گا جس کے تحت کم لاگت میں سرجری/ آپریشن بھی شامل ہیں، تاکہ زیادہ سے زیادہ مریضوں کو صحت کی سہولت میسر آسکے۔
معاہدے پر دستخط کے موقعے پر پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایئر مارشل ارشد ملک، رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شفیق الرحمان، محمد ریضا قاسمی، مینیجنگ ڈائریکٹر اسکائی ٹریولز، رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ ہیڈ آف مارکیٹنگ طراب گیلانی، رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ طارق خان موجود تھے۔
تقریب کے دیگر شرکاء میں سرکاری اور میڈیا نمائندوں کے علاوہ ڈاکٹروں نے بھی شرکت کی۔
واضح رہے کہ افغان مریضوں کو بہت عرصے سے صحت کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا تھا، جس کےلیے انہیں اکثر اوقات بھارت جانا پڑتا تھا جو نہ صرف بہت مشکل بلکہ نہایت مہنگا علاج بھی تھا۔ اسی کے ساتھ انہیں ویزہ کی مشکلات کا سامنا بھی رہتا تھا۔
پاکستان کے ساتھ نئے معاہدے کے تحت تمام مریضوں کو آسان ویزہ دیا جائے گا جبکہ بہترین علاج بھی یقینی بنایا جائے گا۔
چیف ایگزیکٹیو آفیسر پی آئی اے، ایئر مارشل ارشد ملک نے تقریب کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے نے افغانستان کےلیے پروازوں کی تعداد 3 سے بڑھا کر 5 کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے ویزہ کا حصول بھی آسان بنا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پشاور میں اپنی نوعیت کا منفرد اور جدید اسپتال ہے۔ افغانستان سے آنے والے مریضوں کو یہاں تمام طبی سہولیات کم قیمت میں میسر ہوں گی۔
رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شفیق الرحمان نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے آنے والے مریضوں کےلیے یہ معاہدہ ایک خوش آئند اقدام ہے۔ افغانستان، پاکستان کا پڑوسی ملک ہے۔ ہم آنے والے تمام مریضوں کو ہر ممکن طبی سہولت، کم سے کم وقت میں فراہم کریں گے۔
رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ 500 بستروں پر مشتمل ایک ہمہ جہتی اسپتال ہے جہاں 37 سے زائد خصوصی امراض کا علاج کیا جاتا ہے۔ مریضوں کی سہولت کےلیے آن لائن چیک اپ کی اضافی سہولت بھی دستیاب ہوگی۔
محمد ریضا قاسمی، مینیجنگ ڈائریکٹر اسکائی ٹریولز نے کہا کہ افغان مریضوں کی رہنمائی اور پاکستان میں علاج کی سہولت سے متعلق آگاہی کےلیے انہوں نے اپنی ٹیم کو تربیت فراہم کی ہے تاکہ وہ مر یضوں کی مکمل رہنمائی کرسکیں۔ 2016 تک پاکستان، افغانستان کے مریضوں کےلیے پہلے نمبر پر رہا کیونکہ پاکستان اور افغانستان کا کلچر اور زبان مشترک ہیں جبکہ پاکستان سے علاج بھارت کے مقابلے میں انتہائی کم خرچ ہوتا ہے۔
بتاتے چلیں کہ علاج کی غرض سے ایک ملک سے دوسرے ملک جانے کےلیے ''طبّی سیاحت'' (میڈیکل ٹوورزم) کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ میڈیکل ٹوورزم ایک بین الاقوامی صنعت بن چکی ہے جس کا عالمی حجم تقریباً 105 ارب ڈالر ہوچکا ہے۔
افغانستان کے ہزاروں مریضوں کو جدید طبی سہولیات درکار ہیں جو افغانستان میں میسر نہیں۔ علاوہ ازیں، افغانستان میں آج بھی صحت سے متعلق سہولیات کا فقدان ہے۔
رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، پی آئی اے اور اسکائی ٹریولز میں معاہدے کی بدولت پاکستان میں افغان مریضوں کےلیے خصوصی سہولت میسر ہوگی۔ انھیں کم لاگت پر بہترین طبی امداد، رہنمائی، آن لائن چیک اپ، لیبارٹری، سرجری اور آپریشن وغیرہ کی تمام سہولیات کم سے کم وقت میں فراہم کی جائیں گی۔
