دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کی تیاریاں صرف موسم بدلنے کا انتظار

زمینی راستوں سے نقل وحرکت شروع ہوچکی، وزیرستان کے مکینوں نے نقل مکانی شروع کر دی

وزیراعظم کا دورہ سوات ہوا کارخ بدلنے کی غمازی کرتا ہے ،مارچ میں پیشرفت ہونے کا امکان ہے۔ فوٹو پی پی آئی:فائل

دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کی تیاریاں کی جارہی ہیں،زمینی راستوں سے نقل وحرکت بھی شروع ہوچکی ہے،صرف موسم بدلنے کاانتظار ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق آپریشن سے قبل مارچ میں سیاسی جماعتوں کواعتمادمیں لیاجائے گا،جس کے بعدآپریشن کی طرف پیش رفت شروع ہوجائے گی۔وزیراعظم کا سی ایم ایچ راولپنڈی میں زخمیوں کی عیادت کرنااوراس سے قبل دورہ سوات یہ غمازی کرتاہے کہ ہواکارخ بدل رہاہے، حکومتی پالیسی کاتیسراحصہ جوخفیہ ہے وہ بھی آپریشن سے متعلق ہی ہے۔ خواجہ آصف اوراحسن اقبال جیسے وزراء کی طرف سے دہشت گردحملوں پرتحفظات کااظہار بھی اس امرکی دلیل ہے کہ برسراقتدارحلقہ میں شامل لوگ بھی آپریشن کی طرف مائل ہورہے ہیں۔تحفظ پاکستان آرڈیننس اورانسداددہشت گردی آرڈیننس بھی ملک میں جاری لاقانونیت روکنے کی طرف قدم ہے۔وزیرداخلہ چودہری نثار نے بنوں حملے کے بعدایف سی سے اظہاریکجہتی کیلئے بنوں کا ہنگامی دورہ بھی کیا۔




سوات میں بریگیڈئرسطح کے کنٹونمنٹ بورڈکاقیام اورچیک پوسٹ پرحملے کے جواب میں تین دن تک مسلسل آپریشن کاجاری رہنابھی انھی آپریشنل تیاریوں کاحصہ تھا۔حکومت اورفوج کے حالیہ اقدامات اس بات کی طرف واضح اشارے ہیں کہ حکومت،فوج اورعوام ذہنی طورپر آپریشن کی طرف قائل ہورہے ہیں۔عوام کی اکثریت تسلیم کرنے لگی ہے کہ حکومتی رٹ کی بحالی کیلئے شایدمذاکرات ہی کافی نہیں ہونگے۔ادھر شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن شروع ہونے کے بعد علاقہ مکینوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے، کئی خاندان بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک سمیت ملک کے دیگر علاقوں کی جانب جا رہے ہیں۔
Load Next Story