ایل پی جی کی قیمت میں ایک بار پھر19 روپے فی کلو اضافہ
اگر حکومت نے 31 جولائی تک ایل پی جی پر ٹیکس ختم نہیں کیا تو ملک گیر ہڑتال کریں گے، عرفان کھوکھر
اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں ایک بار پھر 19 روپے فی کلو اضافہ کر دیا ہے، جس کے بعد فی کلو قیمت 160روپے پر پہنچ گئی ہے۔
اوگرا نے ایل پی جی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کےنتیجے میں ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 224 روپے اضافے کے بعد 1872 روپے اور کمرشل سلنڈر کی قیمت 863 روپے اضافے کے بعد 7166 روپے ہوگئی ہے۔
اس بارے میں ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر کا کہنا ہے کہ ایل پی جی کی قیمت میں گزشتہ ماہ چوتھی بار اضافہ کیا گیا۔ موسم گرما کے دوران پہلی بار ایل پی جی کی قیمت میں اتنا خطیر اضافہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں زمینی راستے سے ایل پی جی کی درآمد پر ٹیکس کےنفاذ سے درآمدی سرگرمیاں رک گئی ہیں جب کہ ملک میں قدرتی گیس کے بحران سے صنعتی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہیں یہی وجہ ہے کہ او جی ڈی سی ایل سمیت دیگر ادارے طلب ورسد کے بگڑتے ہوئے تناسب کے باعث ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کررہے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ ایل پی جی کا ایک اہم پلانٹ جام شورو جوائنٹ وینچر ایک سال سے بند ہے جس کی بندش سے اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ موجودہ حالات کے تناظر میں 60 فیصد ایل پی جی کی درآمد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ درآمدی ایل پی جی پر ٹیکس ختم کرنے کا اعلان کرے تاکہ سستی ایل پی جی عوام کی دسترس میں آسکے۔
عرفان کھوکھر نے مزید کہا کہ حکومت کو اپنے فیصلوں پرنظرثانی کے لیے31 جولائی تک کی مہلت دے چکے ہیں ایل پی جی پر ٹیکس ختم نہ ہوئے تو پھر ملک گیر ہڑتال پر مجبور ہوں گے۔
اوگرا نے ایل پی جی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کےنتیجے میں ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 224 روپے اضافے کے بعد 1872 روپے اور کمرشل سلنڈر کی قیمت 863 روپے اضافے کے بعد 7166 روپے ہوگئی ہے۔
اس بارے میں ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر کا کہنا ہے کہ ایل پی جی کی قیمت میں گزشتہ ماہ چوتھی بار اضافہ کیا گیا۔ موسم گرما کے دوران پہلی بار ایل پی جی کی قیمت میں اتنا خطیر اضافہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں زمینی راستے سے ایل پی جی کی درآمد پر ٹیکس کےنفاذ سے درآمدی سرگرمیاں رک گئی ہیں جب کہ ملک میں قدرتی گیس کے بحران سے صنعتی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہیں یہی وجہ ہے کہ او جی ڈی سی ایل سمیت دیگر ادارے طلب ورسد کے بگڑتے ہوئے تناسب کے باعث ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کررہے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ ایل پی جی کا ایک اہم پلانٹ جام شورو جوائنٹ وینچر ایک سال سے بند ہے جس کی بندش سے اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ موجودہ حالات کے تناظر میں 60 فیصد ایل پی جی کی درآمد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ درآمدی ایل پی جی پر ٹیکس ختم کرنے کا اعلان کرے تاکہ سستی ایل پی جی عوام کی دسترس میں آسکے۔
عرفان کھوکھر نے مزید کہا کہ حکومت کو اپنے فیصلوں پرنظرثانی کے لیے31 جولائی تک کی مہلت دے چکے ہیں ایل پی جی پر ٹیکس ختم نہ ہوئے تو پھر ملک گیر ہڑتال پر مجبور ہوں گے۔