ایف بی آر نے مالی سال 202021ء کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرلیا
ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں 4700 کے بجائے 18 فیصد گروتھ کے ساتھ 4732 ارب روپے ہوگئیں
RIO DE JANEIRO:
ایف بی آر نے مالی سال 2020-21ء کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرلیا، اس کی حاصل کردہ ٹیکس وصولیاں 4700 کے بجائے 18 فیصد گروتھ کے ساتھ 4732 ارب روپے ہوگئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف بی آر نے مالی سال 2020-21ء میں حاصل کردہ محصولات کی ابتدائی تفصیلات جاری کردیں جس کے مطابق ایف بی آر نے مالی سال 2020-21ء کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرلیا۔ ایف بی آر نے 4725 ارب روپے کے محصولات اکٹھے کرلیے۔
رواں مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4700 ارب روپے تھا، جس میں 25 ارب کی زائد وصولی کی گئی رواں مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں میں 18 اعشاریہ 2 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال ایف بی آر نے 3997 ارب روپے کے محصولات اکٹھے کیے تھے مالی سال 2020-21 میں ٹیکسز کی مد میں 728 ارب روپے زائد اکھٹے کیے گئے ہیں۔
ایف بی آر کے مطابق ادارے نے جولائی تا جون 4732 ارب روپے کا نیٹ ریونیو حاصل کیا جو کہ اسی عرصہ کے مقر ر کردہ ہدف 4691 ارب روپے سے 41 ارب زائد ہے، پچھلے سال اس عرصے کے حاصل کردہ نیٹ ریونیو 3997 ارب روپے کے مقابلے میں 18 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق ایف بی آر نے ماہ جون کے اعداد و شمار بھی جاری کردیے ہیں، ماہ جون میں ریونیو نیٹ کلیکشن 568 ارب روپے رہا جو کہ پچھلے سال جون کے حاصل کردہ نیٹ ریونیو 451 ارب روپے کے مقابلے میں 26 فیصد زائد ہے۔
پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال 18 فیصد زائد محصولات اور 26 فیصد جون کا اضافہ ایک ریکارڈ اضافہ ہے، ماہ جون کے آخری دن کے اختتام تک اور بک ایڈجسٹمنٹ کی مد میں حاصل ہونے والی وصولیوں کے بعد محصولات کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے اسی طرح گراس ریونیو پچھلے سال کے 4132 ارب روپے کے مقابلے میں4983 ارب روپے رہا اور21 فیصد اضافہ حاصل ہوا۔
مالی سال 2020-21ء میں 251 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے جو کہ پچھلے سال اس عرصہ میں 135 ارب روپے تھے، ریفنڈز کے اجراء میں 86 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 31 جون 2021ء تک ٹیکس سال 2020ء کے لیے انکم ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد 30 لاکھ 10 ہزار ہو چکی ہے جوکہ پچھلے سال اس عرصہ تک 26 لاکھ 70 ہزار تھی۔ اس طرح ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد میں 12.5 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے، ٹیکس گوشوارں کے ساتھ ادا شدہ ٹیکس 52 ارب روپے رہا جو کہ پچھلے سال اس عرصہ میں 34 ارب روپے تھا، اس طرح ٹیکس ادائیگی میں 52 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔
ایف بی آر کے مطابق 11100 پوائنٹ آف سیل ٹرمینلز ایف بی آر کے رپورٹنگ سسٹم کے ساتھ منسلک ہو چکے ہیں، پاکستان کسٹمز نے مالی سال 2020-21 میں 742 ارب روپے کی کسٹمز ڈیوٹی حاصل کی جبکہ مقرر کردہ ہدف 640 ارب روپے تھا۔ اس طرح ہدف سے 102 ارب روپے اور 16 فیصد زائدکسٹمز ڈیوٹی حاصل کی، جون کے ماہ میں 83ارب روپے کی کسٹمز ڈیوٹی حاصل ہوئی جبکہ مقرر کردہ ہدف75 ارب روپے تھااس طرح 12 فیصد زائد کسٹمز ڈیوٹی حاصل ہوئی۔
یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ سال 2019-20 کے مقابلے میں مالی سال 2020-21 میں 117 ارب روپے زائد کسٹمز ڈیوٹی حاصل ہوئی جو کہ 18 فیصد زائد ہے حالانکہ کورونا کے باعث معاشی سست روی بھی جاری ہے، جون 2021میں 3.7 ارب روپے کی اسمگل شدہ اشیاء ضبط کی گئی، مالی سال 2020-21میں 57.7 ارب روپے کی اسمگل شدہ اشیاء ضبط کی گئی جو کہ پچھلے سال 36 ارب روپے کی تھی، اس طرح ضبطگی میں58 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔
ڈائیریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن آئی آر نے مالی سال2020-21 جولائی تا جون شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، ڈایریکٹوریٹ جنرل نے 1608 تفتیشی رپورٹس اور ریڈ الرٹس ایف بی آر کے ذیلی دفاتر کو بھیجی ہیں جو کہ 244ارب روپے کے ریونیو سے متعلق ہے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010ء کے تحت 71 شکایات درج کی جو کہ 62 ارب روپے کے ریونیو سے متعلق ہے، ڈائریکٹوریٹ جنرل نے سگریٹ کے 8754 کارٹنز ضبط کیے ہیں جن میں 8 کروڑ 75 لاکھ سے زائد سگریٹس تھے۔
