عثمان کاکڑ کی موت کی تحقیقات کیلیے عدالتی کمیشن قائم
چیئرمین سینیٹ نے بھی انکوائری کیلیے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو مراسلہ بھجوا دیا
بلوچستان حکومت نے سابق سینٹر عثمان کاکڑ کی موت کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے دیا۔
عدالتی کمیشن کے لیے جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس ظہیر الدین کاکڑ کو نا مزد کیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت نے بلوچستان ہائی کورٹ کے رجسٹرارکوخط میں کہا عثمان کاکڑکے اہل خانہ کا الزام ہے ان کی موت طبعی نہیں اور شفاف تحقیقات کرائی جائیں۔
اس سلسلے میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔ دوسری جانب چیئرمین سینٹ نے بھی ان کی موت کی انکوائری کیلئے وزیراعلیٰ بلوچستان کو مراسلہ بھجوا دیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی اور قائد ایوان شہزاد وسیم نے بھی تحقیقات کی حمایت کی ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان گزشتہ روز مسلم باغ میں عثمان خان کاکڑ کی رہائش گاہ پرگئے جہاں انہوں نے محمود اچکزئی سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔
عدالتی کمیشن کے لیے جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس ظہیر الدین کاکڑ کو نا مزد کیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت نے بلوچستان ہائی کورٹ کے رجسٹرارکوخط میں کہا عثمان کاکڑکے اہل خانہ کا الزام ہے ان کی موت طبعی نہیں اور شفاف تحقیقات کرائی جائیں۔
اس سلسلے میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔ دوسری جانب چیئرمین سینٹ نے بھی ان کی موت کی انکوائری کیلئے وزیراعلیٰ بلوچستان کو مراسلہ بھجوا دیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی اور قائد ایوان شہزاد وسیم نے بھی تحقیقات کی حمایت کی ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان گزشتہ روز مسلم باغ میں عثمان خان کاکڑ کی رہائش گاہ پرگئے جہاں انہوں نے محمود اچکزئی سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