نیشنل بینک کے صدر عارف عثمانی کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم
چیئرمین نیشنل بینک بورڈ آف ڈائریکٹرز زبیر سومرو کی تعینات بھی منصفانہ نہیں ہوئی ،اسلام آباد ہائی کورٹ
ہائی کورٹ نے نیشنل بینک کے صدر عارف عثمانی کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس محسن اختر کیانی نے عارف عثمانی کی بطور صدر نیشنل بینک تعیناتی کے خلاف درخواست پر 2 جون کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔
عدالت عالیہ نے متعلقہ ڈگری اور تجربہ نہ ہونے پر عارف عثمانی کو فوری ہٹانے کا حکم دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ چیئرمین نیشنل بینک بورڈ آف ڈائریکٹرز زبیر سومرو کی تعینات بھی منصفانہ نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ حکومت نے 2019 میں عارف عثمانی کو 3 سال کے لیے صدر نیشنل بینک تعینات کیا تھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں عارف عثمانی کی بطور صدر نیشنل بینک تعیناتی کے 12جنوری 2019 کے نوٹی فکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا۔
درخواست گزار کا موقف تھا کہ عارف عثمانی کی تعیناتی قواعد اور ایس ای سی پی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ان کی تعیناتی شفافیت کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہوئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس محسن اختر کیانی نے عارف عثمانی کی بطور صدر نیشنل بینک تعیناتی کے خلاف درخواست پر 2 جون کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔
عدالت عالیہ نے متعلقہ ڈگری اور تجربہ نہ ہونے پر عارف عثمانی کو فوری ہٹانے کا حکم دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ چیئرمین نیشنل بینک بورڈ آف ڈائریکٹرز زبیر سومرو کی تعینات بھی منصفانہ نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ حکومت نے 2019 میں عارف عثمانی کو 3 سال کے لیے صدر نیشنل بینک تعینات کیا تھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں عارف عثمانی کی بطور صدر نیشنل بینک تعیناتی کے 12جنوری 2019 کے نوٹی فکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا۔
درخواست گزار کا موقف تھا کہ عارف عثمانی کی تعیناتی قواعد اور ایس ای سی پی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ان کی تعیناتی شفافیت کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہوئی۔