معاہدے کے تحت افغان مریضوں کا رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے جانب سے کم لاگت پر بہترین علاج کیا جائے گا جس کے تحت کم لاگت میں سرجری/ آپریشن بھی شامل ہیں، تاکہ زیادہ سے زیادہ مریضوں کو صحت کی سہولت میسر آسکے۔
معاہدے پر دستخط کے موقعے پر پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایئر مارشل ارشد ملک، رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شفیق الرحمان، محمد ریضا قاسمی، مینیجنگ ڈائریکٹر اسکائی ٹریولز، رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ ہیڈ آف مارکیٹنگ طراب گیلانی، رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ طارق خان موجود تھے۔
تقریب کے دیگر شرکاء میں سرکاری اور میڈیا نمائندوں کے علاوہ ڈاکٹروں نے بھی شرکت کی۔
واضح رہے کہ افغان مریضوں کو بہت عرصے سے صحت کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا تھا، جس کےلیے انہیں اکثر اوقات بھارت جانا پڑتا تھا جو نہ صرف بہت مشکل بلکہ نہایت مہنگا علاج بھی تھا۔ اسی کے ساتھ انہیں ویزہ کی مشکلات کا سامنا بھی رہتا تھا۔
پاکستان کے ساتھ نئے معاہدے کے تحت تمام مریضوں کو آسان ویزہ دیا جائے گا جبکہ بہترین علاج بھی یقینی بنایا جائے گا۔
چیف ایگزیکٹیو آفیسر پی آئی اے، ایئر مارشل ارشد ملک نے تقریب کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے نے افغانستان کےلیے پروازوں کی تعداد 3 سے بڑھا کر 5 کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے ویزہ کا حصول بھی آسان بنا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پشاور میں اپنی نوعیت کا منفرد اور جدید اسپتال ہے۔ افغانستان سے آنے والے مریضوں کو یہاں تمام طبی سہولیات کم قیمت میں میسر ہوں گی۔
رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شفیق الرحمان نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے آنے والے مریضوں کےلیے یہ معاہدہ ایک خوش آئند اقدام ہے۔ افغانستان، پاکستان کا پڑوسی ملک ہے۔ ہم آنے والے تمام مریضوں کو ہر ممکن طبی سہولت، کم سے کم وقت میں فراہم کریں گے۔
رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ 500 بستروں پر مشتمل ایک ہمہ جہتی اسپتال ہے جہاں 37 سے زائد خصوصی امراض کا علاج کیا جاتا ہے۔ مریضوں کی سہولت کےلیے آن لائن چیک اپ کی اضافی سہولت بھی دستیاب ہوگی۔
محمد ریضا قاسمی، مینیجنگ ڈائریکٹر اسکائی ٹریولز نے کہا کہ افغان مریضوں کی رہنمائی اور پاکستان میں علاج کی سہولت سے متعلق آگاہی کےلیے انہوں نے اپنی ٹیم کو تربیت فراہم کی ہے تاکہ وہ مر یضوں کی مکمل رہنمائی کرسکیں۔ 2016 تک پاکستان، افغانستان کے مریضوں کےلیے پہلے نمبر پر رہا کیونکہ پاکستان اور افغانستان کا کلچر اور زبان مشترک ہیں جبکہ پاکستان سے علاج بھارت کے مقابلے میں انتہائی کم خرچ ہوتا ہے۔
بتاتے چلیں کہ علاج کی غرض سے ایک ملک سے دوسرے ملک جانے کےلیے ''طبّی سیاحت'' (میڈیکل ٹوورزم) کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ میڈیکل ٹوورزم ایک بین الاقوامی صنعت بن چکی ہے جس کا عالمی حجم تقریباً 105 ارب ڈالر ہوچکا ہے۔
افغانستان کے ہزاروں مریضوں کو جدید طبی سہولیات درکار ہیں جو افغانستان میں میسر نہیں۔ علاوہ ازیں، افغانستان میں آج بھی صحت سے متعلق سہولیات کا فقدان ہے۔
رحمان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، پی آئی اے اور اسکائی ٹریولز میں معاہدے کی بدولت پاکستان میں افغان مریضوں کےلیے خصوصی سہولت میسر ہوگی۔ انھیں کم لاگت پر بہترین طبی امداد، رہنمائی، آن لائن چیک اپ، لیبارٹری، سرجری اور آپریشن وغیرہ کی تمام سہولیات کم سے کم وقت میں فراہم کی جائیں گی۔