ایف بی آر نے مالی سال 2020-21ء کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرلیا، اس کی حاصل کردہ ٹیکس وصولیاں 4700 کے بجائے 18 فیصد گروتھ کے ساتھ 4732 ارب روپے ہوگئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف بی آر نے مالی سال 2020-21ء میں حاصل کردہ محصولات کی ابتدائی تفصیلات جاری کردیں جس کے مطابق ایف بی آر نے مالی سال 2020-21ء کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرلیا۔ ایف بی آر نے 4725 ارب روپے کے محصولات اکٹھے کرلیے۔
رواں مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4700 ارب روپے تھا، جس میں 25 ارب کی زائد وصولی کی گئی رواں مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں میں 18 اعشاریہ 2 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال ایف بی آر نے 3997 ارب روپے کے محصولات اکٹھے کیے تھے مالی سال 2020-21 میں ٹیکسز کی مد میں 728 ارب روپے زائد اکھٹے کیے گئے ہیں۔
ایف بی آر کے مطابق ادارے نے جولائی تا جون 4732 ارب روپے کا نیٹ ریونیو حاصل کیا جو کہ اسی عرصہ کے مقر ر کردہ ہدف 4691 ارب روپے سے 41 ارب زائد ہے، پچھلے سال اس عرصے کے حاصل کردہ نیٹ ریونیو 3997 ارب روپے کے مقابلے میں 18 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق ایف بی آر نے ماہ جون کے اعداد و شمار بھی جاری کردیے ہیں، ماہ جون میں ریونیو نیٹ کلیکشن 568 ارب روپے رہا جو کہ پچھلے سال جون کے حاصل کردہ نیٹ ریونیو 451 ارب روپے کے مقابلے میں 26 فیصد زائد ہے۔
پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال 18 فیصد زائد محصولات اور 26 فیصد جون کا اضافہ ایک ریکارڈ اضافہ ہے، ماہ جون کے آخری دن کے اختتام تک اور بک ایڈجسٹمنٹ کی مد میں حاصل ہونے والی وصولیوں کے بعد محصولات کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے اسی طرح گراس ریونیو پچھلے سال کے 4132 ارب روپے کے مقابلے میں4983 ارب روپے رہا اور21 فیصد اضافہ حاصل ہوا۔
مالی سال 2020-21ء میں 251 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے جو کہ پچھلے سال اس عرصہ میں 135 ارب روپے تھے، ریفنڈز کے اجراء میں 86 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 31 جون 2021ء تک ٹیکس سال 2020ء کے لیے انکم ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد 30 لاکھ 10 ہزار ہو چکی ہے جوکہ پچھلے سال اس عرصہ تک 26 لاکھ 70 ہزار تھی۔ اس طرح ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد میں 12.5 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے، ٹیکس گوشوارں کے ساتھ ادا شدہ ٹیکس 52 ارب روپے رہا جو کہ پچھلے سال اس عرصہ میں 34 ارب روپے تھا، اس طرح ٹیکس ادائیگی میں 52 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔
ایف بی آر کے مطابق 11100 پوائنٹ آف سیل ٹرمینلز ایف بی آر کے رپورٹنگ سسٹم کے ساتھ منسلک ہو چکے ہیں، پاکستان کسٹمز نے مالی سال 2020-21 میں 742 ارب روپے کی کسٹمز ڈیوٹی حاصل کی جبکہ مقرر کردہ ہدف 640 ارب روپے تھا۔ اس طرح ہدف سے 102 ارب روپے اور 16 فیصد زائدکسٹمز ڈیوٹی حاصل کی، جون کے ماہ میں 83ارب روپے کی کسٹمز ڈیوٹی حاصل ہوئی جبکہ مقرر کردہ ہدف75 ارب روپے تھااس طرح 12 فیصد زائد کسٹمز ڈیوٹی حاصل ہوئی۔
یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ سال 2019-20 کے مقابلے میں مالی سال 2020-21 میں 117 ارب روپے زائد کسٹمز ڈیوٹی حاصل ہوئی جو کہ 18 فیصد زائد ہے حالانکہ کورونا کے باعث معاشی سست روی بھی جاری ہے، جون 2021میں 3.7 ارب روپے کی اسمگل شدہ اشیاء ضبط کی گئی، مالی سال 2020-21میں 57.7 ارب روپے کی اسمگل شدہ اشیاء ضبط کی گئی جو کہ پچھلے سال 36 ارب روپے کی تھی، اس طرح ضبطگی میں58 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔
ڈائیریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن آئی آر نے مالی سال2020-21 جولائی تا جون شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، ڈایریکٹوریٹ جنرل نے 1608 تفتیشی رپورٹس اور ریڈ الرٹس ایف بی آر کے ذیلی دفاتر کو بھیجی ہیں جو کہ 244ارب روپے کے ریونیو سے متعلق ہے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010ء کے تحت 71 شکایات درج کی جو کہ 62 ارب روپے کے ریونیو سے متعلق ہے، ڈائریکٹوریٹ جنرل نے سگریٹ کے 8754 کارٹنز ضبط کیے ہیں جن میں 8 کروڑ 75 لاکھ سے زائد سگریٹس تھے۔