یمن میں سعودی اتحادی افواج اور جنگجوؤں میں گھمسان کی جنگ 111 ہلاکتیں

6 سالہ جنگ کے باعث یمن کی 24 ملین آبادی میں سے 80 فیصد کا گزر بسر انسانی ہمدردی کے طور پر ملنے والی امداد پر ہے

ہلاک ہونے والوں میں 29 سیکیورٹی اہلکار اور 82 حوثی باغی شامل ہیں، فوٹو: فائل

یمن میں سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان گھمسان کی جنگ تیسرے روز بھی جاری ہے جس کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 111 ہوگئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے شہر مارب کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے حوثی باغیوں اور سعودی عرب کی سربراہی میں قائم عسکری اتحاد کی افواج کے درمیان گھمسان کی جنگ کو تین روز ہوگئے ہیں اور جھڑپیں تاحال جاری ہیں۔


جنگ میں جانی نقصان کے حوالے سے فریقین کے متضاد دعوے سامنے آئے ہیں تاہم آزاد ذرائع کے مطابق تین روز میں 29 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ 82 حوثی باغی مارے گئے۔ درجنوں عمارتیں مٹی کا ڈھیر بن گئیں اور شہری گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔

مسلسل جھڑپوں کے باعث شہریوں کے پاس اشیائے ضرورت کی قلت ہوگئی جب کہ سیکڑوں خاندان کسی طرح اپنی جانیں بچا کر پناہ گزین کیمپوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔ اقوام متحدہ کے یمن کے لیے خصوصی نمائندے سمیت طبی اور ریسکیو تنظیموں نے جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ یمن کی 6 سالہ جنگ میں ایک لاکھ 30 ہزار شہری ہلاک، 30 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوگئے جب کہ 20 لاکھ بچوں کو قحط سالی کا سامنا ہے اسی طرح یمن کی 24 ملین آبادی میں سے 80 فیصد کا گزر بسر انسانی ہمدردی کے طور پر ملنے والی امداد پر ہے۔
Load Next Story